اسلام آباد۔9اپریل (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے یومِ دستور کے موقع پر قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ 10 اپریل 1973ء کو منظور ہونے والا متفقہ آئین پاکستان کی جمہوری تاریخ کا ایک تابناک باب ہے جس نے قومی وحدت، عوامی حقوق کے تحفظ اور ادارہ جاتی استحکام کی مضبوط بنیاد فراہم کی۔ یوم دستور کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اور جمہوری تسلسل ہی قومی ترقی و استحکام کے ضامن ہیں۔
سپیکر قومی اسمبلی نے 1973ء کی اسمبلی میں موجود تمام سیاسی جماعتوں اور ان کے قائدین اور اسمبلی کے اراکین کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت کی سیاسی قیادت نے باہمی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر ملک و قوم کے لئے ایک متفقہ آئینی فریم ورک فراہم کیا جو آج بھی ہماری قومی شناخت اور جمہوری نظام کی بنیاد ہے۔ انہوں نے آئین کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ آئین کو ریاست کا اعلیٰ ترین اور بنیادی قانون مانا جاتا ہے، یہ ریاست کے نظم و نسق، مختلف اداروں کے اختیارات و دائرہ کار اور شہریوں کے حقوق و ذمہ داریوں کا تعین کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ پارلیمان عوامی فلاح اور طرزِ حکمرانی کو مزید بہتر اور شفاف بنانے کے لئے قانون سازی کے لئے پُرعزم ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لئے 1973ء کی طرز پر تمام سیاسی قوتوں کے مابین یکجہتی کے فروغ اور قومی مفاد میں مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے نوجوان نسل کو آئین پاکستان کے بنیادی اصولوں سے روشناس کرانے اور قومی ترقی میں ان کے مؤثر کردار کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی سید غلام مصطفیٰ شاہ نے بھی یومِ دستور پر قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ 10 اپریل 1973ء کا دن پاکستان کی جمہوری خودمختاری کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کی قیادت میں قوم کو ایک ایسا متفقہ آئین ملا جو آج بھی وفاق، جمہوریت اور قومی یکجہتی کا مظہر ہے۔
ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ 1973ء کی اسمبلی میں شامل سیاسی قیادت کی آئینی خدمات ہماری قومی تاریخ کا قابلِ فخر سرمایہ ہیں جنہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی، خوشحالی اور عوامی حقوق کے تحفظ کے لئے ہمیں آئین کی پاسداری کو یقینی بناتے ہوئے اُن رہنماؤں کے نقشِ قدم پر چلنا ہوگا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=580040