اقوام متحدہ۔10اکتوبر (اے پی پی):پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پڑوسی ملک بھارت میں جوہری اور دیگر تابکار مواد کی چوری اور غیر قانونی فروخت کے بار بار ہونے والے واقعات کی مکمل تحقیقات کرے۔
بھارتی میڈیا کی ایک حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے ریاست بہار کے ضلع گوپال گنج میں تین سمگلرز کو نایاب کیلیفورنیم سٹون کے ساتھ گرفتار کیا ہے جو انتہائی تابکار ہے اور بین الاقوامی مارکیٹ میں اس کی قیمت بہت زیادہ ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے منیر اکرم نے سلامتی کونسل کی جانب سے قائم کی گئی کمیٹی کو بتایا کہ سلامتی کونسل کو ہمارے پڑوسی ملک میں جوہری اور دیگر تابکار مواد کی چوری اور غیر قانونی فروخت کے بار بار ہونے والے واقعات پر گہری تشویش ہونی چاہیے اور اپنی قرارداد 1540 کے مطابق اقوام متحدہ کے رکن ممالک سے مطالبہ کرتی ہے
کہ وہ بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں (ڈبلیو ایم ڈی ) کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مخصوص اقدامات کریں۔انہوں نے کہا کہ تازہ ترین واقعے میں ایک گروپ کے پاس انتہائی تابکار اور زہریلے مادے کیلیفورنیم کی ایک بڑی مقدار غیر قانونی طور پر پائی گئی جس کی مالیت 100 ملین ڈالر تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ2021 میں بھی بھارت میں کیلیفورنیم چوری کے تین واقعات رپورٹ ہوئے۔ منیر اکرم نے اس بات پر زور دیا کہ یہ واقعات بتاتے ہیں کہ حساس مواد کی بلیک مارکیٹ کا وجود ہے۔
پاکستانی مندوب نے کہا کہ غیر ریاستی عناصر کو حساس مواد کے حصول سے روکتے دہرے استعمال کی ٹیکنالوجیز کے پرامن استعمال کے لیے ریاستوں کے حقوق کے تحفظ کی اہمیت اور برآمدی کنٹرول کے نظاموں میں متوازن نقطہ نظر کی ضرورت پر زور دیا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ انہیں جبر یا امتیازی سلوک کے اوزار کے طور پر استعمال نہ کیا جائے۔ قرارداد 1540 کی شرائط کے تحت سلامتی کونسل مطالبہ کرتی ہے کہ تمام ریاستیں جوہری، کیمیائی یا حیاتیاتی ہتھیاروں کو تیار کرنے، حاصل کرنے، رکھنے، نقل و حمل،
منتقلی یا استعمال کرنے کی کوشش کرنے والے غیر ریاستی عناصر کو ان کی ترسیل کے ذرائع، خاص طور پر دہشت گردی کے مقاصد کے لیے کسی بھی قسم کی مدد فراہم کرنے سے روکیں۔ قرارداد میں تمام ریاستوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں مناسب قوانین کو اپنائیں اور ان پر عمل درآمد کریں اور ساتھ ہی ان ہتھیاروں کے پھیلاؤ اور ان کی ترسیل کے ذرائع کو غیر ریاستی عناصر، خاص طور پر دہشت گردی کے مقاصد کے لیے روکنے کے لیے دیگر موثر اقدامات کریں۔
اپنے ریمارکس میں پاکستانی مندوب منیر اکرم نے کمیٹی کو بتایا کہ انہوں نے کہا کہ ایک ذمہ دار جوہری طاقت کے طور پر پاکستان نے قرارداد 1540 کے تحت اپنی ذمہ داریوں پر کامیابی سے عمل درآمد کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک ذمہ دار جوہری طاقت کے طور پر پاکستان نے قرارداد 1540 کے تحت اپنی ذمہ داریوں پر کامیابی سے عمل درآمد کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1540 پر عمل درآمد کے لیے اپنی کوششوں کی تفصیل کے ساتھ چھ جامع رپورٹس پیش کی ہیں جن میں ایک جامع میٹرکس جمع کروانا ،نیشنل پوائنٹ آف کنٹیکٹ کی تقرری،رضاکارانہ طور پر قومی ایکشن پلان کو اپنانا،قرارداد کے نفاذ میں مدد کے لیے متعدد ممالک کو تکنیکی مدد فراہم کرنا،بہترین طریقوں اور قومی تجربات کو شیئر کرنے کے لیے قرارداد 1540 کے نفاذ پر علاقائی سیمینار‘ کا انعقاد سمیت علاقائی تعاون کو فروغ دینا شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا خیال ہے کہ 1540 کمیٹی کو صلاحیتوں میں اضافے اور رضاکارانہ مدد پر توجہ مرکوز رکھنی چاہیے اور ریاستوں کو مزید مخصوص امدادی پیشکشیں اور درخواستیں جمع کرانے کے قابل بنا کر امدادی طریقہ کار کو مزید بہتر بنایا جائے ۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=510817