اسلام آباد۔21اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود نے کہا ہے کہ سابق حکومت کے ورثے میں ملنے والے مسائل کے ازالے کے لئے کوشش کی جارہی ہے، ہمیں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور گیس کی قلت کا سامنا ہے، اشیاء خوردونوش کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئی ہیں، لوگوں کی توقعات پر پورا اترنے کے لئے حکومت اپنی بھرپور کوشش کرے گی۔
جمعیت علما اسلام (ف) کا موقف اور ہدف صاف، شفاف اور آزادانہ انتخابات ہیں، ۔ جمعرات کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے ڈپٹی سپیکر کو بلامقابلہ منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ پونے چار سالوں میں اس کرسی کا جو کردا رہا ہے ہماری پارلیمانی تاریخ میں اس کی نظیر نہیں ملتی، ریکارڈ متنازعہ قانون سازی ہوئی۔
یہ آج بیرونی مداخلت اور سازش کی بات کر رہے ہیں، ملک کو گرے لسٹ سے نکالنے کے نام پر آئین کی روح کو پامال کیا گیا۔ ایسی قانون سازی کی گئی کہ ملک کی خودمختاری بھی دائو پر لگا دی۔ ان کا اپنا وجود فارن فنڈنگ سے داغدار ہے وہ پاکستان کے تمام سیاستدانوں پر غداری کا لیبل لگانے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔
وہ اسلامی ملک کے خلاف امریکہ کا اتحادی بنا۔ عمران خان کبھی ڈکٹیٹر مشرف کے ریفرنڈم میں اس کی حمایت کرتا اور کبھی اس کا ایلچی بن جاتا تھا۔
مولانا اسعد محمود نے کہا کہ جب عمران خان کی حکومت ختم ہوئی تو انہوں نے ایک خط کا سہارا لینے کی کوشش کی لیکن اس پر اداروں کا جو ردعمل آیا اور ان کے اپنے پارٹی رہنما اور سابق وفاقی وزیر نے اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات کی خرابی کا اعتراف کیا، اس سے واضح ہے کہ یہ امریکی سازش نہیں بلکہ کوئی اور معاملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان تن تنہا حکومت کرے اور اس کی کوئی اپوزیشن نہ بھی کرے تب بھی اس میں صلاحیت نہیں کہ وہ پاکستان کو ترقی کی راہ پر ڈال سکے۔
ہم نے گزشتہ پونے چار سال مل کر جدوجہد کی، 2018ء کے انتخابات میں سب کا موقف تھا کہ بدترین دھاندلی ہوئی ہے، اس حوالے سے کمیٹیاں بنائی گئیں مگر ان کے اجلاس نہ بلائے گئے اور وہ کمیٹیاں خود ہی غیر فعال ہوگئیں۔
ہماری نئی حکومت نے انتخابی اصلاحات کے لئے جو کمیٹی بنانے کی تحریک پاس کی ہے سپیکر اس پر فی الفور کام شروع کریں۔
انہوں نے کہا کہ جے یو آئی کا موقف صاف شفاف انتخابات ہیں اور ہمارا ہدف بھی یہی ہے۔ ہم نے اسلامی نظریے اور اسلامی قانون کو بھی برقرار رکھنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلی فرصت میں عوام کو ریلیف دیا جائے، لوڈشیڈنگ، گیس کی قلت کا سامنا ہے، اشیاء خوردونوش کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئی ہیں، لوگ ہم سے امید لگائے بیٹھے ہیں۔
ہماری حکومت کی بھرپور کوشش ہوگی کہ بھرپور پالیسیوں سے مختصر دورانیہ میں عوام کو ریلیف دیا جائے۔ انفراسٹرکچر کی دوبارہ بحالی اور خارجہ پالیسی پر ہمیں بین الاقوامی ادارے کے ڈرافٹ پر نہیں بلکہ ہمیں اپنی قانون سازی خود کرنی ہوگی۔
ہمیں اپنے لوگوں کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے۔ مولانا اسعد محمود نے کہا کہ تمام ارکان اسمبلی کا شکرگزار ہوں جنہوں نے ڈپٹی سپیکر کو بلامقابلہ منتخب کروایا۔