لندن ۔ 26 دسمبر (اے پی پی) جھوٹ بولنے سے دماغ پر برے اثرات پڑتے ہیں جن کی وجہ سے دماغ آہستہ آ ہستہ بے حس ہوتا چلا جاتا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جھوٹ بولنا کوئی اچھی عادت نہیں۔ دنیا کے تقریباً ہر مذہب میں جھوٹ بولنے کو انتہائی برا سمجھا جاتا ہے جب کہ بعض معاشروں میں جھوٹ بولنے والوں کو نفسیاتی مریض تک قرار دیا جاتا ہے۔ تازہ تحقیق نے بھی یہی بات ثابت کی ہے کہ جھوٹ بولنے سے انسانی دماغ کے مختلف حصوں پر برے اثرات پڑتے ہیں جن کی وجہ سے دماغ بتدریج بے حس ہوتا چلا جاتا ہے۔ یونیورسٹی کالج لندن میں کیے گئے اس مطالعے میں 80 رضاکار شریک تھے جن سے مختلف حالات کے تحت ذاتی یا اجتماعی فائدے کے لیے سچ اور جھوٹ بولنے کو کہا گیا۔ اس دوران دماغ کے ایک حصے ”ایمگڈالا“ میں ہونے والی سرگرمیوں پر بطورِ خاص نظر رکھی گئی۔ ایمگڈالا دماغ کا وہ حصہ ہے جو دوسروں کے جذبات کو سمجھنے اور موزوں جذباتی ردِعمل میں مرکزی اہمیت رکھتا ہے۔