اسلام آباد ۔ 03نومبر(اے پی پی) چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبہ کے ثمرات کے سبب پاکستان مستقبلِ قریب میں توانائی کے شعبے میں خود کفیل ہوگا۔ سی پیک اتھارٹی کے حکام کے مطابق سی پیک منصوبہ کے پہلے مرحلے میں 34 ارب ڈالر کی لاگت کے 39 ارلی ہارویسٹ پراجیکٹس میں توانائی کے شعبہ کے 17پراجیکٹس بھی شامل ہیں جو سی پیک فنڈز کا 70فیصد ہے۔ توانائی کے 19ارلی ہارویسٹ پراجیکٹس میں سے 10 کول بیسڈ پاور پراجیکٹس اہم ترجیحات میں شامل ہیںاور ان کول بیسڈ پاور پراجیکٹس کی مدد سے پاکستان کے نیشنل گرڈ میں 4666 میگا واٹ اور 5000 میگاواٹ بجلی شامل ہو جائے گی۔سی پیک منصوبہ کے توانائی کے ان اہم پراجیکٹس میں حبکو پاور پلانٹ، پورٹ قاسم کول فائرڈ پاور پلانٹ، ساہیوال کول فائرڈ پاور پلانٹ، اینگرو تھر کول فائرڈ پاور پلانٹ، تھر کول فیلڈ کے بلاک ٹو کا سرفیس مائن، داو¿د ونڈ فارم،قائد اعظم سولر، یو ای پی ونڈ فارم، سچل ونڈ فارم اورپورٹ قاسم پاور پلانٹ کے تین ونڈ بھی فارم شامل ہیں۔