اسلام آباد۔25ستمبر (اے پی پی): سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کا اجلاس پیر کو سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے مذبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی نے سعودی عرب کی جانب سے لکھے گئے حالیہ خط پر غور کیا جس میں پاکستان کے حج آپریٹرز کی تعداد 905 سے کم کرکے 46 کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔
نگران وفاقی وزیر برائے مذہبی امور انیق احمد نے کہا کہ سعودی عرب عازمین حج کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور اس سلسلے میں تمام مسلم ممالک کو خط بھیجے گے ہیں۔ قائمہ کمیٹی نے سفارش کی کہ سال 2024 کے لئے حج آپریٹرز کو استثنیٰ فراہم کیا جائے اور سعودی حکومت کی جانب سے آپریٹرز کی مجوزہ تعداد کو 100 تک بڑھایا جائے۔ وزارت کی جانب سے قائمہ کمیٹی کو 2023 کی حج پالیسی اور وزارت کی طرف سے کئے گئے انتظامات پر بریفنگ دی گئی۔
حکام نے بتایا کہ 2023 کے لیے حج کوٹہ 179,210 تھا جسے حکومت اور نجی شعبوں میں برابری پر تقسیم کیا گیا تھا۔ شمالی علاقہ جات کے لیے حج کا خرچہ11,75,000روپے اور جنوبی علاقے کے لئے 11,65,00 روپے تھا۔ تاہم، حج سے واپسی پر ہر حاجی کو اوسطاً 97,00 روپے سے 132,00 روپے کی رقم واپس کی گئی۔ حکام نے مزید کہا کہ 2023 کے حج کے دوران کھانے، رہائش اور نقل و حمل سے متعلق تقریباً 21,244 شکایات موصول ہوئی تھیں اور خوش قسمتی سے تمام شکایات کا ازالہ کر دیا گیا ہے۔مزید برآں، قائمہ کمیٹی کو 2024 کے حج کے لیے وزارت کی جانب سے تیاریوں کے متعلق آگاہ کیا گیا۔
نگراں وزیر برائے مذہبی امور نے کہا کہ وزارت کا مقصد 2024 کے لئے کیو آر کوڈ والے سوٹ کیسز اور عورتوں کے لیےڈیزائن کردہ سکارف متعارف کروانا ہے تاکہ پاکستان سے حجاج کی آسانی سے شناخت کی جا سکے۔ چیئرمین کمیٹی نے ہدایت کی کہ حجاج کرام میں نظم و ضبط اور صفائی کا جذبہ پیدا کرنے کے لیے حجاج کے لئے تربیتی نشستوں کا بھی اہتمام کیا جائے۔
روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ پر گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیر برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی نے بتایا کہ وزارت سعودی حکومت کے ساتھ مکہ پراجیکٹ کو توسیع دینے کے لئے بات چیت کر رہی ہے، جو فی الحال اسلام آباد ایئرپورٹ پر دستیاب ہے اسے کراچی اور لاہور تک بھی مہیا کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس توسیع کا مقصد پراجیکٹ کے ذریعے مزید حاجیوں کو سہولت فراہم کرنا ہے۔اجلاس میں سینیٹر گردیپ سنگھ، سینیٹر مولوی فیض محمد، سینیٹر انور لال ڈین، سینیٹر پروفیسر ساجد میر، سینیٹر نصیب اللہ بازئی، سینیٹر حافظ عبدالکریم، سینیٹر حاجی ہدایت اللہ خان، نگراں وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی انیق نے شرکت کی۔ احمد اور وزارت کے دیگر سینئر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔