31.6 C
Islamabad
ہفتہ, مئی 10, 2025
ہومزرعی خبریںجدید پیداواری ٹیکنالوجی استعمال کرکے کاشتکار گندم کی اوسط پیداوار کو29 من...

جدید پیداواری ٹیکنالوجی استعمال کرکے کاشتکار گندم کی اوسط پیداوار کو29 من فی ایکڑ سے بڑھاسکتے ہیں،ڈویژنل ڈائریکٹر زراعت

- Advertisement -

فیصل آباد۔ 22 نومبر (اے پی پی):محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کوپاکستان میں 20لاکھ ایکڑ کے قریب تھور زدہ رقبہ پر گند م کی کاشت میں خصوصی طریقے استعمال کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ڈویژنل ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آبادچوہدری عبدالحمید نے کہاکہ کاشتکار محکمہ زراعت اور ماہرین کی سفارشات کے مطابق جدید پیداواری ٹیکنالوجی استعمال کریں تاکہ گندم کی اوسط پیداوار کو 29 من فی ایکڑ سے بڑھانا ممکن اور تھوڑی سی توجہ کے ذریعے پیداوار میں خاطرخواہ اضافہ بھی کیاجاسکے۔ انہوں نے بتایاکہ تحقیقاتی ادارہ برائے شور زدہ اراضیات نے کلر والی زمینوں کی اصلاح اور ان کی پیداواری صلاحیت بحال کرکے دھان اور گندم کی فصلوں کی بھر پور پیداوار لینے کیلئے مختلف تجربات کیے ہیں جن پر عمل کرکے کلر والی زمینوں سے گندم کی بہتر پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے بتایاکہ انقلاب91، پاسبان 90، اور آری 2011 وغیرہ تھور زدہ زمینوں کیلئے گندم کی موزوں اقسام ہیں تاہم چونکہ کلر والی زمینوں میں عام زمینوں کی نسبت بیج کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے اس لیے کلر والی زمینوں میں شرح بیج 50سے 60 کلو گرام فی ایکڑ رکھی جائے۔ انہوں نے کہاکہ ایسی زمینیں جو کہ ریتلی اور پانی کو بہت جلد جذب کرلیتی ہوں وہاں خشک طریقہ کاشت زیادہ موزوں ہے جس کیلئے زمین کو 2 سے3 مرتبہ دفعہ ہل چلا کر اور سہاگہ دے کر نرم اور ہموار کرلیا جاتا ہے پھر خشک زمین میں بیج کو ڈرل کے ذریعہ تقریباً 2-1/1 2 گہرائی تک کاشت کرنے کے بعد کھیت کو پانی دے دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ کاشت کے اس طریقہ سے نقصان دہ نمکیات پانی میں حل ہو کر زمین میں نیچے چلے جاتے ہیں اور اس دوران بیج بہتر طریقہ سے اُگ آتا ہے۔انہوں نے کہاکہ گندم کی کاشت گپ چھٹ کے طریقہ سے بھی کی جا سکتی ہے مگریہ طریقہ ایسی کلر والی زمینوں میں کاشت کیلئے موزوں ہے جو ریتلی اور چکنی ہوں اور زمین کی ضرورت جپسم 2 ٹن فی ایکڑ تک ہو۔

 

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=413064

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں