حسابات جاریہ کے کھاتوں کاخسارہ گزشتہ مالی سال کے دوران 17.40 ارب ڈالر، اشیا کا تجارتی خسارہ 39.59 ارب ڈالرریکارڈ

61
بینکوں کی جانب سے پرسنل لونز کے اجراء میں اگست کے دوران سالانہ بنیادوں پرکمی ریکارڈ

اسلام آباد۔28جولائی (اے پی پی):ملکی حسابات جاریہ کے کھاتوں کاخسارہ گزشتہ مالی سال کے دوران 17.40 ارب ڈالر جبکہ اشیا کا تجارتی خسارہ 39.59 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاہے۔

سٹیٹ بینک کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق مالی سال 2022 میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کاخسارہ 17.40 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جو مالی سال 2021 کے مقابلہ میں 517 فیصدزیادہ ہے، مالی سال 2021 میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کاخسارہ 2.82 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا، جون میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کاخسارہ 2.275 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جومئی کے مقابلہ میں 59 فیصدزیادہ اورگزشتہ سال جون کے مقابلہ میں 39 فیصدزیادہ ہے، مئی میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کاخسارہ 1.430 ارب ڈالر اورگزشتہ سال جون میں 1.637 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔

سٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال 2022 میں ملکی برآمدات میں سالانہ بنیادوں پر27 فیصد اورجون میں سالانہ بنیادوں پر25 فیصدکی نموریکارڈکی گئی ہے، مالی سال 2022 میں اشیاء کی برآمدات کاحجم 32.45 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جومالی سال 2021 میں 25.63 ارب ڈالرتھا، جون میں اشیا کی برآمدات کاحجم 3.11 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جو گزشتہ سال جون میں 2.49 ارب ڈالرتھا۔

اعدادوشمارکے مطابق مالی سال 2022 میں ملکی درآمدات میں 33 فیصدکی نموریکارڈکی گئی، مالی سال 2022 میں اشیا کی درآمدات کاحجم 72.04 ملین ڈالرریکارڈکیاگیا جومالی سال 2021 میں 54.27 ارب ڈالرتھا، جون میں ملکی درآمدات میں سالانہ بنیادوں پر12 فیصدکی نمودیکھنے میں آئی ہے۔

اعدادوشمارکے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران ملکی تجارتی خسارہ میں سالانہ بنیادوں پر38 فیصدکی نمودیکھنے میں آئی ہے، مالی سال 2022 میں تجارتی خسارہ کاحجم 39.59 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جو مالی سال 2021 میں 28.63 ارب ڈالرتھا۔پرائمری بیلنس 5.28 ارب ڈالررہا جومالی سال 2021 کے 4.40 ارب ڈالرکے مقابلہ میں 20 فیصدزیادہ ہے۔