اسلام آباد۔15مئی (اے پی پی):ربی اور خریف کی فصلوں پر پانی کی قلت کے اثرات سے متعلق ٹاسک فورس کا اجلاس وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابط ڈاکٹر مصدق ملک اور وفاقی وزیر برائے آبی وسائل محمد معین وٹو کی مشترکہ صدارت میں اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ وزارتِ موسمیاتی تبدیلی سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں ملک میں بڑھتی ہوئی آبی قلت سے نمٹنے کے لیے بارانی پانی کو محفوظ بنانے، پانی کے ضیاع میں کمی لانے، خشک سالی سے متاثرہ کسانوں کے لیے پائلٹ منصوبوں کے ڈیزائن اور منصوبہ بندی اور ترقیاتی شراکت داروں و عطیہ دہندگان کی شمولیت جیسے اقدامات پر غور کیا گیا۔
ڈاکٹر مصدق ملک نے ملک میں پانی کی دستیابی، داخلی و خارجی ذرائع سے پانی کے بہاؤ اور اس کی سطح کے بارے میں تفصیلی معلومات طلب کیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹاسک فورس کا بنیادی مقصد ملک کو درپیش آبی قلت کے مسائل کا حل تلاش کرنا اور مستقبل میں ایسے کسی بھی ممکنہ بحران سے نمٹنے کے لیے مؤثر حکمت عملی وضع کرنا ہے، بالخصوص اس تناظر میں کہ اگر دشمن ملک پاکستان میں آنے والے پانی کی فراہمی میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کرے۔
دونوں وزراء نے زرعی اور گھریلو ضروریات کے لیے پانی کی طلب، پانی کی کمی کی وجوہات اور گذشتہ برسوں میں پانی کی دستیابی میں آنے والے تغیرات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ ٹاسک فورس کو گزشتہ چالیس برسوں پر محیط پانی کی فراہمی و استعمال کے اعداد و شمار مرتب کرنے اور تجزیہ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی تاکہ مسئلہ کی اصل وجوہات کو سمجھ کر مؤثر پالیسی سازی کی جا سکے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=597305