فیصل آباد۔ 03 جنوری (اے پی پی):ریسرچ انفارمیشن یونٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آبادکے ترجمان نے بتایا کہ کاہو ایک اہم ترین جڑی بوٹی ہے جسے مختلف ادویات میں استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے تیل اور بیج کو انتہائی مفید مقاصد کے لئے استعمال کیا جا سکتاہے نیز کاہو سر درد، نزلہ اور یرقان کے مریضوں کے لئے بھی انتہائی زود اثر ہے جبکہ کاہو کے سرکہ کے ساتھ استعمال سے بھوک نہ لگنے کی شکایت بھی رفع ہو جاتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ کاہو کے بیج سے نکالا گیا روغن انتہائی معجزاتی خوبیوں کاحامل ہے اور جن افراد کو یہ شکایت ہو کہ انہیں رات کو نیند نہ آتی ہے اگر ان کے سر پر کاہو کے تیل کی مالش کر دی جائے تو ان کی یہ شکایت بھی ختم ہو سکتی ہے۔
انہوں نے بتایاکہ کاہو کی کاشت کا عمل ہوچکا ہے جبکہ سردی کے موسم میں کاہو کاپودا بہتر انداز میں پھلتا اور پھولتا ہے۔ انہوں نے ٹنل میں کاشتہ کھیرے، کریلے، گھیاکدو، گھیاتوری،حلوہ کدو، خربوزے، تربوزو سبزیوں کے پودوں کو اکھیڑا، پچھیتا جھلساؤ،روئیں دار پھپھوندی، کوڑھ اور وائرسی امراض کے حملہ کے خدشہ سے بچانے کے لئے حفاظتی و تدارکی اقدامات کی بھی ہدایت کی۔
انہوں نے بتایا کہ اکھیڑا کی بیماری بیل والی سبزیوں کے ننھے پودوں پر زیادہ ہوتی ہے جس کے حملہ سے اگے ہوئے پودے مرجھا جاتے ہیں اور بڑے پودوں کے تنے کا نچلا حصہ گلا ہوا نظر آتا ہے۔انہوں نے کاشتکاروں کو سفارش کی کہ وہ اس بیماری کے تدارک کے لیے فصلوں کے ہیر پھیر کے ساتھ بیج کو پھپھوکش زہر تھائیوفینیٹ میتھائل یا کاربینڈا زیم لگا کر کاشت کریں۔
انہوں نے کہاکہ بیل والی سبزیوں کے پتوں پرروئیں دار پھپھوندی کے حملہ سے زرد رنگ کے دھبے ظاہر ہوتے ہیں اور یہ دھبے پودوں کے تنوں تک پھیل جاتے ہیں نیزمرطوب موسم میں اس بیماری کے شدید حملہ کی وجہ سے پودے سوکھ جاتے ہیں لہٰذا 8سے 26ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت اور ہوا میں 70فیصد سے زائد نمی ہونے کی وجہ سے اس بیماری کے حملہ کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ کاشتکار اس بیماری کے تدارک کیلئے بیماری سے متاثرہ پودوں کو کھیت سے نکال کر جلا دیں اور حفاظتی زہروں مینکوزیب، کاپرہائیڈروآکسائیڈ بحساب 2 سے اڑھائی گرام دوائی فی لیٹر پانی میں ملا کر سپرے کریں اور 7سے 10دن کے اندر اثر پذیر ادویات کیبر یوٹاپ، سکوریا پریکیور مبی کا سپرے کریں۔
انہوں نے کہاکہ بیل والی سبزیوں پرکوڑھ کی بیماری کے حملہ کی صورت میں پتوں اور تنوں پر زرد رنگ کے لمبے دھبے نمودار ہوتے ہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ پھیل جاتے ہیں اور پھل پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں جس سے پودوں کے ساتھ پھل بھی گلنا شروع ہوجاتاہے اس لیے مذکورہ بیماری کے تدارک کے لیے کاربینڈازیم یا ٹاپسن ایم بحساب 2گرام فی لیٹر پانی ملا کر سپرے کیاجائے۔
انہوں نے کہاکہ سبز تیلہ، کالا تیلہ، سفید مکھی اور لیف ہاپر بیل والی سبزیوں پر وائرسی امراض کے پھیلاؤ کا باعث بنتے ہیں لہٰذاان وائرسی بیماریوں کے حملہ سے پتوں کی شکل کا بگڑنا، سبز مادے کا ختم ہوجانا اور پودوں کا قد چھوٹا رہ جانا زیادہ اہم ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار وائرسی امراض کے انسداد کے لئے صحت مند اور بیماریوں سے پاک بیج استعمال کریں اور مذکورہ نقصان رساں کیڑوں کے بروقت تدارک کے لئے محکمہ زراعت توسیع و پیسٹ وارننگ کے مقامی عملہ کے مشورہ سے نئی کیمسٹری کی زہروں کا سپرے کریں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=426205