اسلام آباد۔5اپریل (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے زیر صدارت پیر کی دوپہر پارلیمنٹ ہاؤس میں پاک-افغان فرینڈ شپ گروپ کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں سپیکرقومی اسد قیصر نے پاک -افغان فرینڈشپ گروپ کی ایگزیکٹو کمیٹی کی کامیابیوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ اپنے تجارتی راستے کے ذریعے وسطی ایشیائی منڈیوں تک رسائی حاصل کرسکتا ہے۔
انہوں نے افغانستان کے ساتھ 6دن تک سرحدوں کھلی رہنا اور میرانشاہ میں ٹرانزٹ سامان کی لوڈشیڈنگ کے حصول کے بارے میں کمیٹی کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے افغانستان سے ویزا حاصل کرنے والوں کی سہولت کے لئے جدید ترین ٹیکنالوجی کے استعمال کے بارے میں بھی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ویزا کے حصول میں مزید آسانیاں پیدا کی جائیں۔
انہوں نے کمیٹی کو اپنے دورہ افغانستان کے بارے میں بھی آگاہ کیا جہاں وہ پاکستانی برآمدات کے لئے افغان حکومت، سیاسی قیادت اور تجارتی برادری سے بات چیت کریں گے۔ اسپیکر اسد قیصر نے ترکی میں حالیہ اسپیکر کانفرنس میں اسپیکر افغانستان ولسی جرگہ سے اپنی ملاقات کے بارے میں کمیٹی کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے مشترکہ بارڈر مارکیٹ کے تصور پر غور و خوص کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں مفت ٹرانسپورٹ مہیا کی جائے گی۔ انہوں نے کے پی کے اور بلوچستان حکومتوں کو بھی ہدایت کی کہ وہ سرحدی سطح پر سہولیات پیدا کریں اور ای رہداری کے طریقہ کار کو عملی جامہ پہنانے کے لئے وفاقی محکموں کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کریں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ شندانہ گلزار کی نگرانی میں براہ راست اسٹاک تجارت کے معاملے کو تفصیل سے دیکھا جائے۔
افغانستان کے لئے وزیر اعظم کے خصوصی ایلچی صادق خان نے مشورہ دیا کہ افغانستان کے لئے ویزا لبرلائزیشن سے پاکستان کی برآمد میں اضافہ ہوگا۔وزیراعظم کے معاون خصوصی ارباب شہزاد نے دوطرفہ راہداری کے ایکٹ کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے تجارتی مسائل کے حل کے لئے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔
اجلاس میں محسن داوڑ، یعقوب شیخ، نفیسہ خٹک، شندانہ گلزار اور وزارت داخلہ ، ایف بی آر ، تجارت ، قانون اور کے پی کے اور بلوچستان حکومت کے سینئر افسران نے شرکت کی۔