بیجنگ۔9جولائی (اے پی پی):چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک ) کے تحت ایک بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) کے ایک اہم منصوبے کے تحت منصوبے پورے پاکستان میں پھل پھول رہے ہیں اور گزشتہ 10 سال کے دوران چین سے 25.4 ارب ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کو راغب کیا ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے حکام کے مطابق سی پیک کی سال کی ترقی کے بعد، ایک "1+4” تعاون کا خاکہ تشکیل دیا گیا ہے، جس کے مرکز میں سی پیک اور گوادر پورٹ، ٹرانسپورٹ کا بنیادی ڈھانچہ، توانائی اور صنعتی تعاون کے چار اہم شعبے شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک فریم ورک کے تحت منصوبوں سے 192,000 ملازمتیں پیداہوئیں، 6,000 میگاواٹ بجلی پیدا کی گئی، 510 کلومیٹر ہائی ویز کی تعمیر اور 886 کلومیٹر کا نیشنل ٹرانسمیشن نیٹ ورک میں شامل کیا۔
انہوں نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کو نئے دور میں چین پاکستان تعاون کا ایک اہم منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے تحت ایک اہم منصوبہ ہے۔ انہوں کہا کہ سی پیک نے پاکستان کی قومی ترقی اور خطے میں رابطوں میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ چین اور پاکستان نے سی پیک فریم ورک کے تحت تعاون کے لیے نئے شعبوں کی بھی تلاش کی ہے، جس سے زراعت، سائنس اور ٹیکنالوجی، ٹیلی کمیونیکیشن اور عوام کی بہبود کے شعبوں میں تعاون وغیرہ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "چین ماضی کی کامیابیوں کو آگے بڑھانے اور چین اور پاکستان اور خطے کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے سی پیک کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان اہم مشترکہ مفاہمت کی رہنمائی پر عمل کرنے کے لیے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ تمام ممالک کے لوگوں کے لیے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کئے جا سکیں۔
ایک حالیہ بیان میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ سی پیک پاکستان کے معاشی منظر نامے کو تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔شہباز شریف نے معاہدے پر دستخط کی ایک دہائی کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک کے تحت کئی ارب ڈالر کے ترقیاتی منصوبوں کے نفاذ سے پاکستان کو سماجی و اقتصادی فوائد حاصل ہوئے ہیں اور اس سے ملک کو خطے اور اس سے باہر ترقی کرنے میں مدد ملی ہے۔ 2013 میں شروع کیا گی سی پیک ایک راہداری ہے جو جنوب مغربی پاکستان میں گوادر بندرگاہ کو شمال مغربی چین کے سنکیانگ ایغور خود مختار علاقے میں کاشغر سے جوڑتی ہے، جو توانائی، نقل و حمل اور صنعتی تعاون کو نمایاں کرتی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں سی پیک نے چین کی قیادت کی مکمل حمایت کے ساتھ پاکستان کی اقتصادی تاریخ میں ایسی رفتار حاصل کی ہے جو کبھی نہیں سنی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں سی پیک منصوبوں پر کام کی رفتار کو مزید تیز کیا جائے گا اور دونوں ممالک کے درمیان زراعت، خصوصی اقتصادی زونز، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور معدنی وسائل کی تلاش سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھایا جا رہا ہے۔