کراچی۔20اکتوبر (اے پی پی):وزیراعظم کے مشیر برائے قومی ورثہ و ثقافت انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت معیشت کی مضبوطی، عوام کو ریلیف کی فراہمی اور ملک کی ترقی کے لیے کوشاں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیکرٹری قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن فارینہ مظہر اور دیگر حکام کے ہمراہ جمعرات کو مزار قائد پر حاضری کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
وزیراعظم کے مشیر نے قبل ازیں مزار قائد پر حاضری دی، پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔ انہوں نے وزیٹر بک میں اپنے تاثرات بھی قلمبند کئے۔ بانی پاکستان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے امیر مقام نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح نے برصغیر کے منتشر مسلمانوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کر کے مسلمانوں کے لیے الگ آزاد وطن کے علامہ محمد اقبال کے خواب کو شرمندہ تعبیر کیا۔ عظیم قائد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) اور اتحادیوںکی وفاقی حکومت نے ملک و قوم کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کا تہیہ کر رکھا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے معاشی استحکام لانا اورسیلاب سے متاثرہ 30 ملین سے زائد آبادی کو ریلیف اور ان کی بحالی اس وقت بڑے چیلنجز ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف پاکستان کے عوام کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں اور مسلم لیگ (ن)اور اس کے اتحادیوں نے مشکل ترین وقت میں ملک پر حکومت کرنے کا چیلنج صرف پاکستان کو بچانے کے لیے قبول کیا ہے۔ امیرمقام نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ موجودہ حکومت اپنی دانشمندانہ اور جامع پالیسیوں سے آگے بڑھ رہی ہے اور ملک کوپی ٹی آئی کی سابقہ حکومت سے ورثے میں ملنے والے تمام مسائل سے نکالنے میں کامیاب ہوجائے گیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے پی ٹی آئی کی حکومت کو نہ ہٹایا ہوتا تو حالات خصوصاً خراب طرز حکمرانی اور بگڑتی ہوئی معاشی صورتحال کے باعث عمران خان خود ہی اقتدار سے باہرہوجاتے لیکن پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان اٹھانا پڑتا۔ امیر مقام نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے امریکہ اور وسطی ایشیا کے حالیہ دوروں اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور دیگر اجلاسوں میں شرکت کے دوران نہ صرف پاکستان کا موقف بھرپور طریقے سے پیش کیا بلکہ سیلاب سے متاثرہ آبادی کی حالت زار کو اجاگر کیا۔
عمران خان کے ملک دشمن بیانیے کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین قومی سلامتی اور ہم آہنگی کی قیمت پر دوبارہ حکومت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی نفرت کی سیاست نے پاکستان کے معاشی، سماجی اور سیاسی شعبوں کو نقصان پہنچایا اور ملک کو سنگین مسائل کی دلدل میں دھکیل دیا۔ پی ٹی آئی رہنما نے 7حلقوں سے ضمنی انتخاب لڑا کیونکہ انہیں اپنی پارٹی میں کسی پر بھی اعتماد نہیں تھا اور امکان ہے کہ اب وہ خواتین کی مخصوص نشستوں پر بھی خود کو ہی نامزد کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کی حکمت عملی قومی وسائل کے ضیاع کے سوا کچھ نہیں جس سے ان حلقوں کی عوام اور پارلیمنٹ کو کوئی فائدہ نہیںہوگا۔ خیبرپختونخوا میں سیلاب سے متعلق امدادی سرگرمیوں کے بارے میں ایک سوال پر امیر مقام نے کہا کہ وفاقی حکومت متاثرہ آبادی کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے اپنی پوری کوشش کر رہی ہے، مجموعی طور پر متاثرہ خاندانوں کو 66ارب روپے سے زائد کی مالی معاونت دی جارہی ہے جبکہ جاں بحق ہونے والے افراد کے خاندانوں کو معاوضہ کی ادائیگی بھی کی جا رہی ہے۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا حکومت لانگ مارچ کے انتظامات میں مصروف ہے اور اس مقصد کے لیے سرکاری وسائل استعمال کیے جا رہے ہیں جبکہ سرکاری ملازمین کو ان کی تنخواہیں اور پنشن ادا نہیں کی جا رہیں۔ مشیر نے صوبے میں سیلاب سے متاثرہ آبادی کی امداد اور بحالی کے لیے وزیراعلی سندھ کی انتھک کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت سیلاب سے متاثرہ کاشتکاروں کو بیج اور کھاد کی فراہمی کے لیے بھرپور تعاون کر رہی ہے۔
بعد ازاں مشیر نے وفاقی سیکرٹری کے ہمراہ ایوان نوادرات کا دورہ کیا اور وہاں رکھی گئیں قائداعظم کے زیر استعمال نوادرات اور اشیا کو دیکھا۔ انہوں نے مزار قائد مینجمنٹ بورڈ کے اجلاس کی صدارت کی اور بریفنگ بھی لی۔ اس موقع پر انہوں نے ایوان نوادرات کے احاطے میں پودا بھی لگایا۔