22.1 C
Islamabad
اتوار, اپریل 20, 2025
ہومزرعی خبریںزرعی سائنسدان بدلتے موسمی حالات میں زرعی تحقیق کے عمل میں جدت...

زرعی سائنسدان بدلتے موسمی حالات میں زرعی تحقیق کے عمل میں جدت لانے کیلئے مربوط اورجامع حکمت عملی کے تحت کام کریں،سیکرٹری زراعت

- Advertisement -

فیصل آباد۔28مئی (اے پی پی):زرعی سائنسدان بدلتے موسمی حالات میں زرعی تحقیق کے عمل میں جدت اور اسے بین الاقوامی تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے مربوط اورجامع حکمت عملی کے تحت کام کریں۔دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کے علاوہ خطہ کے ترقی پذیر ممالک اور بین الاقوامی زرعی تحقیقاتی اداروں اور اعلیٰ شہرت کی حامل زرعی یونیورسٹیز کے ساتھ باہمی روابط کو مضبوط اور مؤثر بناکر مختلف فصلوں اور سبزیوں کی نئی اقسام متعارف کروائی جائیں۔

ہائی ٹیک ٹیکنالوجی کے استعمال سے ہائی ویلیو کراپس خصوصاً ادرک،زیتون، پپیتا،انگور،کھجور، سٹیویا اوردیگر پھلوں اور سبزیوں کے بیماریوں سے پاک زیادہ سے زیادہ پودے تیار کر کے کاشتکاروں کی دہلیز تک پہنچائیں جائیں۔زرعی تحقیقاتی اداروں کے سربراہان پروگرام کو مزید موثر بنانے کے لیے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ میں پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر سے نہایت قابل اور اچھی شہرت کے حامل افراد کو شامل کرکے15افراد پر مشتمل بورڈ کی منظوری کے لیے کیسز ترجیحی بنیادوں پر وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ بھجوائیں۔موجودہ صوبائی حکومت آمدہ بجٹ میں زرعی تحقیقاتی اداروں کی کارکردگی کو مزید موثر اور بہتر بنانے کے لیے خطیر رقم سے ریوالونگ فنڈ شروع کر رہی ہے جس سے اداروں کے اخراجات بروقت پورا کرنے میں مدد ملے گی۔

- Advertisement -

کاشتکاروں کے مسائل کے حل اور ان کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کے لیے کپیسٹی بلڈنگ پروگرام کا جلد آغاز کیا جائے تاکہ کاشتکاروں کی زرعی پیداوار میں اضافہ کے ساتھ فوڈ سکیورٹی کا حصول ممکن بنایا جاسکے۔ ان خیالات کا اظہارسیکرٹری زراعت،پنجاب افتخار علی سہو نے ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد میں زرعی سائنسدانوں کے اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری زراعت(ٹاسک فورس)،پنجاب،محمد شبیر احمد خان کے علاوہ چیف سائنٹسٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد،ڈاکٹر محمد اختر،ڈائریکٹر جنرل زراعت (توسیع)،پنجاب ڈاکٹر انجم علی، زرعی تحقیقاتی اداروں کے سربراہان اور زرعی سائنسدانوں نے شرکت کی۔ چیف سائنٹسٹ،ڈاکٹر محمد اختر نے اپنی بریفینگ میں بتایا کہ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آبادکے سائنسدانوں نے گزشتہ دو سالوں میں مختلف فصلوں اور سبزیوں کی 98 سے زائد نئی اقسام متعارف کروائی ہیں۔ان نئی اقسام کے پری بیسک بیجوں کی پیداوار میں اضافہ اور کاشتکاروں کو جلد دستیابی کے لئے ادارہ میں فاؤنڈیشن سیڈ سیل کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

فاؤنڈیشن سیڈ سیل کے ذریعے دستیاب وسائل کے بہتر استعمال اور زرعی سائنسدانوں کی خصوصی کاوشوں کے ذریعے اہم فصلوں کے پری بیسک بیج کی پیداوار50 ٹن سے بڑھ کر400ٹن ہو گئی ہے جس سے کاشتکاروں کی گندم،دھان،کپاس مکئی،آلو اور دیگر سبزیوں کی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور حکومت کو 150 بلین روپے کے زائدزرعی آمدن حاصل ہوئی ہے۔

اجلاس میں زرعی سائنسدانوں نے دیگر ترقی یافتہ ممالک اور بین الاقوامی اداروں سے مختلف فصلوں کے نئے جرم پلازم کے حصول کے علاوہ بین الاقوامی تربیتی پروگرام میں شرکت اور بروقت پرموشن، تنخواہوں اور ریسرچ الاؤنس میں اضافہ جیسے بنیادی مسائل کے متعلق سیکرٹری زراعت پنجاب کو گزارشات پیش کیں۔

سیکرٹری زراعت پنجاب نے زرعی سائنسدانوں کے جائز مطالبات کے فوری حل کی یقین دہانی کروائی۔اجلاس کے بعد سیکرٹری زراعت پنجاب نے مختلف زرعی سٹالز کا دورہ کیا اور ضروری معلومات حاصل کیں۔دورہ کے آخر میں سیکرٹری زراعت پنجاب نے کپاس کے تحقیقاتی فیلڈ کا وزٹ کیا۔شعبہ کپاس کے زرعی سائنسدانوں نے ٹرپل جین کی حامل کپاس کی نئی اقسام کی فیلڈ کاشت اور بہتر دیکھ بھال بارے تفصیلا ًبریف کیا۔

سیکرٹری زراعت پنجاب نے کپاس کی فصل پر ہونے والی تحقیق پر اطمینان کا ظہار کیا اور اانہوں نے اس موقع پر زرعی سائنسدانوں پر زور دیا کہ وہ پرائیویٹ سیڈ کمپنیوں،پنجاب سیڈ کارپوریشن اور ترقی پسند کاشتکاروں سے مل کر اعلی پیداواری صلاحیت کی حامل کپاس کی نئی اقسام کے20 لاکھ تھیلے تیار کرکے دیں تاکہ حکومت آئندہ سال کاشتکاروں کو 20 لاکھ ایکڑ رقبہ کے لیے سرٹیفائیڈ بیج نصف نرخوں پر فراہمی کے منصوبے پر عملدرآمد کرنے میں کامیاب ہوسکے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=365706

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں