13.8 C
Islamabad
پیر, فروری 24, 2025
ہومقومی خبریںصدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے پاکستان میں برطانیہ کے سبکدوش ہونے...

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے پاکستان میں برطانیہ کے سبکدوش ہونے والے ہائی کمشنر ڈاکٹر کرسچن ٹرنر کی ملاقات

- Advertisement -

اسلام آباد۔11جنوری (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دوطرفہ تجارت بڑھانے کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ نئے مواقع اور منڈیوں کی تلاش، مصنوعات اور خدمات کو متنوع بنانے اور ملک میں اقتصادی اور سیاسی استحکام کو یقینی بنا کر دوطرفہ تجارت میں اضافہ کیا جاسکتا ہے، پاکستان میں برطانیہ کی جانب سے تجارت اور سرمایہ کاری میں تعاون بڑھانے سے ملک کی معاشی صورتحال کو بہتر بنانے میں بھی مدد ملے گی۔

ایوان صدر کے پریس ونگ کے مطابق صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار پاکستان میں برطانیہ کے سبکدوش ہونے والے ہائی کمشنر ڈاکٹر کرسچن ٹرنر سے یہاں گفتگو کے دوران کیا جنہوں نے بدھ کو ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔ صدر مملکت نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تجارت کو2021 میں 3.1 ارب پائونڈ کی سطح سے مختصر عرصے میں 10 ارب ڈالر سالانہ تک لے جایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوطرفہ معاشی تعلقات میں اضافے سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور مستقبل میں ترقی کی شرح کو برقرار رکھا جاسکے گا۔

- Advertisement -

صدر نے کہا کہ برطانیہ کی ترقی پذیر ممالک کیلئے تجارتی اسکیم پاکستان کو ٹیرف میں کمی اور آسان شرائط فراہم کرے گی، تجارتی اسکیم سے پاکستان سے برطانیہ کو 94 فیصد سے زائد اشیا کی ڈیوٹی فری برآمد ممکن ہوسکے گی۔ صدر مملکت نے برطانیہ کی ترقی پذیر ممالک کیلئے تجارتی اسکیم میں پاکستان کی شمولیت کو سراہتے ہوئے دونوں ممالک کے مابین آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کرنے کیلئے پیش رفت تیز کرنے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ 120 برطانوی کمپنیاں پاکستان میں تقریباً 10 ارب ڈالر کی مجموعی سرمایہ کاری کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔

صدر نے کہا کہ مالی سال2020.21 میں ایف ڈی آئی میں 22 فیصد اضافہ ہوا جو 117 ملین ڈالر سے بڑھ کر 143 ملین ڈالر تک پہنچ گیا۔ صدر مملکت نے مختلف شعبوں میں تعلقات آگے لے جانے کے لئے 10 سالہ روڈ میپ تیار کرکے دو طرفہ پارٹنرشپ بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دفاعی اور سیکیورٹی تعاون اور انسداد دہشت گردی میں تعاون کو مزید گہرا کرنے کی ضرورت ہے۔

ملاقات کے دوران صدر مملکت نے پاکستانی طلباءکی ذہانت کو بڑھانے اور ملک کے تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے لیے برطانیہ میں اعلیٰ تعلیم یافتہ اور باعلم پاکستانیوں کو شامل کرنے اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور ورچوئل یونیورسٹی آف پاکستان کے ذریعے ان کے علم، مہارت کو منتقل کرنے کے لئے ایک نظام بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔انہوں نے فیکلٹی کے تبادلے اور آئی ٹی سمیت سائنس اور ٹیکنالوجی کے اہم شعبوں میں تعاون کے لیے دونوں یونیورسٹیوں کے ساتھ برطانیہ کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کے درمیان روابط پیدا کرنے پر بھی زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب سے 33 ملین لوگ متاثر ہوئے اور لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوئیں، عالمی برادری کو گلوبل وارمنگ اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے میں مدد کرنی چاہئے، عالمی برادری کو موسمیاتی تبدیلیوں سے خطرے سے دوچار ممالک میں موسمیاتی تبدیلی سے نبرد آزما ہونے کے لئے مدد کرنی چاہئے۔

برطانوی ہائی کمشنر نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان اپنی انگریزی بولنے والی افرادی قوت اور مشرق وسطیٰ سے قربت کے باعث برطانوی کمپنیوں کی جانب سے سرمایہ کاری کے لیے موزوں ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی و سیاسی استحکام اور پائیدار پالیسیوں سے پاکستان میں برطانیہ کی جانب سے سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں مزید مدد ملے گی۔

 

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=345830

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں