صدر مملکت کا پاکستان نیوی وار کالج میں دوسری میری ٹائم سکیورٹی ورکشاپ کی اختتامی تقریب سے خطاب

113
APP20-20 LAHORE: December 20 - President Dr. Arif Alvi addressing the 2nd Maritime Security Workshop Concluding Ceremony at Pakistan Navy War College. APP photo by Chaudhry Ansar

لاہور ۔ 20 دسمبر (اے پی پی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہاہے کہ افواج پاکستان سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ دہشت گردی سے نمٹنے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے جس کو عالمی سطح پر بھی تسلیم کیا جاتا ہے ، بطور قوم ہمیں اپنی فورسز پر فخر ہے ،میری ٹائم سیکٹر کی ترقی کو محور و مرکز بنانا پاکستان کی اقتصادی ترقی کےلئے ضروری ہے ، قائداعظم کے فرمان ایمان ، اتحاد اور یقین محکم پر عمل پیرا ہو کر ہم ملک کوترقی کی شاہراہ پر گامزن کر سکتے ہیں ، وہ جمعرات کے روز پاکستان نیوی وار کالج میں دوسری میری ٹائم سکیورٹی ورکشاپ کی اختتامی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ، اس موقع پر چیف آف نیول سٹاف ایڈمرل ظفر محمود عباسی ، کمانڈنٹ نیوی وار کالج ریئر ایڈمرل نوید احمد رضوی سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے ، صدر مملکت نے کہا کہ میری ٹائم ورکشاپ کا ا نعقاد قابل تحسین اور پاک بحریہ کا بروقت اقدام ہے،یہ ورکشاپ مےری ٹائم بصیرت کا باعث ہو گی اور قومی اقتصادی ترقی اور عالمی بحری امن میں پاک بحریہ کے کردار کو اجاگر کریگی،انہوں نے کہا کہ میری ٹائم ڈاکٹرائن،میری ٹائم شعور و آگہی میں ایک نئے رحجان ،میری ٹائم سیکٹر کی ترقی اور رائے سازی میں کلیدی کردار ادا کریگی،صدر نے کہا کہ ملک میں مجموعی امن و امان کے قیام کے ساتھ ساتھ معاشی سکیورٹی اورسوشل سکیورٹی بھی ضروری ہے جس کیلئے حکومت اقدامات کر رہی ہے ، انہوں نے کہا کہ اگرچہ بحر ہند حساس نوعیت کا علاقہ ہے لیکن پاکستان نیوی نے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ سمندری حدود کے تحفظ کی پوری طرح سے صلاحیت رکھتی ہے ، انہوں نے کہا کہ چونکہ ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ گوادر سے منسلک ہے اس لئے پاکستان نیوی اور میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے ، انہوں نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ پاکستان نیوی سمندری حدود میں مداخلت کو روکنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے ، صدر مملکت نے کہا کہ ڈویلپمنٹ آف میری ٹائم ڈاکٹرائن ایک بڑی اچیومنٹ ہے جس کےلئے بطورقوم ہم سب کو کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے ،میری ٹائم پالیسی کو بھی جلد منظور کرانے کی کوشش کی جائے گی ، ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ سمندری حدود میں آلودگی کا بڑھنا تشویشناک امر ہے جس پر قابو پانا بھی ضروری ہے ، انہوں نے کہا کہ ماضی میں بدقسمتی سے غیر ذمہ دارانہ صورتحال اورکرپشن کی وجہ سے وہ ترقی نہیں ہوئی جو ہونی چاہئے تھی ، ساحلی علاقوں میں گزشتہ آٹھ سے دس سالوں میں ری کلیمنگ لینڈ اور انکروچمنٹ میں اضافہ ہوا، اسی طرح مچھلی کی کچھ اقسام 98 فیصد ضائع ہو جاتی ہیں جس کی روک تھام ضروری ہے ، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ماہی گیروں کے پاس جی پی ایس نصب شدہ بوٹس ہونی چاہئیں تاکہ ان کی لوکیشن کا پتہ چل سکے ، انہوں نے کہا کہ یہ امر تشویشناک ہے کہ 1997ءمیں پاکستان کی فش کی مد میں آمدنی 300 ملین ڈالر تھی جو کم ہوئی اور اس وقت 250 ملین ڈالر ہے جبکہ ویت نام نے یہ آمدنی 10 ارب ڈالر تک بڑھائی ہے ، صدر مملکت نے ساحلی علاقوں میں ٹورازم ڈویلپمنٹ کی طرف توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اس کیلئے سکیورٹی پہلی ترجیح ہونی چاہئے ، انہوں نے گلگت بلتستان میں ٹورازم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عطا آباد جھیل سمیت یہ علاقے دنیا کے خوبصورت علاقے ہیں ، گزشتہ سال 25 لاکھ سیاحوں نے ان علاقوں کا دورہ کیا اور یہ تعداد آج سے تین سال قبل صرف 15 ہزار تھی ،انہوں نے کہا کہ اگر ٹورازم کا پوٹینشل معیشت میں شامل ہو جائے تو ہماری معیشت کو فروغ حاصل ہو گا ، صدر مملکت نے امید ظاہر کی ہے کہ آنےوالے دنوں میں ملک پاکستان ترقی کرے گا ، حکومت دن رات محنت کر رہی ہے جس سے آنیوالے دنوں میں بہتری آئے گی اور یہ بہتری قوم کے پختہ عزم کے ساتھ ہی آ سکتی ہے ، ملکی ترقی کی اس دوڑ میں ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے ، ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ خواتین کے موثر کردار کے بغیر نیا پاکستان تشکیل نہیں پا سکتا ، انہوں نے کہا کہ ملک تب ہی ترقی کر سکتا ہے جب لوگوں کو انصاف میسر ہو ، تقریب میں کمانڈنٹ پاکستان نیوی وار کالج ریئر ایڈمرل نوید احمد رضوی نے ورکشاپ کے اغراض و مقاصد سے آگاہ کیا ، چیف آف نیول سٹاف ایڈمرل ظفر محمود عباس نے صدر مملکت کو سوینئر پیش کیا جبکہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے شرکاءمیں سرٹیفکیٹس تقسیم کئے،تقریب میں صدر مملکت نے پہلی میری ٹائم ڈاکٹرائن کی رونمائی بھی کی۔