اسلام آباد۔12جون (اے پی پی):بین الاقوامی سمندروں کو پلاسٹک آلودگی سے بچانے کیلئے ایشیائی ترقیاتی بینک سمیت چھ ترقیاتی بینکوں نے مل کر کلین اوشنز انیشی ایٹو کا آغازکردیا۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس شراکت داری کا مقصد سمندری آلودگی کو موثر طور پر کم کرنا ہے۔ اقوام متحدہ کے اوشن کانفرنس کے موقع پر یورپی انویسٹمنٹ بینک ،فرانسیسی ترقیاتی ادارہ اے ایف ڈی، جرمن ترقیاتی ادارہ کے ایف ڈبلیو ، اٹلی کے ترقیاتی ادارہ سی ڈی پی ، یورپی بینک برائے تعمیر نو و ترقی اورایشیائی ترقیاتی بینک 2026 سے 2030 تک کی مدت میں اس مقصد کیلئے 3 ارب یورو کی سرمایہ کاری کا ہدف مقرر کیا ہے۔
یہ اقدام سب سے پہلے 2018 میں شروع کیا گیا تھا اور 2022 میں اس میں توسیع دی گئی تھی ، مئی 2025 تک، ابتدائی ہدف یعنی 4 ارب یورو کی طویل المدتی فنڈنگ وقت سے سات ماہ قبل مکمل کر لی گئی۔ اس مالی تعاون سے دنیا کے کئی ممالک میں کچرے، پلاسٹک، اور مائیکروپلاسٹک کی سمندر میں منتقلی روکنے کے لیے منصوبے مکمل کیے گئے ہیں، جن میں چین، مصر، جنوبی افریقہ، سری لنکا، سینیگال، ٹوگو، بینن، ایکواڈور، اور مراکش شامل ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق اگر موجودہ رحجان جاری رہا تو 2040 تک ہر سال 23 سے 37 ملین ٹن پلاسٹک پانیوں میں شامل ہو سکتا ہے۔
اس صورتحال میں ایشیائی ترقیاتی بینک سمیت چھ ترقیاتی بینکوں کے اشتراک کارسے پلاسٹک کی آلودگی کو روکنے اور پلاسٹک کے متبادل تلاش کرنے پر توجہ دی جائیگی۔ایشیائی ترقیاتی بینک کی نائب صدر فاطمہ یاسمین نے بتایا کہ ایشیا اوربحرالکاہل دنیا کی سب سے زیادہ سمندری حیاتیاتی تنوع رکھنے والا خطہ ہے لیکن یہاں سمندری خطرات بھی سب سے زیادہ ہیں۔
ہم اپنے رکن ممالک کے ساتھ مل کر ایک پائیدار اور مضبوط بلیواکانومی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کلین اوشنز انیشی ایٹو نہ صرف ایک نئی امید بلکہ عالمی مالیاتی برادری کا ایک واضح پیغام بھی ہے، سمندری آلودگی کے خلاف مشترکہ، موثر، اور طویل المدتی اقدامات اب ناگزیر ہو چکے ہیں۔