حالیہ بحرانوں کے دوران افغان عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، اقوام متحدہ

111
United Nations

اقوام متحدہ۔10دسمبر (اے پی پی):اقوام متحدہ کی انڈر سیکرٹری جنرل روز میری ڈی کارلو نے افغان عوام کے ساتھ عالمی ادارے کے عزم اور ایک جامع، منصفانہ اور پرامن معاشرے کی تعمیر کے لیے ان کی کوششوں کی حمایت جاری رکھنے اور افغان عوام کو تنہا نہ چھوڑنے کے عزم کا اعادہ کیا۔چینی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈر سیکرٹری جنرل فار پولیٹکل اینڈ پیس بلڈنگ افیئرزنے افغانستان کے 3روزہ دورے کے اختتام پر گزشتہ روز ایک بیان میں کہا کہ اقوام متحدہ افغانستان میں 1949 سے کام کر رہا ہے اور حالیہ بحرانوں کے دوران افغان عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے پریس دفتر نے جاری ایک بیان میں بتایا کہ روز میری ڈی کارلو نے دورہ افغانستان کے دوران کابل میں طالبان کی عبوری حکومت کے سینئر نمائندوں ، سیاسی شخصیات، خواتین رہنمائوں سول سوسائٹی اور سفارتی اراکین سے ملاقات کی اور اس بات کو دہرایا کہ اقوام متحدہ افغانستان میں قیام کرے گا اور خدمات انجام دے گا ۔

انہوں نے نے اس بات کو یقینی بنانے کی بنیادی اہمیت پر زور دیا کہ تمام افغان مرد، خواتین، نوجوان اور مذہبی اور نسلی گروہ حکومت اور عوامی زندگی میں حصہ لے سکتے ہیں۔ انڈر سیکرٹری جنرل روز میری ڈی کارلو نے کہا کہ افغان عوام اور دنیا دہشت گردی کی روک تھام، انسانی حقوق کی پاسداری اور شمولیت کے عمل کے حوالے سے ان اقدامات میں بہت دلچسپی رکھتے ہیں جو طالبان حکام اس سلسلے میں اٹھائیں گے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کو درپیش صورتحال کے بارے میں سنجیدہ اور قابل فہم تشویش ہے۔

میں نے دورے کے دوران دیکھا کہ افغان خواتین اور لڑکیاں بلا امتیاز سکول جانے، کام کرنے اور عوامی زندگی میں حصہ لینے کے قابل ہونا چاہتی ہیں۔ اس حوالے سے جو پیش رفت ہوئی ہے اسے برقرار رہنا چاہیے۔

ڈی کارلو نےجزوی طور پر لیکویڈیٹی بحران اور بنیادی خدمات کی فراہمی میں کمی کے حوالے سے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی اداروں اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ لیکویڈٹی کی صورتحال کو کم کرنے اور مکمل اقتصادی اور سماجی تباہی کو روکنے کے لیے کام جاری ہے۔