26 C
Islamabad
منگل, اپریل 22, 2025
ہومقومی خبریںسپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے عدالتی احکامات واپس لینے کا تحریری...

سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے عدالتی احکامات واپس لینے کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا

- Advertisement -

اسلام آباد۔30جنوری (اے پی پی):سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بنچ نے 13 اور 16 جنوری 2025ء کو سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ کی طرف سے جاری کیے گئے دو عدالتی احکامات کو واپس لیتے ہوئے اپنا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔

تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اس عدالت کے ایڈیشنل رجسٹرار (جوڈیشل) کو نوٹس جاری کیا گیا تھا کہ ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کیوں نہ شروع کی جائے۔ بعد ازاں مذکورہ نوٹس کو ایڈیشنل رجسٹرار نے کرمنل انٹرا کورٹ اپیل میں چیلنج کیا جسے لارجر بنچ کے سامنے مقرر کیا گیا۔ بعد ازاں نوٹس واپس لے لیا گیا۔

- Advertisement -

کرمنل انٹرا کورٹ اپیل کو بھی لارجر بنچ نے 27جنوری کے حکم کے ذریعے 4-2 کی اکثریت کے ساتھ نمٹا دیا ۔ان مقدمات میں منظور شدہ 13 اور 16کے احکامات کو متفقہ طور پر دائرہ اختیار اور قانونی اختیار کے بغیر قرار دیا گیا ہے۔ چونکہ اپیل کے لیے دی جانے والی ان سول درخواستوں کا موضوع کسٹم ایکٹ 1969 کے سیکشن 221 اے کے ذیلی سیکشن 2 کو چیلنج کر رہا ہے، لہٰذا آئین کے آرٹیکل 191A(4) کے تحت ان CPLAs کو غلطی سے /نادانستہ طور پر مقرر کیا گیا تھا۔

ان سی پی ایل اے میں ریگولر بنچ کے ذریعے دیئے گئے احکامات غیر حقیقی ہیں۔ آئین کے آرٹیکل 191A(4) اور سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈ پروسیجر) ایکٹ 2023 کے سیکشن 2(1) کے تحت تشکیل دی گئی کمیٹیاں قانونی اور آئینی فورم اس بات کا تعین کرنے کے لیے کہ کون سا بنچ اہم معاملات کی سماعت کرے گا۔ دونوں کمیٹیوں کے اختیارات کا استعمال اور قانونی اور آئینی کاموں کی کارکردگی کسی بھی بنچ کے عدالتی کاموں پر اثر انداز نہیں ہوتی۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=554029

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں