جنگِ ستمبر 1965 ،بھارتی افواج کو گھناؤنے طریقے سے جنگ میں مہرے کے طور پر استعمال کئے جانے کا انکشاف

212
1965 جنگ

اسلام آباد۔14ستمبر (اے پی پی): ستمبر 1965 کی جنگ کے چودہویں روز لاہور کے محاذ سے ملنے والی بھارتی میجر جنرل کی ڈائری میں بھارتی فوج کو جنگ سے متعلق احکامات کا عندیہ دینے جبکہ بھارتی افواج کو گھناؤنے طریقے سے اقتدار کی جنگ میں مہرے کے طور پر استعمال کئے جانے کا انکشاف کیا گیا۔

نئی دہلی کے سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان کے خلاف بھارتی فوج کی ناقص کارکردگی ہندوستان کی حکومت کے لئے بڑا بحران بن گئی ۔ جنگ ستمبر 1965 کے چودہویں روزپاک فوج نے لاہور میں مقبول پور کے محاذ پر دشمن کا حملہ پسپا کرتے ہوئے 150 بھارتی فوجی ہلاک کئے جبکہ دشمن اس سے دگنے زخمی فوجی چھوڑ کر بھاگ گیا۔ گدرو کے محاذ پر پاکستانی فوج نے بھارتی پوسٹ پر قبضہ کرتے ہوئے ایک بھارتی افسر اور 35 سپاہیوں کو جنگی قیدی بنا لیا۔ 14 ستمبر کو بھارتی فضائیہ کو مزید 11 جنگی طیاروں کا نقصان اٹھانا پڑا جس سے بھارتی فضائیہ کے تباہ شدہ طیاروں کی تعداد 80 ہو گئی جبکہ 5 بھارتی ٹینک تباہ کر دیئے۔

ادھر پشاور یونیورسٹی کے عرب طلباء نے اگلے مورچوں پر لڑنے کی پیشکش کی جبکہ ڈھاکہ کے طلباء نے بھارتی جارحیت کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ انڈونیشیا کے طلباء کی طرف سے ادویات کی فراہمی کی گئی جبکہ ترکی میں بڑے پیمانے پر بھارتی جارحیت کے خلاف مظاہرے کئے گئے۔

دریں اثنا غیر ملکی مبصرین نے بھی بھارت کی مسلط کردہ جنگ ستمبر میں پاکستان کی بالادستی کا اعتراف کیا۔ پیڑک سیل دی آبزرور لندن کا کہنا تھا کہ تعداد میں کم ہونے کے باوجود پاک فضائیہ کے بہادر پائلٹس نے اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں سے دشمن پر برتری کو ثابت کیا، گارجین کی دفاعی ترجمان کلیئر ہولنگ ورتھ کے مطابق بھارت کے پاس ریڈار کی کمی کی وجہ سے دن کے وقت بھی پاکستانی سپر سانک لڑاکا طیارے 104-F بے خوف و خطر بھارتی جاسوسی میں مصروف رہے۔