سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے جبوتی کے پارلیمانی وفد کی افریقی یونین کے قائم مقام چیئرمین اور جبوتی نیشنل پارلیمنٹ کے صدر کی سربراہی میں ملاقات

97
سپیکر قومی اسمبلی نے صوابی بوقو جھنڈا وادی کنڈاو اور پابینی کیلئے سوئی گیس منصوبے کا باقاعدہ افتتاح کردیا
سپیکر قومی اسمبلی نے صوابی بوقو جھنڈا وادی کنڈاو اور پابینی کیلئے سوئی گیس منصوبے کا باقاعدہ افتتاح کردیا

اسلام آباد۔30دسمبر (اے پی پی):پاکستان کےدورے پر آئے ہوئے جبوتی کے پارلیمانی وفد نے افریقی یونین کے قائم مقام چیئرمین اور جبوتی نیشنل پارلیمنٹ کے صدر محمد علی حاومید کی سربراہی میں بدھ کوسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ملاقات کی جس میں پارلیمانی تعلقات، باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے سمیت باہمی دلچسپی کے دیگر اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ سپیکر نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جبوتی براعظم افریقہ کا ایک اہم ملک ہے،پاکستان افریقی ممالک کے ساتھ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے، پاکستان جبوتی سمیت افریقی ممالک کے ساتھ تجارتی اور پارلیمانی تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔ اسد قیصر نے کہا کہ افریقی ممالک کے ساتھ برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے حوالے سے پاکستان نے افریقین پالیسی کی اس سال تجدید کی ہے۔ افریقی ممالک پاکستان کیلئے خصو صی اہمیت رکھتے ہیں ۔پاکستان افریقی ممالک کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات کو وسعت دے رہا ہے۔ پاکستان افریقی ممالک میں سفارتخانوں اور مشن کی تعداد میں اضافہ کر رہا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ جبوتی بین الحکومتی ڈویلپمنٹ اتھارٹی(IGAD)کا صدر مقام ہونے کی وجہ سے افریقی اور مشرقی افریقن کمیونٹی میں امن کے فروغ کیلئے نمایاں کردار ادا کر رہا ہے ۔ پارلیمانی وفود کے تبادلوں سے دونوں ممالک کے اراکین پارلیمنٹ ایک دوسرے کے تجربات سے مستفید ہونے کے مواقع ملیں گے۔پاکستان اور جبوتی کے مابین تجارتی حجم دونوں ممالک کے درمیان پائے جانے تجارتی مواقع کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔پاکستان جبوتی کے ساتھ سماجی اور اقتصادی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وباء کی وجہ سے سفری مشکلات کے باوجود جبوتی کے پارلیمنٹرین کا دورہ پاکستان ان کی پاکستان سے محبت کا ثبوت ہے۔جبوتی اراکین پارلیمنٹ اور پارلیمانی عملہ کے استعداد کار میں اضافے کے لیے پاکستان میں موجود پاکستان انسٹیٹیوٹ آف پارلیمنٹرین سروس کی خدمات سے استفادہ حاصل کر سکتا ہے۔ کشمیر کےمسئلہ کو حل کیے بغیر جنوبی ایشیاء میں امن کا قیام نا ممکن ہے۔گزشتہ 7 دہائیوں سے کشمیری عوام بھارت مظالم کے خلاف سراپہ احتجاج ہیں۔گزشتہ سال 5 اگست سے بھاتی حکوت کی جانب سے کشمیری کو انسانی محاصرہ انتہائی افسوناک اور قابل مذمت ہے۔پاکستان مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق پر امن حل تک کشمیری عوام کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔پارلیمنٹ کا پارلیمانی وفد جلد جبوتی دورہ گرے گا۔ جبوتی کے ساتھ سفارتی تعلقات میں مزید بہتری لانا چاہتے ہیں۔ وفد کے سربراہ محمد علی حاومید نے کہا کہ جبوتی پاکستان کے ساتھ اپنے دوستانہ تعلقات کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ دونوں ممالک کے عوام ایک دوسرے سے گہری وابستگی رکھتے ہیں۔دونوں ممالک میں پارلیمانی، سیاسی اور معاشی تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ دونوں ممالک کے مابین پائے جانے والے تجارتی اور اقتصادی مواقع کو دونوں ممالک کے عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لیے برائے کار لایا جا سکتا ہے۔ محمد علی حاومید نے مزید کہا کہ پارلیمانی رابطوں کے فروغ سے دونوں ممالک میں ہم آہنگی کو فروغ حاصل ہو گا اور دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم ہونگے۔دونوں ممالک کے اراکین پارلیمنٹ دونوں ممالک کی عوام کو قریب لانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ جبوتی صدر نے کہا کہ پاکستان میں بہت عزت اور احترام ملا، اس پر پاکستانی حکومت اور عوام کے شکر گزار ہیں۔پاکستان کے ساتھ تعلقات میں مزید وسعت لانے کے لیے سینٹ کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیا ہےہم صنعتوں کو فروغ دینے کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں۔پاکستانی سرمایہ کاروں کو جبوتی میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہیں۔ پاکستان دنیا کا بہترین چاول پیدا کرتا ہے۔ہمارے درمیان مذہب، اخوت اور بھائی چارے کا مضبوط رشتہ استوارہے۔مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کے لئے پاکستان کے اصولی موقف کی حمایت کرتے ہیں۔ہم چاہتے ہیں کشمیر کا مسئلہ کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہو۔جبوتی اور پاکستان کے مابین سفارتی تعلقات میں مزید استحکام لانے کرنے کی ضرورت ہے، جبوتی صدر نے کہا کہ ہمارے وفد میں پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ کے ارکان شامل ہیں اور ہم پاکستان کی مختلف شعبوں میں ترقی سے سیکھنا چاہتے ہیں۔