اسلام آباد۔10جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ سانحہ 9 مئی کا فائدہ ملک دشمن کو ہوا اور اس سازش کی ناکامی کا فائدہ پاکستان کے عوام کو ہوا، آج سانحہ 9 مئی کا ماسٹر مائنڈ پوچھ رہا ہے کہ 9 مئی کے واقعات کا فائدہ کس کو ہوا؟ یہ شخص قوم کا مجرم ہے، معاشی تباہی کا مجرم ہے، شہداءاور ان کے ورثاءکا مجرم ہے، اسے کیا پتہ زیادتی کیا ہوتی ہے؟ زیادتی وہ ہوتی ہے جو اس نے سیاسی انتقام اور جھوٹے مقدمات بنا کر اپوزیشن اور میڈیا سے کی، اسے کیا پتہ بہن، بیٹیاں اور ان کی عزت کیا ہوتی ہے؟ ہم سر اونچا کر کے ہر عدالت میں پیش ہوئے اور یہ شخص بالٹی، ڈبہ اور ڈسٹ بن کے پیچھے اور چارپائی کے نیچے چھپتا ہے، سازشی ٹولے کی جماعت کا آج کوئی ترجمان نہیں، صرف ٹویٹر ہینڈل ترجمان ہے، بیرون ملک اس فارن ایجنٹ کے پراکسیز ہیں جو ملک کے خلاف مہم جوئی کرتے ہیں۔
پیر کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ فارن ایجنٹ نے اپنے ٹویٹ میں سوال کیا ہے کہ 9 مئی کے واقعہ کا کس کو فائدہ اور کس کو نقصان پہنچا ہے، فارن ایجنٹ نے وزیراعظم کے ٹویٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کچھ سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فارن ایجنٹ کے پراکسیز بیرون ممالک بیٹھے ہوئے ہیں جو امریکہ یا دیگر ممالک کے لابسٹ کو انگیج کر کے رکھتے ہیں اور ایک ٹولہ بلوں میں گھس کر ٹویٹ کرتا ہے لیکن بریکنگ نیوز یہ ہے کہ فارن ایجنٹ کے مطابق تحریک انصاف پاکستان کی سب سے بڑی جماعت ہے، اور اس جماعت کا کوئی ترجمان نہیں، صرف ٹویٹر ہینڈل ہی اس کا ترجمان ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی شخص اپنا چہرہ اس فتنے اور فسادی کے لئے سامنے لانے کو تیار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ فراڈ، سازشی، فتنہ، فسادی ٹولہ ملک اور عوام کو لوٹ کر چلا گیا، عوام کا روزگار اور معیشت تباہ کی۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس فتنے کے کہنے پر دوسروں کو چور کہتے تھے آج وہ مکروہ چہرے نواز شریف کی اچھائی کی گواہیاں دے رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ فارن ایجنٹ کہتا ہے کہ توشہ خانہ سے اس نے چوری نہیں کی، 190 ملین پائونڈ والے لفافے کا اسے کچھ نہیں پتہ، میری کابینہ سے پوچھو۔ یہ شخص جھوٹا، دھوکے باز اور ذہنی مریض ہے، اس کا مرض لا علاج ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے کل اپنی اسٹیٹمنٹ میں ان تمام چیزوں کی نشاندہی کی تھی کہ تمام ثبوت آ چکے ہیں، ملک سے باہر بیٹھا فسادی کا ٹولہ اداروں کے خلاف مہم جوئی کرتا ہے، اس ٹولے نے لسبیلہ ہیلی کاپٹر کے شہداءکے خلاف مہم جوئی کی، آرمی چیف اور اہم شخصیات کے خلاف خطرناک سوشل میڈیا مہمات چلائیں، یہ تمام لوگ اس فارن ایجنٹ، جھوٹے اور فراڈیئے کی پراکسیز ہیں جو کبھی کہتا ہے کہ مجھ پر راکٹ لانچر سے حملہ ہونے والا ہے، کبھی کہتا ہے مجھ پر قاتلانہ حملہ ہو رہا ہے، کوئی پوچھے کہ اگر تم پر قاتلانہ حملہ ہونے والا ہے تو منہ پر بالٹی یا ڈبہ رکھنے سے نہیں ہوگا؟
انہوں نے واضح کیا کہ ایف آئی اے کے پاس تمام ثبوت موجود ہیں جن پر کارروائی ہو رہی ہے، وہ تمام عناصر جو آزادی اظہار رائے کا سہارا لے کر اس قسم کا خطرناک کھیل کھیلتے ہیں، ان کے خلاف ثبوت آ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسی حرکتوں سے اگر کوئی نقصان ہوا تو اس کا ذمہ دار فارن ایجنٹ ہوگا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ جس شخص نے سانحہ 9 مئی کی منصوبہ بندی کی، ذہن سازی کی، اس کو پلان کیا، اس کی ہدایت پر یہ سب کچھ ہوا اور وہ پوچھتا ہے کہ 9 مئی کے واقعہ کا فائدہ کس کو ہوا؟ یہ خود کہتا تھا کہ 9 مئی کے واقعات میری گرفتاری کے ردعمل میں ہوئے، جس شخص نے نوجوانوں کو تشدد پر اکسایا وہ پوچھتا ہے 9 مئی کے واقعات کا فائدہ کس کو ہوا؟ 9 مئی کے واقعہ کا فائدہ پاکستان کے دشمن کو ہوا ہے، اس سازش کو ناکام بنانے کا فائدہ پاکستان کے عوام کو ہوا۔
انہوں نے کہا کہ اس شخص نے نوجوانوں کو تشدد پر اکسایا، پاکستان کی سیاست میں یہ واحد شخص ہے جس نے ہر جرم کیا ہے، یہ قوم کا مجرم ہے، شہداءاور ان کے ورثاءکا مجرم ہے، توشہ خانہ کا چور ہے، اس نے 190 ملین پائونڈ کا ڈاکہ ڈالا، ملک میں نفرت اور انتشار پھیلانے کا ذمہ دار ہے، ہر وہ الزام جو دوسروں پر لگایا، اس کا مجرم یہ شخص خود ہے۔ اسے کیا پتا کہ زیادتی کیا ہوتی ہے؟ زیادتی یہ ہوتی ہے کہ تین مرتبہ کے منتخب وزیراعظم کو پاناما کا سہارا لے کر اقامہ پر جیل میں ڈال ڈالا گیا، اپوزیشن لیڈر کو سزائے موت کی چکیوں میں رکھا گیا، اس شخص نے اپنے دور میں سیاسی مخالفین کو جھوٹے مقدمات بنا کر جیلوں میں ڈالا، اسے کیا پتا کہ کسی کی بہن اور بیٹیاں کیا ہوتی ہیں؟ حمزہ شہباز شریف کو دو سال جیل میں رکھا گیا، اس کو وکلاءتک رسائی نہیں دی، سزائے موت کی چکیوں میں منتقل کیا۔ رانا ثناءاللہ کے خلاف جھوٹا مقدمہ بنایا گیا۔ خواجہ آصف کو جیل میں رکھا، فریال تالپور کو عید کے روز ہسپتال سے گھسیٹ کر جیل میں ڈالا گیا، شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق کو جیلوں میں ڈالا۔
انہوں نے کہا کہ ہم سر اونچا کر کے ہر عدالت میں پیش ہوئے اور مقدمات کا سامنا کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب عدالت کے وارنٹ پر عمران خان کو عزت دار طریقے سے زمان پارک میں وارنٹ دیئے تو اس نے کیا سلوک کیا؟ زمان پارک میں رینجرز اور پولیس والوں پر پٹرول بم برسائے گئے اور پتھرائو کیا گیا، اس شخص نے خواتین اور بچوں کو اپنے لئے ڈھال کے طور پر استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ منی لانڈررز کی منی لانڈرنگ جلد سامنے آ جائے گی، 2011ءسے یہ کہنا شروع کیا، چار سال یہ کرسی پر مسلط رہے، انہوں نے ریاست کی طاقت استعمال کی لیکن مخالفین پر لگائے الزامات ثابت نہیں کر سکے، اس کے دور حکومت میں جو بھی کیسز بنے عدالتوں نے میرٹ پر بیلز دیں، آج نیب کے وکلاءکھڑے ہوتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہمارے پاس کوئی ثبوت نہیں ہیں۔
مریم نواز کے کیس میں عدالت نے کہا کہ ثبوت کے طور پر کاغذا کا ایک ٹکڑا بھی پیش نہیں کیا گیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان اپنے خلاف کیسز میں جواب نہیں دینا چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ اگر تین مرتبہ کا منتخب وزیراعظم عدالت میں پیش ہو سکتا ہے، شہباز شریف عدالت میں پیش ہو سکتے ہیں تو یہ کیوں نہیں ہو سکتے۔ انہیں گرفتار کریں تو انسانی حقوق خطرے میں پڑ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فارن میڈیا بھی جان چکا ہے کہ عمران خان کی ایک انٹرویو میں الگ بات ہوتی ہے اور دوسرے میں الگ۔ اب فارن میڈیا بھی ان کی بات پر یقین نہیں کرتا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سانحہ 9 مئی کا ذمہ دار عمران خان ہے، انہوں نے جی ایچ کیو پر حملہ کروایا، شہداءکی یادگاریں تڑوائیں، مسجدیں جلائیں، ہسپتال جلائے، جناح ہائوس جلایا، ریڈیو پاکستان جلایا اور اس کے بعد گفتگو کی کہ مجھ پر فلاں فلاں حملہ کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سوچی سمجھی سازش کے تحت ایک ٹولہ باہر بٹھایا ہوا ہے جو ملک کے خلاف سازش کرتا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ان کا تباہ کیا ہوا ملک اب ترقی کی جانب بڑھ رہا ہے، اب یہ تماشے ختم کر دیں، عوام کو پتہ چل گیا ہے کہ ملک کے خلاف سازش کس نے کی۔ صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ کیس کا ٹرائل شروع ہو چکا ہے، 9 مئی کے سانحہ کی تحقیقات بھی جاری ہیں، اگر ہم نے سیاسی بنیادوں پر گرفتاریاں کرنا ہوتیں تو ہم اس وقت کرتے جب ہم اقتدار میں آئے تھے لیکن ہم نے قانون کے مطابق تحقیقات کروائیں، تحقیقاتی اداروں نے تمام ثبوت اکٹھے کئے۔
ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ ملک دشمن عناصر ملک کے اداروں کے خلاف مہم جوئی کر رہے ہیں، ریاست کو اپنے لوگوں کی حفاظت کرنا آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک دشمن مہم جوئی میں ملوث عناصر قوم کے سامنے آ چکے ہیں، کچھ لوگ اظہار رائے کی آزادی کا سہارا لے کر ایسی حرکت کرتے ہیں، اس قسم کی گھٹیا اور مذموم شرانگیز مہم پر زیرو ٹالرینس ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وزیراعظم واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ ہماری حکومت آئینی مدت پوری ہونے پر ختم ہو جائے گی۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان ہائی کمیشن برطانیہ پر جن عناصر نے حملہ کیا تھا، ان پر برطانوی پولیس نے فرد جرم عائد کر دی ہے، ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔ کوئی قانون اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ آپ بیرون ملک بیٹھ کر اپنے ہی ملک کے خلاف سازش کریں۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جس وقت آئی ایم ایف کا معاہدہ قریب ہونے لگتا تو فارن ایجنٹ کی پراکسیز بولنا شروع کر دیتیں، اب اللہ کے فضل و کرم سے وزیراعظم اور وزیر خزانہ کے وژن کے مطابق معاہدہ ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سیاسی بے روزگار اور سیاسی یتیم پاگل پن کی باتیں کرتے ہیں، ان کے مرض کا علاج کسی پاگل خانے میں ہی ہو سکتا ہے لیکن ان کے جھوٹ اور فساد پھیلانے کا مرض لا علاج ہی رہے گا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے ایک سوال پر کہا کہ گزشتہ 14 سے 15 ماہ کے اندر وہ معیشت جو فارن ایجنٹ تباہ کر کے گیا تھا، آئی ایم ایف پروگرام کی خلاف ورزی کر کے اسے معطل کر کے گیا تھا، وزیراعظم شہباز شریف نے اقتدار میں آتے ہی اسے بحال کرنے کی کوشش کی، سخت فیصلے کئے، پٹرول مہنگا کیا لیکن غریب عوام کو سبسڈیز دی گئیں تاکہ غریب عوام پر بوجھ نہ پڑے۔ معاشی تباہی کو ریورس کرنے کی کوشش کی، معیشت کو تقویت اور استحکام دینے کے لئے تسلسل کے ساتھ پلان اور وژن دیا، آئی ایم ایف پروگرام بحال ہوا جس کی وجہ سے پاکستانی روپے کی قدر میں فوری طور پر استحکام آیا، اسٹاک ایکسچینج میں تیزی آئی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے مشکل وقت میں کسان پیکیج دیا، کسانوں کے ٹیوب ویلوں کو سولر پر منتقل کیا گیا، کھاد پر سبسڈی دی گئی تاکہ عام آدمی کو فائدہ پہنچ سکے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نوجوانوں کے ہاتھوں میں پٹرول بم دے کر گئی تھی لیکن شہباز شریف نے نوجوانوں کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپ دیئے، انہیں روزگار کے مواقع فراہم کئے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نجی دورہ پر دوبئی گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ آئینی مدت مکمل ہونے پر حکومت ختم ہو جائے گی۔ آئین کے اندر نگران سیٹ اپ کی مدت کا تعین ہے۔ عوام کو ریلیف دینے والی جماعت کبھی الیکشن سے نہیں بھاگتی۔
ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ تین مرتبہ کے منتخب وزیراعظم کے خلاف جھوٹے مقدمے بنائے گئے، اس کی گواہی اب مخالفین بھی دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس دن کا انتظار ہے جب فارن ایجنٹ بھی اس قسم کی گفتگو کریں گے جس طرح شہزاد اکبر نے کی ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پی سی بی نے پاکستان کرکٹ ٹیم کا ورلڈ کپ کے دوران بھارت جا کر کھیلنے کے حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھا ہے۔ وزیراعظم نے اس سلسلے میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جس کا رواں ہفتے اجلاس ہوگا۔ تحریک انصاف پر پابندی کے حوالے سے سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایسی ابھی تک کوئی اطلاع نہیں لیکن میڈیا کے ذریعے یہ بات کہنا چاہوں گی کہ اگر پاکستان تحریک انصاف پر پابندی لگی تو اس کا ذمہ دار پاکستان تحریک انصاف کا سربراہ اور اس کے اعمال ہوں گے۔