
اسلام آباد۔2اگست (اے پی پی):تمام مکاتب فکر کے علما و مشائخ نے خود کش حملوں کو بے گناہ انسانیت کا قتل قرار دیتے ہوئے سانحہ باجوڑ ، خیبر مسجد اور کوئٹہ میں پولیو ورکرز پر حملے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ بے گناہ مسلمانوں اور پولیس اہلکاروں پر حملہ کرنے والے مجرم ہیں اور ان کا اسلام اور مسلمانوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ مشترکہ اعلامیہ میں تمام مسا لک اور مکاتب فکر کے نمائندہ علمائے کرام نے کہا کہ شرعی دلائل کی روشنی میں اتفاق رائے سے خودکش حملوں کو حرام قرار دیتے ہیں اور ہماری رائے میں خود کش حملے کرنے والے ، کروانے والے اور ان حملوں کی ترغیب دینے والے اور ان کے معاون پاکستانی اسلام کی رو سے باغی ہیں اور ریاست پاکستان شرعی طور پر اس قانونی کارروائی کی مجاز ہے جو باغیوں کے خلاف کی جاتی ہے ۔
مسلمانوں کو قتل کرنے والے خوارج اور دہشت گردوں کے نمائندہ ہیں۔ علما اسلام اور پاکستان کے تمام مکاتب فکر کے جید علما ومفتیان پیغام پاکستان میں ایسے عناصر کے بارے میں واضح فتوی دے چکے ہیں کہ پاکستان میں خود کش حملے عسکری کارروائیاں حرام ہیں ، علما اسلام داعش اور اس جیسی تنظیموں کے حوالہ سے واضح موقف رکھتے ہیں، اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئر مین پاکستان علما کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی ، چیئر مین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز شیعہ علما کونسل کے نائب صدر علامہ عارف واحدی، پیر نقیب الرحمن ، سید ضیا اللہ شاہ بخاری امیر متحدہ جمعیت اہل حدیث ، ڈاکٹر فقیق امیر جمعیت علما اسلام (ف) پنجاب ، مولانا نعمان حاشر وائس چیئر مین پاکستان علما کونسل ، مولانا قاسم قاسمی وفاق المدارس و الجامعات الدینیہ پاکستان ، مولانا طاہر عقیل اعوان صدر پاکستان علما کونسل پنجاب ، مولا نا ابو بکر حمید صابر ، صدر پاکستان علما کونسل اسلام آباد، مولانا عبدالمجید ہزاروی صدر جمعیت علما اسلام (ف) مولانا بارون الرشید ہزاروی جمعیت علما اسلام بمولانا زاہد منظور، مولانا اسلم قادری پاکستان شریعت کونسل ، علامہ عبد الحق مجاہد ، مولانا محمد رفیق جامی مولانا اسعد زکریا قاسمی، مولانامحمد شفیع قاسمی بمولانا اسد اللہ فاروق ، مولانا حق نواز خالد، علامہ طاہر ،احسن، علامہ زبیر عاید ، مولانا عبید اللہ گورمانی، مولانا محمد اشفاق پتافی ،مولانا عزیز اکبر قاسمی، مولانا اسلم صدیقی، مولانا عبد الستار، قاری عبد الحکیم اطہر ، مولانا سعد اللہ شفیق ، مفتی عمر فاروق ،مولانا زبیر کھٹانہ، مولانا احمد مکی، مولانا انوار الحق مجاہد مولانا سعد اللہ لدھیانوی، مولانا ذوالفقار مولانا حفیظ الرحمن، صاحبزادہ حافظ ثا قب منیر ، مولانا شہباز احمد مولانا افضل شاہ الحسینی ، مولانا نائب خان مولانا عاطف تنویر ، مولانا گلستان اور دیگر نے کہا کہ باجوڑ ، خیبر، کوئٹہ میں ہونے والے واقعات دہشت گردی ہیں اور ان عناصر کے خلاف پاکستان کے تمام مکاتب فکر کے اکابرین حضرت مولانا مفتی تقی عثمانی مفتی منیب الرحمن ، مولانا انوار الحق حقانی ، علامہ ساجد میر ، علامہ ساجد علی نقوی اور پندرہ ہزار سے زائد علما ومشائخ، امام حرم کعبہ الشیخ الاز ہر فتویٰ دے چکے ہیں
کہ خود کش حملے، بے گناہ انسانیت کا قتل حرام ہے اور ایسا کرنے والوں کے خلاف ریاست پاکستان کو بھر پورا قدامات اٹھانے کا حق حاصل ہے۔ علما و مشائخ نے سویڈن اور ڈنمارک میں قرآن کریم کے جلانے کے واقعات کی بھر پور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم وزرا خارجہ کے اجلاس کی قراردادیں قابل تحسین ہیں، ہم امید کرتے ہیں کہ اسلامی تعاون تنظیم سعودی عرب کی سربراہی میں عالمی سطح پر قانون سازی کروانے میں کامیاب ہوگی اور یہ وحشت اور دہشت کا سلسلہ جوقرآن کریم کے جلانے اور توہین کا ہے یہ ختم ہوگا۔