اسلام آباد۔1نومبر (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بے گناہ فلسطینیوں کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کی مذمت کرتے ہوئے محاصرہ ختم کرنے اور فلسطینیوں کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر راہداری کھولنے کا مطالبہ کیا ہے اور عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو فلسطینی شہریوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت پر شدید تشویش ہے جس میں خواتین، بچوں اور بوڑھوں سمیت ہزاروں افراد شہید ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان یروشلم سمیت تمام مقبوضہ عرب علاقوں سے اسرائیل کے مکمل انخلاء کے ساتھ ساتھ فلسطینیوں کے لیے ایک آزاد وطن کے قیام کا حامی ہے جس کا دارالحکومت القدس شریف ہو۔ صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو ایوان صدر میں سفارتی اسناد پیش کرنے کی تقریب کے دوران کیا۔
اردن کے نامزد سفیر ڈاکٹر مین اے ایم خریاسات، ہولی سی کے نامزد سفیر آرچ بشپ جرمنو پینیموٹ اپوسٹولک نونسیو، جمہوریہ چیک کے نامزد سفیر لاڈیسلاو سٹین ہوبل، برونائی دارالسلام کے نامزد ہائی کمشنر کرنل (ر) پنگیرن حاجی کمال باشا اور پاکستان میں قطر کے نامزد سفیر علی مبارک الخاطر نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو اپنی سفارتی اسناد پیش کیں اور بعد ازاں ان سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ پاکستان فلسطین کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور فلسطینی عوام کے ناقابل تنسیخ حقوق کی بحالی چاہتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان نے فلسطین کاز کی مسلسل حمایت کی ہے اور خطے میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کے لیے تمام عرب اسرائیل تنازعات کا جامع حل چاہتا ہے۔ صدر نے کہا کہ پاکستان تمام دوست ممالک کے ساتھ سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی روابط کو مزید مضبوط کرنے کے علاوہ دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو بڑھانے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان نے ایک خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل تشکیل دی ہے، جس نے پاکستان کے آئی ٹی، کارپوریٹ فارمنگ، معدنیات اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے ون ونڈو کی سہولت فراہم کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کی سرمایہ کاری دوست پالیسیوں سے فائدہ اٹھائیں اور ان شعبوں میں سرمایہ کاری کریں۔ صدر مملکت نے بھارت کی طرف سے غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو بھی اجاگر کیا۔ صدر مملکت نے سفیروں کو ان کی نئی ذمہ داریوں پر مبارکباد دی اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ وہ پاکستان کے ساتھ اپنے اپنے ممالک کے دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لئے کردار ادا کریں گے۔