خطے میں خدمات، مصنوعات اور مینوفیچرنگ کی سرٹیفیکیشن کے حوالے سے اے پی او کا کردار اہم ہے، وفاقی وزیرصنعت و پیداوار سید مرتضی محمود

158

اسلام آباد۔5اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیرصنعت و پیداوار سید مرتضی محمود نے کہا ہے کہ خطے میں خدمات، مصنوعات اور مینوفیچرنگ کی سرٹیفیکیشن کے حوالے سے اے پی او کا کردار اہم ہے،ایشیائی خطے کا عالمی جی ڈی پی میں حصہ 37فیصد ہے،ایشیائی خطہ ترقیاتی یافتہ معیشتوں کو وسائل فراہم کرتا ہے،پیداواریت میں اضافے کے لئے این پی او کے ساتھ سب طبقوں کو کردار ادا کرنا ہوگا۔اس بات کا اظہار ایشیا پروڈکٹویٹی آرگنائزیشن کی 60ویں سالگرہ کی مناسبت سے دو روزہ عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کانفرنس میں وفاقی وزیرصنعت و پیداوار سید مرتضی محمود نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

کانفرنس میں ایشیئن پراڈکٹویٹی آرگنائزیشن کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر اندرا پرادانہ سنگاویناتا،چیف ایگزیکٹو نیشنل پراڈکٹویٹی آرگنائزیشن پاکستان محمد عالمگیر چوہدری ودیگر بھی شریک ہیں۔ وفاقی وزیرصنعت و پیداوار سید مرتضی محمود نےخطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان این پی او کا بانی رکن ملک ہے،اے پی او کی 60 ویں سالگرہ کی تقریب میں شریک مقامی اور بیرونی ملک سے آنے والے مہمانوں کو خوش آمدید کہتا ہوں،

پاکستان این پی او کے بانی ارکان میں شامل ہے،خطے میں خدمات، مصنوعات اور مینوفیچرنگ کی سرٹیفیکیشن کے حوالے سے اے پی او کا کردار اہم ہے،ایشیائی خطے کا  عالمی جی ڈی پی میں حصہ 37فیصد ہے،ایشیائی خطہ ترقیاتی یافتہ معیشتوں کو وسائل  فراہم کرتا ہے،پیداوارایت میں اضافے کے لئے این پی او کے ساتھ سب طبقوں کو کردار ادا کرنا ہوگا،حکومت پاکستان پائیدار  بنیادوں پر صنعتی ترقی اور پیداوارایت میں اضافے پر توجہ دے رہی ہے،ہنرمند افراد قوت، انسانی وسائل کی ترقی اور ٹیکنالوجی ہی صنعتی پیداوار بڑھانے میں معاون ہوسکتی ہیں۔

وزارت صنعت و پیداوار ملک میں صنعتی ترقی کیلیے اپنا کردار ادا کر رہی ہے،ایفی شینٹ اور مستحکم صنعتی ترقی وزارت صنعت و پیداوار کا ویژن ہے،حکومت پائیدار اور جامع بنیادوں پر اقتصادی ترقی کے حصول پر بھر پور توجہ دے رہی ہے،وزارت صنعت و پیداوار صنعتی پیداوار بڑھانے کے حوالے سے ایشیا پروڈکٹویٹی کے ویژن کی مکمل حمایت کرتا ہے،اس کانفرنس میں شریک مختلف ملکوں اور  شعبوں کے ماہرین کو ایک دوسرے سے سیکھنے کا موقع ملے گا۔

این پی او اور اے پی او پیداواریت کے حوالے سے مسائل کا حل نکالیں پائیدار سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے ایشیائی ملکوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ اس موقع پر نیشنل پراڈکٹویٹی آرگنائزیشن پاکستان کے چیف ایگزیکٹو محمد عالمگیر چوہدری نے کہاکہ پاکستان میں این پی او پروگرام میں اے پی او ممبر ممالک سرمایہ کاری کرسکتے ہیں،پیداواریت کو بڑھانے کیلئے تربیتی پروگرامز کا انعقاد کیا جاتا ہے،پاکستان میں زراعت اور لائیو اسٹاک میں سرمایہ کاری کی گنجائش ہے،تحقیقی پروگرام کے ذریعے ان شعبوں کی پیداواریت میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

ایشین پراڈکٹویٹی آرگنائزیشن کے سیکرٹری جنرل اندرا پرادانہ سنگاویناتا نے کہاکہ ادارہ برائے قومی پیداوار پاکستان کی جانب سے ملک میں ایشین پراڈکٹویٹی آرگنائزیشن کے تعاون سے پیداواریت میں اضافے کیلئے بہت کام کیا جا رہا ہے،اے پی او کی جانب سے پاکستان کے ادارہ برائے قومی پیداوار سے مکمل تعاون کیا جا رہا ہے۔ایکریڈیٹیشن پروگرام پیداوار میں اضافے کیلئے اے پی او کا بڑا اقدام ہے۔