سیالکوٹ واقعہ قرآن و سنت کی تعلیمات کے خلاف ہے ، اس گھناؤنے جرم کے مرتکب افراد نے اسلام کے نام پر کوئی خدمت نہیں کی ، واقعے میں ملوث تمام عناصر کے خلاف فوری کاروائی ہو گی، حافظ محمد طاہر محمود اشرفی اور حسان خاور کی پریس کانفرنس

70
فلسطین کے معاملے پر سعودی قیادت اور امت مسلمہ ایک پیج پر ہیں۔طاہر محمود اشرفی

لاہور۔3دسمبر (اے پی پی):چیئرمین پاکستان علما کونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ وہ تمام مکاتب فکر اور متحدہ علماء کونسل کی جانب سے سیالکوٹ کے وحشیانہ واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہیں،اس گھناؤنے جرم کے مرتکب افراد نے اسلام کے نام پر کوئی خدمت نہیں کی بلکہ انہوں نے اسلام کو بدنام کیا ہے۔وہ جمعہ کو معاون خصوصی وزیرِ اعلی پنجاب برائے اطلاعات و ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔

آئی جی پنجاب رائو سردار علی خان بھی ان کے ہمراہ تھے۔ انہوں نے یہ واقعہ قرآن و سنت کی تعلیمات کے خلاف ہے ،تمام مکاتب فکر کے علما اور مشائخ کی جانب سے اس اندوہناک واقعے کی پرزور مذمت کی گئی ہے ، ہمارا سب کچھ آقا ﷺ کی عزت و ناموس پر قربان ہے ، لیکن اگرکوئی مجرم بھی ہے تو پاکستان میں توہین ناموس رسالت و توہین مذہب و مقدسات کا قانون موجود ہے اس کو عدالت میں ، قانون کے کٹہرے میں لاناچاہیے۔مولانا طاہر اشرفی نے کہا کہ اس واقعے نے پورے ملک کا سر شرم سے جھکا دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے رحمتہ اللعالمین اتھارٹی کے قیام جیسے اقدامات کا بنیادی مقصد اسلام کی اصل روح اور تعلیمات معاشرے میں پھیلانا ہے تا کہ مستقبل میں ایسے اسلام دشمن اقدامات سے بچا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تو بربریت ہے جس کا اسلام سے یا محمد عربی ۖ کی سیرت طیبہ سے کوئی تعلق نہیں ہے او رملک بھر کے علما و مشائخ اس کی مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان صاحب نے وزیر اعلی پنجاب کو ہدایات دی ہیں کہ جو بھی مجرمین ہیں ان کو فوری طو رپر گرفتار کیا جائے اور ان شا اللہ وہ اپنے انجام کو پہنچیں گے ۔

اس حوالے سے پنجاب پولیس کارروائی کررہی ہے ، انہوں نے کہا کہ بلا شبہ یہ ایک ایسا عمل ہے جس کا نہ اسلام سے کوئی تعلق ہے ، نہ قرآن و سنت سے کوئی جواز ملتا ہے اور نہ اس کا کوئی انسانیت سے تعلق ہے۔معاون خصوصی وزیرِ اعلی پنجاب برائے اطلاعات و ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور نے کہا کہ سیالکوٹ میں پیش آنے والے افسوسناک اور حددرجہ قابلِ مذمت واقعے کی ہر پہلو سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

وزیرِ اعظم عمران خان اور وزیرِ اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کی خصوصی ہدایات پر ایک اعلی سطحی انکوائری کی جا رہی ہے جس کی رپورٹ 48 گھنٹوں میں منظرِ عام پر لائی جائے گی اور اس گھناونے واقعے میں ملوث تمام عناصر کے خلاف فوری کاروائی ہو گی۔ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور نے کہا کہ اب تک اس واقعے میں ملوث پچاس افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے جبکہ سی سی ٹی وی فوٹیجز اور نادرا کی مدد سے مزید افراد کی شناخت کا عمل جاری ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت ہر پہلو سے اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 15 پر کال موصول ہونے کے تقریبا بیس منٹ بعد پہلی پولیس پارٹی موقعے پر پہنچی، تاہم پولیس کی جانب سے ریسپانس میں تاخیر یا غفلت سامنے آنے پر بھی حکومت بھرپور اور فوری کاروائی کرے گی۔ اس معاملے میں نہ صرف انصاف ہو گا، بلکہ ہوتا ہوا نظر بھی آئے گا۔

آر پی او اور کمشنر گوجرانوالہ ڈویژن موقعہ پر موجود ہیں۔۔ انہوں نے کہا کہ اسلام امن، رواداری، برداشت اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے۔ پاکستان سمیت دنیا کا کوئی معاشرہ ایسے قبیح فعل کی قطعا اجازت نہیں دیتا۔ اس موقع پر