اسلام آباد۔26مئی (اے پی پی):اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں افریقہ ڈے منانے کی ایک تقریب منعقد ہوئی۔ وزارت خارجہ کے ایڈیشنل سیکرٹری برائے افریقہ علی جاوید تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ مراکش کے سفیر اور افریقی کور کے ڈین محمد کارمون، ترکمانستان کے سفیر اور ڈپلومیٹک کور کے ڈین عطا جان مولاموف، افریقی ممالک کے سفراء، آذربائیجان، اردن، کویت اور ویتنام کے سفراء، فرانس سفارتخانے کے کونسلر، سینٹر لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) عبدالقیوم اور تاجر برادری کی ایک بڑی تعداد نے تقریب میں شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی علی جاوید نے اس بات پر زور دیا کہ بزنس کمیونٹی تجارت و برآمدات کو بہتر کرنے کیلئے افریقہ پر توجہ مرکوز کرے کیونکہ افریقہ کاروبار کیلئے ایک پرکشش مارکیٹ کے طور پر ابھر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افریقہ کے ساتھ تجارتی و اقتصادی تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے افریقی خطے میں اپنے سفیروں کی تعداد بڑھا کر 20 تک کر دی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت افریقہ کے لیے برآمدات میں اضافہ کے لیے نجی شعبے کے ساتھ ہرممکن تعاون کرے گی۔ مراکش کے سفیر اور افریقی کور کے ڈین محمد کارمون نے اپنے خطاب میں کہا کہ 55ممالک پر مشتمل براعظم افریقہ کا فری ٹریڈ ایریا،جس کی آبادی تقریباً 1.4 ارب ہے، پاکستان کیلئے ایک بہت بڑی مارکیٹ ہے لہذا پاکستان کا نجی شعبہ افریقہ کے ساتھ مضبوط کاروباری تعلقات قائم کرنے کی کوشش کرے جس سے پاکستان کی معیشت کو متعدد فوائد حاصل ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا پاکستان کی تاجر برادری افریقہ میں جوائنٹ وینچرز اور سرمایہ کاری کے مواقع بھی تلاش کرنے کی کوشش کرے کیونکہ افریقہ کا معاشی مستقبل بہت روشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان زراعت، صنعت، مائننگ، انفارمیشن ٹیکنالوجی قابل تجدید توانائی، ٹیکسٹائل، فارماسیوٹیکل، ٹرانسپورٹ، سیاحت اور انفراسٹرکچر سمیت دیگر شعبوں میں افریقہ کے ساتھ تعاون فروغ دے سکتا ہے۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد شکیل منیر نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ حکومت نجی شعبے کو افریقی ہم منصبوں کے ساتھ مضبوط کاروباری روابط کو فروغ دینے کی کوششوں میں ہرممکن سہولت فراہم کرے جس سے دو طرفہ تجارتی تعاون مضبوط ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کروناوائرس کی وباء اب کم ہو رہی ہے لہذا یہی مناسب وقت ہے پاکستان اور افریقی ممالک آپس کے تجارتی تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے تجارتی وفود کا باقاعدہ تبادلہ کرنے کی حوصلہ افزائی کریں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان افریقہ میں تجارتی ایلچیوں کی تعداد بڑھائے اور افریقہ میں پاکستانی سفارتخانوں میں مزید تجارتی ونگز کھولے جائیں جس سے افریقہ میں پاکستان کی تجارت و برآمدات کو بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ افریقی ممالک کی مارکیٹ تک بہتر رسائی حاصل کرنے کیلئے پاکستان افریقہ کے ساتھ دوطرفہ اور کثیرالطرفہ تجارتی معاہدے کرنے کی کوشش کرے جس سے افریقہ کے ساتھ پاکستان کے کاروباری تعلقات کافی بہتر ہوں گے۔
فائونڈر گروپ کے چیئرمین خالد اقبال ملک نے اپنے خطاب میں کہا کہ افریقہ کے قدرتی وسائل، وسیع درآمدی مارکیٹ، بہتر اقتصادی ترقی کے امکانات اور آزاد تجارت کا نیا براعظمی فریم ورک پاکستان کو افریقہ کے ساتھ کاروبار کو بہتر کرنے کے منفرد مواقع فراہم کرتا ہے لہذا انہوں نے تاجر برادری پر زور دیا کہ وہ افریقہ کے ساتھ تجارت کو مزید فروغ دینے کے لیے کوششیں تیز کریں جس سے ہماری معیشت مستحکم ہو گی۔
چیمبر کے سابق صدر، آئی سی سی آئی کی ڈپلومیٹک کمیٹی کے کنوینر اور پاک افریقہ فرینڈ شپ ایسوسی ایشن کے چیئرمین ظفر بختاوری نے افریقہ ڈے کی تقریب کے انعقاد میں اہم کردار ادا کیا اورکہا کہ پاکستان اور افریقہ باہمی ثقافتی اور دیگر تقریبات کا انعقاد کر کے ثقافتی، تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مضبوط کر سکتے ہیں لہذا اس مقصد کیلئے کوششیں تیز کی جائیں۔ چیمبر کے سینئر نائب صدر جمشید اختر شیخ نے تقریب میں شرکت کرنے پر افریقی ممالک کے سفراء، دیگر مہمانوں اور بزنس کمیونٹی کے ممبران کا شکریہ ادا کیا۔