جنیوا ۔2جولائی (اے پی پی):اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ انسانی بنیادوں پر امدادی کام کرنے والے اور ترقیاتی امور کر دیکھنے والے اداروں کو جنگ زدہ ایران کے لیے جنگ کے بعد زیادہ بجٹ سے امداد کرنا ہوگی اور یہ بجٹ کا تخمینہ دو گنا بھی ہو سکتا ہے۔العربیہ کے مطابق ایران میں اقوام متحدہ کے کوآرڈینیٹر سٹیفن پریزنر نے کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ بین الاقوامی برادری ایران کے لیے زیادہ فنڈز کے ساتھ آگے آئے گی۔ تاکہ جنگ کے بعد کے مسائل سے نمٹا جا سکے۔جنیوا میں ایک پریس بریفنگ کے دوران سٹیفن پریزنر کا کہنا تھا کہ ہم رواں سال میں ایران کے لیے بجٹ سازی کر رہے ہیں۔
تاہم اس میں نمایاں اضافے کی ضرورت ہوگی۔ تاہم ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ ایران کو متعین صورت میں کتنی رقم درکار ہوگی۔ البتہ یہ ضرور کہا جا سکتا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ رقم پہلے ملنے والی رقم کے مقابلے میں دو گنا ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا ایران کے لیے ترقیاتی امور اور پروگراموں کے لیے اقوام متحدہ کا پچھلے سال کا بجٹ 75 ملین ڈالر تھا۔ جس میں سے اندازاً 50 ملین ڈالر پناہ گزینوں کے لیے تھا۔ جبکہ 25 ملین ڈالر ترقیاتی مقاصد اور پروگراموں کے لیے تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ اس بار بعد از جنگ کے حالات کے مطابق ترقیاتی فنڈنگ کو الگ سے دیکھا جائے گا اور اس سلسلے میں بین الاقوامی برادری فنڈنگ میں اضافہ کرے گی۔سٹیفن پریزنر کے مطابق 2022 میں اقوام متحدہ اور ایرانی حکومت کے درمیان 5 ساہ پروگرام پر اتفاق کیا گیا۔ جس کے تحت صحت عامہ اور سوشیو اکنامک بہتری کے منصوبے شامل تھے۔ نیز ماحولیاتی تحفظ ، ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اور منشیات کنٹرول کرنے کو بھی اس بڑے پروگرام میں شامل کیا گیا۔
سٹفین پریزنر نے صحافیوں کو بتایا کہ اقوام متحدہ کا سٹاف تقریباً ساڑھے 500 افراد پر مشتمل ہے۔ ان میں سے 50 غیر ملکی ہیں جبکہ 500 ایرانی شہری ہیں۔ لیکن حالیہ جنگ کے دوران غیر ملکی سٹاف ممبران میں سے کچھ واپس اپنے ملکوں میں چلے گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پچھلے اتوار کے روز سے اقوام متحدہ نے ایران میں معمول کی سرگرمیاں دوبارہ سے شروع کر دی ہیں۔