زرداری کے فرنٹ مین وزیراعلیٰ سندھ جعلی اکائونٹ کے مرکزی کردار اور سہولت کار نکلے، جعلی پنشنرز کے نام جعلی اکائونٹس بناکرسندھ کا پیسہ لوٹا، وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کا ٹویٹ

62

اسلام آباد۔15جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر مواصلات و پوسٹل سروسز مراد سعید نے کہا ہے کہ زرداری کے فرنٹ مین وزیراعلیٰ سندھ جعلی اکائونٹ کے مرکزی کردار اور سہولت کار نکلے، انہوں نے جعلی پنشنرز کے نام پر جعلی اکائونٹس بنائے اور ادھر بھی سندھ کا پیسہ لوٹ کی نظر کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو اپنے ایک ٹویٹ میں کیا۔ اپنے ٹویٹر ہینڈل پر وفاقی وزیر مواصلات نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام کا کلپ بھی شیئر کیا ہے جس میں نیب کے انکشاف پر سندھ سے پنشنرز کے نام پر جعلی بنک اکائونٹس ملنے کے حوالے سے تفصیلات کا تبادلہ کیا گیا ہے۔ ٹی وی پروگرام کے اینکر کامران خان نے اپنے پروگرام میں کہا کہ قومی احتساب بیورونے ایک بڑی پیش رفت کی ہے اور نیب نے سندھ حکومت کے تحت محکمہ خزانہ سے جعلسازی کے ذریعے سوا دو ارب روپے نکالنے کا فراڈ پکڑا ہے، یہ وہ محکمہ ہے جس کا قلمدان گزشتہ 12 سال سے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے پاس رہاہے۔ رپورٹ کے مطابق سوا دو ارب روپے کا فراڈ سرکاری ملازمین کے پنشن فنڈ میں کیا گیا۔ 2012ءسے 2017ءکے دوران جعلی پنشنرز کے نام جعلی بینک اکائونٹس کھول کر سرکاری خزانہ سے رقوم نکالی گئیں، پنشنرز بھی جعلی اور ان کے بنائے گئے بینک اکائونٹس بھی جعلی تھے۔ اینکر کا مزید کہنا تھا کہ عجب بات یہ ہے کہ فراڈ کیلئے استعمال ہونے والے 150 بینک اکائونٹس میں سے95 فیصد بینک اکائونٹس مراد علی شاہ کے آبائی ضلع دادو میں کھولے گئے تھے۔ محکمہ خزانہ سندھ کے حیدرآباد ٹریژری آفس جعلی پنشنرز کے نام پر کروڑوں روپے مالیت کے یہ جعلی بل تیار کئے جاتے، پنشنرز کے جعلی بینک اکائونٹس میں کیش جمع کرایا جاتا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بتایا یہ جا رہا ہے کہ وزیر خزانہ مراد علی شاہ اور محکمہ خزانہ سندھ کی انتظامیہ کو کانوں کان خبر نہیں ہوئی، درحقیقت سب کے علم میں تھا، ان جعلی بینک اکائونٹس میں سے 80 کا تعلق ضلع دادو کے ایک ہی خاندان سے تھا۔ اینکر نے کہا کہ نیب کے مطابق ان افراد میں سے ایک شخص کے اکائونٹ سے سات کروڑ اور اس کے تین بیٹوں کے اکائونٹس سے 34 کروڑ روپے جمع کراکے نکلوائے گئے۔ تفتیش پر بیشتر افراد نے بینک اکائونٹس سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا ہے۔