اسلام آباد۔22ستمبر (اے پی پی): وفاقی وزیر خزانہ و محصولات مفتاح اسماعیل نے کہاہے کہ حکومت معیشت اور سیلاب سے پیدا ہونے والے چیلنجوں اور مشکلات سے نمٹنے کیلئے تیارہے۔انہوں نے یہ بات عالمی بینک کے نائب صدر مارٹن رائزر اورپاکستان میں عالمی بینک کےکنٹری ڈائریکٹر ناجی بن حسان کے ساتھ ایک ورچوئل میٹنگ میں کہی ۔
وزیر مملکت ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، فنانس ڈویژن اور ورلڈ بینک کے سینئر افسران نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر خزانہ نے وفد کا پاکستان میں خیرمقدم کیا اور عالمی بینک کی پوری ٹیم کی مسلسل مدد پر ان کاشکریہ ادا کیا۔ وزیر خزانہ نے وفد کو حالیہ سیلاب کے تباہ کن اثرات سے آگاہ کیا اور بتایا کہ ملک کا ایک تہائی حصہ سیلاب کی زد میں ہے اور کئی فصلوں خاص طور پر گندم اور کپاس کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
اس طرح کے نقصان سے ملک کے معاشی استحکام پر معاشی اثرات مرتب ہوں گے۔ ملاقات کے دوران عالمی بینک کے منصوبوں رائز ٹو اورپیس ٹو کا جائزہ بھی لیا گیا۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ پاکستان رائز ٹو کی تکمیل کے قریب ہے۔
اجلاس میں توانائی کے شعبہ میں اصلاحات اور اس حوالہ سے مختلف تجاویز پر خاص طور پر ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کی تجاویز کاجائزہ بھی لیا گیا۔عالمی بینک کے نائب صدر نے سیلاب کی وجہ سے موجودہ مشکل صورتحال سے نمٹنے میں موجودہ حکومت کی کوششوں کو سراہا۔
وفد نے اعتراف کیاکہ حالیہ سیلاب سے پیدا ہونے والے بحران نے انسانی جانوں کے ساتھ ساتھ ملک کی معاشی صحت کو بھی متاثر کیاہے۔ وزیر خزانہ نے عالمی بینک کی ٹیم کی مسلسل حمایت اور سہولت کاری پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ حکومت قومی معیشت اور سیلاب سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پوری طرح سے تیارہے۔ انہوں نے وفد کو بتایا کہ موجودہ حکومت موسمیاتی لحاظ سے موزوں منصوبوں پر زیادہ توجہ دے رہی ہے۔