30.5 C
Islamabad
بدھ, مئی 21, 2025
ہومعلاقائی خبریںشہد کی مکھیوں کے بغیر قدرتی توازن کا تصور بھی ممکن نہیں،چوہدری...

شہد کی مکھیوں کے بغیر قدرتی توازن کا تصور بھی ممکن نہیں،چوہدری منظور حسین

- Advertisement -

سیالکوٹ۔ 20 مئی (اے پی پی):شہد کی مکھیوں کے بغیر قدرتی توازن کا تصور بھی ممکن نہیں، شہد کی مکھی صرف شہد پیدا کرنے والی ایک چھوٹی سی مخلوق نہیں، بلکہ قدرتی ماحولیاتی نظام کا ایک بنیادی ستون ہے۔ معروف سماجی رہنما زمیندار چوہدری منظور حسین نے کہوگڑھ میں شہد کی مکھیوں کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ شہد کی مکھی صرف ایک حشرات الارض نہیں بلکہ قدرت کی طرف سے ہمیں عطا کی گئی ایک عظیم نعمت ہے۔ یہ نہ صرف شہد فراہم کرتی ہے بلکہ فصلوں کی بارآوری میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ دنیا کی 75 فیصد زرعی فصلیں ایسے جرثومہ برداروں پر انحصار کرتی ہیں جن میں شہد کی مکھی سرفہرست ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اقوامِ متحدہ نے شہد کی مکھیوں کے تحفظ کے لیے یہ دن مخصوص کر کے دنیا کو ایک سنجیدہ پیغام دیا ہے کہ ہمیں اپنی خوراک کی سلامتی کے لیے اس ننھی مخلوق کی بقا کو یقینی بنانا ہوگا۔چوہدری منظور حسین نے کسانوں، طلبہ اور مقامی انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ ایسے زرعی طریقے اپنائیں جو ماحول دوست ہوں، اور کیڑے مار زہریلی ادویات کے استعمال میں کمی لائیں۔ انہوں نے اسکولوں اور کالجوں میں شہد کی مکھیوں سے متعلق آگاہی مہم شروع کرنے کی تجویز بھی دی۔تقریب میں مقامی زمینداروں، ماہرینِ زراعت، طلبہ اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

- Advertisement -

آخر میں شرکاء نے ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ شہد کی مکھیوں کے تحفظ کے لیے قومی سطح پر اقدامات کیے جائیں اور شہد کی پیداوار کو ایک باقاعدہ صنعت کا درجہ دیا جائے۔حکومت، میڈیا، اور سول سوسائٹی سے اپیل کی گئی کہ وہ شہد کی مکھیوں کے تحفظ کو قومی ترجیح بنائیں۔ اور مقامی تعلیمی اداروں پر زور دیا کہ شہد کی مکھیوں کی اہمیت سے متعلق آگاہی مہمات چلائی جائیں اور نصاب میں ایسے اسباق شامل کیے جائیں جو طلبہ کو ماحول دوست رویوں کی ترغیب دیں۔

مقامی سطح پر شہد کے فارموں کی رجسٹریشن، تربیت، اور سبسڈی کا نظام رائج کیا جائے تاکہ نوجوان کسان اس میدان میں دلچسپی لیں اور روزگار کے مواقع پیدا ہوںانہوں نے زور دیا کہ موسمیاتی تبدیلی، زرعی زہریلے کیمیکلز کے بے تحاشا استعمال، اور غیر ذمہ دارانہ انسانی سرگرمیاں شہد کی مکھیوں کی آبادی میں خطرناک حد تک کمی کا باعث بن رہی ہیں، جو نہ صرف شہد کی صنعت بلکہ پوری زرعی معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=599153

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں