حکومت مسجد نبوی ﷺکے احاطے میں نازیبا زبان استعمال کرنے والے عناصر کے خلاف کارروائی کے لئے سعودی عرب سے درخواست کرنے جا رہی ہے، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی وزیراعظم کے مشیر قمر زمان کائرہ کے ہمراہ پریس کانفرنس

84

اسلام آباد۔29اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ حکومت مسجد نبوی ﷺکے احاطے میں نازیبا زبان استعمال کرنے والے عناصر کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے سعودی عرب سے درخواست کرنے جا رہی ہے، معلوم ہوا ہے کہ سعودی عرب میں ان افراد کے خلاف ایکشن لیا جا رہا ہے، یہ واقعہ اچانک رونما نہیں ہوا بلکہ اس واقعہ کی پی ٹی آئی نے پہلے سے منصوبہ بندی کی تھی، ہمارے حوصلوں اور استقامت کا مزید امتحان نہ لیا جائے، عمران خان کا بیانیہ فراڈ ہے وہ ملک میں افراتفری اور انارکی پیدا کر رہے ہیں، عمران خان نے پونے چار سال میں جو کیا انہیں اس کا حساب دینا پڑے گا، عیدالفطر کے بعد پنجاب میں جلسوں کا پروگرام ترتیب دے رہے ہیں عمران خان کا بیانیہ بھی رد ہوگا اور اس کے مقابلے میں جو سچائی ہے وہ سامنے لائیں گے.ان خیالات کا اظہار وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے جمعہ کو یہاں اسلام آباد میں وزیراعظم کے مشیر برائے امورِ کشمیر وگلگت بلتستان قمر زمان کائرہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔

انھوں نےکہا کہ گزشتہ روز روضہ رسول پر ہونے والا واقعہ انتہائی قابل مذمت ہے، پوری قوم نے اس پر کرب محسوس کیا ہے، مقدس جگہ پر جہالت کا مظاہرہ کیا گیا، جس پر پوری قوم کا سر شرم سے جھک گیا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ جہاں اونچی سانس لینا بھی منع ہے وہاں یہ نازیبا حرکت کی گئی، یہ واقعہ ویسے نہیں ہوا ، سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید اس کے پیچھے ہیں، اس کی باقاعدہ منصوبہ بندی کی گئی اور کہا گیا کل دیکھیے کیا ہوتا ہے، جہلم والا کہتا ہے ان کا گھروں سے نکلنا مشکل ہوجائے گا حالانکہ ہم نے گھر سے باہر نکل کر ہی مقدمات کا سامنا کیا ہے، ہمارے خلاف سزائے موت کے کیسز بنائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی جماعت کے لیے دو سوبندے بھیجنا مشکل نہیں، ہمارے لیے شیدے ٹلی کی ٹلی بجانا مشکل نہیں، لیکن ایسے واقعات سے سیاست کسی اور طرف چلی جائے گی، مجھ پر بطور پارٹی صدر پنجاب بڑا دباؤ ہے لیکن میں نے کارکنان کو منع کیا، ہماری طرف سے پہل نہیں ہوگی لیکن کب تک صبر کریں۔وزیر داخلہ نے کہا کہ میری وزارت سعودی عرب سے درخواست کرے گی کہ اس واقعے پر کارروائی کی جائے، سی سی ٹی وی کیمروں سے ملوث افراد کی شناخت کرکے پاکستان بھیجی جائے، تاکہ ان کے خلاف یہاں بھی کارروائی ہو اور مقدمات درج ہوں، کیونکہ ان کی اس حرکت سے پاکستانی عوام کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے جس سے مذہبی جذبات ابھر سکتے ہیں اور ایک دوسری طرح کی صورتحال کا سامنا ہوسکتا ہے اور ملک میں بدامنی ہوسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے حوصلے اور استقامت کا بڑا امتحان لیاگیا، وہ آئینی، قانونی اور جمہوری طریقے سے ہمارا مقابلہ کریں، وہ اپنی حد کو کراس نہ کریں، ان کے خلاف کرپشن کے کیسز نکل آئیں گے.رانا ثنا کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان اپنے خلاف کرپشن اسکینڈلز سے بچنے کے لیے کہتا ہے سازش ہوگئی، لوگوں کو راستہ بتارہے ہیں کہ مخالفین کے بچوں کو تنگ کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہزاد اکبر کی طرح لمبی لمبی باتیں ہم بھی کرسکتے ہیں، فرح خان کی 84کروڑ کی ایک ٹرانزیکشن ہے ، اس کے خلاف نیب نے انکوائری کا فیصلہ کیا ہے، رنگ روڈ اور گجرانوالہ منصوبوں کا کوئی حساب نہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے الیکشن کمشنر کے خلاف جو کال لوگوں کو دی تھی اس میں پورے پنجاب سے 200افراد اکھٹے نہیں ہوئے. انہوں نے کہا کہ پوری قوم عدلیہ اور چیف الیکشن کمشنر کے ساتھ کھڑی ہے، کردار کشی اسطرح نہیں چلے گی.

وزیر داخلہ نے کہا کہ سوشل میڈیا پر عدلیہ اور فوج کے خلاف مہم چلا ئی جا رہی ہے،اس کے لیے سائبر کرائمز کی استعداد کار کو بڑھا رہے ہیں. ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سیاسی انتہا پسندی سے پوری نوجوان نسل اور قوم کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، وہ ہماری نوجوان نسل کو گمراہ کرنے کے لئے سر توڑ کوشش کر رہے ہیں، یہ کرائم ہے جو پارٹی اس میں ملوث ہے یہ معاملہ کابینہ میں لے کر جا رہے ہیں. ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان نے جو بیانیہ اٹھا یا ہے کہ ان کے خلاف سازش ہوئی ہے سوائے ان کے فین کے کتنے فیصد لوگ اس پر یقین کرتے ہیں، یہ بالکل فراڈ ہے ۔