31.6 C
Islamabad
منگل, اپریل 22, 2025
ہومزرعی خبریںزیتون کی نئی فصل کی کاشت کیلئے گرم معتدل علاقوں اور پانی...

زیتون کی نئی فصل کی کاشت کیلئے گرم معتدل علاقوں اور پانی کے اچھے نکاس والی زمین کو موزوں ہے، محمد آفتاب

- Advertisement -

فیصل آباد۔ 17 اگست (اے پی پی):ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے ڈائریکٹر آئل سیڈ ریسرچ انسٹیٹیوٹ محمد آفتاب نے کہا ہے کہ زیتون کی نئی فصل کی کاشت کیلئے گرم معتدل علاقوں اور پانی کے اچھے نکاس والی زمین کو موزوں قراردیاگیاہے اور کہا گیا ہے کہ زیتون کی شاندار پیداوار کے حصول کیلئے اس کی کاشت گرم معتدل درجہ حرارت والے علاقوں میں کی جاسکتی ہے جبکہ اس کی تجارتی کاشت 30سے 45ڈگری شمالی عرض بلد اور جنوبی بلد کے ان علاقوں میں ہوسکتی ہے جہاں شدید سردی نہ پڑتی ہو۔

ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے ڈائریکٹر نے بتایاکہ زیتون کی زیادہ تر اقسام میں پھل اور پھول بنانے والی کلیوں کے بننے کے مراحل کیلئے بہار سے قبل سردیوں میں تقریباً دو ماہ کے عرصہ کیلئے روزانہ درجہ حرارت کا اتار چڑھاؤ زیادہ تر 1.5اور 15.5ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہنا چاہیے۔انہوں نے زیتون کی برداشت ماہ ستمبر کے دوران شروع کرنے کی بھی ہدایت کی اور بتایاکہ زیتون کاپھل عام طور پر ستمبر میں پک کر تیار ہو جاتاہے جسے وسط ستمبر سے برداشت کیاجاسکتاہے۔

- Advertisement -

انہوں نے بتایاکہ زیتون کی کاشت کے ذریعے ہر سال خوردنی تیل کی درآمد پر خرچ ہونےوالا350 ارب روپے کا قیمتی زرمبادلہ بچا کر ملکی معیشت پر پڑنے والے بوجھ کو کم کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ ٹھنڈک کی مطلوبہ ضرورت پوری نہ ہونے کی صورت میں پھول اور پھل نہیں بن سکتے۔انہوں نے بتایاکہ تجربات کے بعد زیتون کی چند اچھی اقسام شمالی پنجاب کیلئے موزوں پائی گئی ہیں جو اس آب وہوا میں اچھی پیداوار دیتی ہیں۔

زیتون کی نئی فصل کی کاشت کیلئے گرم معتدل علاقوں اور پانی کے اچھے نکاس والی زمین کو موزوں ہے، محمد آفتاب

فیصل آباد۔ 17 اگست (اے پی پی):ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے ڈائریکٹر آئل سیڈ ریسرچ انسٹیٹیوٹ محمد آفتاب نے کہا ہے کہ زیتون کی نئی فصل کی کاشت کیلئے گرم معتدل علاقوں اور پانی کے اچھے نکاس والی زمین کو موزوں قراردیاگیاہے اور کہا گیا ہے کہ زیتون کی شاندار پیداوار کے حصول کیلئے اس کی کاشت گرم معتدل درجہ حرارت والے علاقوں میں کی جاسکتی ہے جبکہ اس کی تجارتی کاشت 30سے 45ڈگری شمالی عرض بلد اور جنوبی بلد کے ان علاقوں میں ہوسکتی ہے جہاں شدید سردی نہ پڑتی ہو۔

ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے ڈائریکٹر نے بتایاکہ زیتون کی زیادہ تر اقسام میں پھل اور پھول بنانے والی کلیوں کے بننے کے مراحل کیلئے بہار سے قبل سردیوں میں تقریباً دو ماہ کے عرصہ کیلئے روزانہ درجہ حرارت کا اتار چڑھاؤ زیادہ تر 1.5اور 15.5ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہنا چاہیے۔

انہوں نے زیتون کی برداشت ماہ ستمبر کے دوران شروع کرنے کی بھی ہدایت کی اور بتایاکہ زیتون کاپھل عام طور پر ستمبر میں پک کر تیار ہو جاتاہے جسے وسط ستمبر سے برداشت کیاجاسکتاہے۔ انہوں نے بتایاکہ زیتون کی کاشت کے ذریعے ہر سال خوردنی تیل کی درآمد پر خرچ ہونےوالا350 ارب روپے کا قیمتی زرمبادلہ بچا کر ملکی معیشت پر پڑنے والے بوجھ کو کم کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ٹھنڈک کی مطلوبہ ضرورت پوری نہ ہونے کی صورت میں پھول اور پھل نہیں بن سکتے۔انہوں نے بتایاکہ تجربات کے بعد زیتون کی چند اچھی اقسام شمالی پنجاب کیلئے موزوں پائی گئی ہیں جو اس آب وہوا میں اچھی پیداوار دیتی ہیں۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=380139

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں