راولپنڈی۔ 17 اپریل (اے پی پی):ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہیڈ کوارٹرز عبداللہ خان کی زیر صدارت ڈپٹی کمشنر آفس راولپنڈی میں ضلعی ایمرجنسی رسپانس کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سی ای او ہیلتھ، ضلعی ہیلتھ افسران، اور متعلقہ محکموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔اجلاس کا مقصد ڈینگی کی روک تھام اور کنٹرول کے حوالے سے موجودہ صورتحال پر بریفنگ دینا تھا۔ اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ ضلع راولپنڈی میں انڈور سرویلنس کے تحت اب تک کل 19,89,272 گھروں کو چیک کیا گیا، جن میں سے 3,052 گھروں میں ڈینگی لاروا کی موجودگی پائی گئی، جبکہ مثبت کنٹینرز کی تعداد 5,526 رہی۔آؤٹ ڈور رپورٹ کے مطابق 4,15,533 مقامات کو چیک کیا گیا، جن میں سے 445 مقامات پر ڈینگی لاروا ملا، اور مثبت کنٹینرز کی تعداد 753 رہی۔
یکم اپریل سے تاحال کی انڈور سرویلنس رپورٹ کے مطابق ٹاؤن سطح پر 3,26,163 گھروں کی چیکنگ کی گئی، جن میں سے 1,122 گھروں میں لاروا پایا گیا، اور 1,690 کنٹینرز مثبت آئے۔ اسی عرصے میں آؤٹ ڈور سرویلنس کے دوران 98,535 مقامات چیک کیے گئے، جن میں سے 201 مثبت نکلے جبکہ 284 کنٹینرز میں ڈینگی لاروا کی تصدیق ہوئی۔ڈینگی کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سال 2025 میں مجموعی طور پر 149 ایف آئی آرز درج کی گئیں، 246 مقامات کو سیل کیا گیا، 805 چالان کیے گئے، اور 4,07,000 روپے کے جرمانے عائد کیے گئے۔مزید برآں، سُویپ اپ سرگرمیوں کے فیز 6 کے تحت 19 مارچ سے 15 اپریل تک کی بریفنگ بھی دی گئی۔
یونین کونسلز میں کل 66,283 گھروں کا ہدف مقرر کیا گیا، جن میں 345 انڈور ٹیمیں تعینات کی گئیں۔ ہدف کا 38.90 فیصد مکمل کیا گیا، 25,979 گھروں کی چیکنگ ہوئی، جن میں سے 112 گھروں میں لاروا پایا گیا۔ آؤٹ ڈور سرویلنس میں کل 18,651 مقامات شامل تھے، جہاں 106 ٹیمیں تعینات کی گئیں۔ ہدف کا 51.42 فیصد حاصل کیا گیا، 9,309 مقامات چیک کیے گئے جن میں سے 19 مثبت نکلے۔اجلاس کے اختتام پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہیڈکوارٹرز عبداللہ خان نے تمام اداروں کو ہدایت کی کہ انسدادِ ڈینگی مہم کو مزید مؤثر بنانے کے لیے ٹیم ورک اور ذمہ داری کے ساتھ کام کریں۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی جانوں کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے، اور ہر ممکن کوشش کی جائے گی کہ ڈینگی پر قابو پایا جا سکے۔ انہوں نے محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ سرویلنس اور پینیٹو ایکشن میں مزید بہتری لائی جائے اور عوامی شعور بیدار کرنے کے لیے آگاہی مہمات میں بھی تیزی لائی جائے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=583703