اسلام آباد۔30جون (اے پی پی):وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ جمہوریت کی مضبوطی کے لئے انتخابی اصلاحات ضروری ہیں، ہم آزاد اور شفاف انتخابات کے لئے ہر کوشش کرنے کو تیار ہیں، الیکشن کمیشن یا ان کے نمائندگان کی رائے کو شامل کیا جا سکتا ہے، انتخابی اصلاحات بالآخر پارلیمنٹ میں موجود جماعتوں نے کرنی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں جب بھی کوئی الیکشن ہوا تو اس کے بعد دھاندلی کی بات کی جاتی ہے، آج وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو انتخابی اصلاحات کے حوالے سے مذاکرات کی دعوت دی ہے تو اپوزیشن اپنی مثبت تجاویز لے کر آئے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات بالآخر پارلیمنٹ نے اور پارلیمنٹ میں موجود جماعتوں نے کرنی ہیں، سینٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی میں جو بل موجود ہے وہاں تمام سیاسی جماعتوں کی نمائندگی موجود ہے، وہاں بات ہو سکتی ہے، آج بھی جب وزیراعظم عمران خان پارلیمنٹ میں تقرریر کر رہے تھے تو اپوزیشن لیڈر اور اپوزیشن کی باقی لیڈر شپ بھی موجود نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے آج نہ صرف اصلاحات کے حوالے سے بات کی بلکہ انہوں نے خارجہ امور، افغان امن عمل اور افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء کے حوالے سے پاکستان کی پالیسی بیان کی ہے، اس کے علاوہ وزیراعظم عمران خان نے ملکی معیشت، برآمدات اور ملک کے عام آدمی کے حوالے سے بھی پالیسی فراہم کی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ پارلیمنٹ سپریم فورم ہے، الیکشن کمیشن نے ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعے انتخابات کروانا ہوتے ہیں، الیکٹرانک ووٹنگ مشینز کا استعمال ہو یا آئی ووٹنگ سسٹم الیکشن کمیشن اس نظام کا حصہ ضرور ہو سکتا ہے لیکن اگر کوئی بھی قانون بنانا ہوگا تو وہ پارلیمنٹ کے ذریعے ہی بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ قانون سازی پارلیمنٹ نے کرنی ہے، پارلیمنٹ میں اجتماعی بصیرت موجود ہے، پارلیمنٹ نے ہی الیکشن ایکٹ 2017ء بنایا تھا، اس میں الیکشن کمیشن کو اور ان کے نمائندگان کی رائے کو شامل کیا جا سکتا ہے، ہم آزاد اور شفاف انتخابات کے لئے ہر کوشش کرنے کو تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے کہا جاتا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے نہیں کہا لیکن آج وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو انتخابی اصلاحات پر مذاکرات کی دعوت دی ہے، جمہوریت کی مضبوطی کے لئے انتخابی اصلاحات ضروری ہیں، اپوزیشن کو انتخابی اصلاحات کے لئے حکومت کے ساتھ مل کر بیٹھنا چاہیے، مذاکرات کا طریقہ کار طے کر لینا چاہیے اور مذاکرات کے دوران انتخابی اصلاحات پر ہی بات کی جانی چاہیے اور اس کو کسی بھی چیز کے ساتھ مشروط نہیں کرنا چاہیے۔