ریاض ۔6جون (اے پی پی):حجاج کرام نے جمعہ کی صبح منیٰ میں واقع جمرات کے مقام پر حج کے اہم رکن رمی جمرہ کبریٰ (جمرة العقبہ) کی ادائیگی کا آغاز کر دیا ہے۔العربیہ اردو کے مطابق اس موقع پر حجاج کی نقل و حرکت میں بھرپور توازن دیکھنے میں آیا، جبکہ مزدلفہ سے جمرات تک کے راستے میں تمام سروسز، سکیورٹی اور انتظامی سہولیات فراہم کی گئی ہیں ۔متعلقہ اداروں نے جمرات کمپلیکس کے مختلف طبقات پر حجاج کے ہجوم کو موثر طریقے سے تقسیم کرنے کے لیے متعدد راستے مخصوص کیے، تاکہ رمی کا عمل منظم اور آسانی سے مکمل ہو سکے۔ اس انجینئرنگ شاہکار کو اس طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے
کہ یہ حجاج کی تعداد کے دباؤ کو موثر انداز میں سنبھال سکے اور یہ پیدل پلوں اور مشاعر مقدسہ ٹرین کے ذریعے منیٰ کے خیمہ علاقوں سے منسلک ہے۔اس دوران ضیوف الرحمان نے رمی جمرہ کبریٰ ادا کی، جبکہ سکیورٹی، صحت، ایمبولینس اور سول ڈیفنس کی ٹیمیں مکمل طور پر متحرک رہیں۔ سکیورٹی اہلکار جمرات پل کے اطراف، داخلی و خارجی راستوں اور اس کی گزرگاہوں پر حجاج کی رہنمائی اور حفاظت کے فرائض انجام دیتے رہے۔جمرات کی جانب حجاج کی روانگی مرحلہ وار اور محفوظ انداز میں جاری رہی، اور ہر سطح پر بھیڑ کو منظم طریقے سے سنبھالا گیا۔
رمی کے بعد حجاج اپنے اپنے خیموں کی جانب سکون اور سہولت سے واپس لوٹے، جبکہ منیٰ بھر میں ٹریفک اور پیدل نقل و حرکت رواں دواں رہی۔ادھر جمرہ العقبہ کی ادائیگی کے بعد حجاج آج کے دن قربانی کے مرحلے کا آغاز کریں گے۔ اس کے بعد وہ حلق یا قصر کرائیں گے، اور پھر بیت اللہ کا طواف اور صفا و مروہ کے درمیان سعی انجام دیں گے۔