23.2 C
Islamabad
اتوار, اپریل 20, 2025
ہومزرعی خبریںحکومت زرعی محققین کو مالی امداد فراہم کرنے کے لیے پوری طرح...

حکومت زرعی محققین کو مالی امداد فراہم کرنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے،رانا تنویر حسین

- Advertisement -

اسلام آباد۔4مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ زرعی شعبہ پاکستان کی معیشت کے لیے انتہائی اہم ہے ، حکومت زرعی محققین کو مالی امداد فراہم کرنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے، زرعی محققین ملک میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل کے زیر اہتمام زرعی تحقیق پر تین روزہ قومی ڈائیلاگ کی اختامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

نیشنل ایگریکلچرل ریسرچ سنٹر اسلام آباد میں منعقد ہونے والی تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت رانا تنویر حسین نے ایک جامع اور اہداف پر مبنی مکالمے کے انعقاد کے لیے پی اے آر سی کی تعریف کی جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز شامل تھے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ زرعی شعبہ پاکستان کی معیشت کیلئے انتہائی اہم ہے اور خوراک اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے زرعی محققین اپنی صلاحیتوں کو زیادہ سے زیادہ استعمال کریں ۔ انہوں نے تمام محققین پر زور دیا کہ وہ خالصتاً مقامی اور خود انحصاری والی زرعی تحقیق قائم کریں جو خوراک اور غذائی تحفظ کے بین الاقوامی معیارات کے مطابق ہو۔

- Advertisement -

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت محققین کو تحقیق اور اسکالرشپ کے لیے مسلسل مالی معاونت فراہم کرنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے اور انھیں جدید ترین علم اور مہارت حاصل کرنے کے لیے بین الاقوامی سائنسدانوں کی کمیونٹی کے ساتھ منسلک کیا جائے گا۔ این اے آر سی میں ہونے والی تین روزہ تقریب میں تمام شراکت دار اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی، جس میں 12 یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز بشمول ڈاکٹر مختار احمد، چیئرمین ایچ ای سی، تمام صوبائی زرعی تحقیق کے ڈائریکٹر جنرلز، بین الاقوامی اداروں کے سربراہان، اور نجی اداروں نے شرکت کی۔

اس تقریب میں وسیع پیمانے پر اختراعی خیالات پر تبادلہ خیال کیا گیا جس میں بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ مشترکہ منصوبوں کے مواقع، موسمیاتی لچکدار فصلوں کی تنوع اور پائیدار شدت، اعلیٰ قیمت والی باغبانی کے لیے جدید حکمت عملی اور تکنیک، مشینی زراعت میں انقلاب برپا کرنا اور خوراک اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانا شامل ہیں۔

اس کے علاوہ فصلوں کی آب و ہوا کی لچکدار اور غذائیت سے بھرپور اقسام کی ترقی، اناج پر مبنی فصل کے نظام میں تنوع اور پائیدار شدت، پھلوں، سبزیوں اور پھولوں کے لیے ہدف پر مبنی افزائش نسل کا پروگرام، جدید ٹیکنالوجی کو اپنانا جیسے ٹشو کلچر، ایروپونکس اور سبزیوں کی محفوظ کاشت، دوبارہ پیدا کرنا، قومی مکالمے کے ایجنڈے میں خوراک کے نقصانات اور ضیاع، بائیو فورٹیفیکیشن، مویشیوں کی نسل کی بہتری اور ویکسین کی ترقی، میکانائزیشن میں پیشرفت، اربنائزیشن اور موسمیاتی تبدیلی کے ساتھ ساتھ دیگر اہم موضوعات بھی شامل تھے۔

چیئرمین پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل ڈاکٹر غلام محمد علی نے معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ پی اے آر سی ملک کے زرعی شعبے میں انقلاب برپا کرنے اور خوراک اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ چیئرمین نے مزید کہا کہ زرخیز زمین اور آبی وسائل کو محفوظ اور پائیدار طریقے سے استعمال کرنے کی ضرورت ہے تاکہ غذائی تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے اور اس شعبے میں خود کفالت حاصل کی جاسکے۔

انہوں نے ملک میں گندم کی ریکارڈ پیداوار حاصل کرنے کے لیے زرعی محققین کی کاوشوں کو بھی سراہا۔ چیئرمین پی اے آر سی نے مزید کہا کہ نوجوان سائنسدانوں کو استعداد کار میں اضافے اور جدید زرعی سائنس اور ٹیکنالوجیز میں تربیت کی ضرورت ہے جو انہیں فراہم کی جانی چاہیے۔ اس موقع پر مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز نے ایک کامیاب تقریب کے انعقاد پر چیئرمین پی اے آر سی کی تعریف بھی کی جنہوں نے معیشت کو فروغ دینے کے لیے موثر رابطہ کاری کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک چھتری تلے سہولت فراہم کی۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=362120

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں