حکومت پاکستان منشیات کی لعنت کو ختم کرنے کے سلسلے میں بھرپور عزم کے ساتھ سخت ترین اقدامات اٹھانے کیلئے سرگرم عمل ہے،وزیراعظم شہبازشریف

7
Prime Minister
Prime Minister

اسلام آباد۔26جون (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے منشیات کے استعمال اور غیر قانونی سمگلنگ کی روک تھام کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک عالمی چیلنج ہے اور بین الاقوامی تعاون کے بغیر اس سے مؤثر طریقے سے نہیں نمٹا جاسکتا ،ہمارے نوجوانوں میں منشیات کے استعمال اور اس کے نیٹ ورک کے بارے میں آگاہی بہت ضروری ہے تاکہ اس کی روک تھام صحت اور معاشرے کے لئے اس خطرے کو ختم کرنے میں وسیع تر کردار ادا کرسکے۔ منشیات کے استعمال اور غیر قانونی سمگلنگ کے خلاف عالمی دن کے موقع پراپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ ہر سال 26 جون منشیات کے استعمال اور غیر قانونی سمگلنگ کے خلاف عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے اور اس لعنت کی روک تھام کے لیے عالمی عزم کا اعادہ کیا جاتا ہے۔

یہ معاشرتی اور قانونی ذمہ داری انسانیت اور خاص طور پر آئندہ نسلوں کو منشیات کے استعمال کے مضر اثرات سے بچانے کے اعلٰی مقصد کے لیے اشد ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کے استعمال اور غیر قانونی سمگلنگ کے خلاف عالمی دن 2025 کے لیے "زنجیر کو توڑنا: سب کے لیے احتیاط اور بحالی” کا موضوع ، ان نیٹ ورکس کو سہولت فراہم کرنے والے ہر قدم پر منشیات کے استعمال کو جڑ سے اکھاڑنے پر زور دیتا ہے۔ یہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ یہ ایک عالمی چیلنج ہے اور بین الاقوامی تعاون کے بغیر اس سے مؤثر طریقے سے نہیں نمٹا جا سکتا۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت پاکستان اس چیلنج سے پوری طرح آگاہ ہے اور انسداد منشیات فورس کے ذریعے اس لعنت کو ختم کرنے کے لیے بھرپور عزم کے ساتھ سخت ترین اقدامات اٹھانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ تاہم ان کوششوں کے لیے فرد، کمیونٹی، معاشرے پر مشتمل اجتماعی عزم کی ضرورت ہے تاکہ مربوط عمل اور کوششوں سے عالمی سطح پر منشیات کے استعمال کو ختم کیا جا سکے۔ اس منظم جرم کے چکر کو توڑنے پر بجا طور پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

منشیات کی غیرقانونی سمگلنگ اور اس کی آسان رسائی بے پناہ انسانی تکلیف کا سبب بنتی ہے۔ منشیات کا استعمال نہ صرف انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ہے بلکہ اس سے متاثرہ شخص اور اس کے خاندان کی ساکھ بھی مجروح ہوتی ہے۔شہبازشریف نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں میں منشیات کے استعمال اور اس کے نیٹ ورک کے بارے میں آگاہی بہت ضروری ہے تاکہ اس کی روک تھام صحت اور معاشرے کے لئے اس خطرے کو ختم کرنے میں وسیع تر کردار ادا کر سکے۔

منشیات کے استعمال کے متاثرین کے علاج اور بحالی کی خدمات کے لیے حکومتی اداروں، سول سوسائٹی اور متاثرہ خاندان کی سطح پر مربوط تعاون پر مبنی حکمت عملی بھی درکار ہے۔انہوں نے کہا کہ منشیات کے استعمال اور غیر قانونی سمگلنگ کے خلاف اس عالمی دن پر آئیے ہم اپنے اس اجتماعی عزم اور غیر متزلزل وابستگی کا اعادہ کریں کہ یہ منظم جرم ہماری بین الاقوامی ذمہ داریوں، قومی قانونی ڈھانچے اور معاشرتی اقدار میں قطعی طور پر ناقابل قبول ہے۔

ہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے ان نیٹ ورکس کا تعاقب کرتے ہوئے نہ صرف اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا بلکہ منشیات سے پاک پاکستان کے مقصد کے حصول کے لیے انتھک محنت بھی کی ہے ۔پاکستان پائندہ باد۔