زراعت اور غذائی تحفظ ،فصلوں اور مویشیوں کی پیداوار بڑھانے کے لئے 21 ارب روپے رکھے ہیں، مفتاح اسماعیل

96
وفاقی حکومت کی مالی سال 23-2022کے بجٹ میں زر تلافی کی مد میں مجموعی طور پر 699000 ملین روپے مختص کرنے کی تجویز اسلام آباد۔10جون (اے پی پی):وفاقی حکومت نے نئے مالی سال 23-2022 کے بجٹ میں زر تلافی کی مد میں مجموعی طور پر 699000 ملین روپے مختص کرنے کی تجویز دی ہے۔ بجٹ دستاویزات کے مطابق جاری مالی سال میں زرتلافیوں کا مجموعی حجم 682000 ملین روپے ہے جس میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ بجلی کی مد میں واپڈا، پیپکو، کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی اور پی ایچ پی ایل و آئی پی پیز کے لئے زر تلافی کی مد میں570000 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ پٹرولیم کے شعبے میں سبسڈیز کے لئے 71000 ملین روپے، پاسکو 7000 ملین روپے، یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن 17000 ملین روپے اور دیگر سبسڈیز کی مد میں 3400 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ میٹرو بس 4000، کھاد پلانٹ 15000، نیا پاکستان ہائوسنگ اتھارٹی 500 ملین، نیا پاکستان مارک اپ سبسڈیز 500 ملین اور یوریا کی درآمد پر سبسڈی کی مد میں 6000 ملین روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

اسلام آباد۔10جون (اے پی پی):زراعت اور غذائی تحفظ ملک کی معیشت کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے،فصلوں اور مویشیوں کی پیداوار بڑھانے کے لئے 21 ارب روپے رکھے ہیں۔

جمعہ کو وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہاکہ فصلوں اور مویشیوں کی پیداوار بڑھانے کے لئے 21 ارب روپے رکھے ہیں تاکہ پیداوار بڑھائی جا سکے۔

وزارت برائے فوڈ سیکورٹی نے پلاننگ کمیشن اور صوبوں کے تعاون سے ایک تین سال شرح نمو کی حکمت عملی ترتیب دی ہے۔ اس حکمت عملی کا مقصد پیداوار میں اضافہ کرنا، کسان کو خوشحال کرنا، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا مقابلہ کرنا، سمارٹ زراعت کا فروغ، خود انحصاری، ویلیو ایڈیشن اور ایگرو پروسیسنگ ہے۔