وفاقی وزیر برائےصنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار کی زیر صدارت نئی فرٹیلائزر پالیسی پر اعلیٰ سطحی اجلاس

172

اسلام آباد۔10فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار کی زیر صدارت نئی فرٹیلائزر پالیسی پر اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا۔ جمعرات کو یہاں ہونے والے اجلاس میں وزیر توانائی حماد اظہر اور فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کے وزیر سید فخر امام نے شرکت کی۔ اس مٹینگ میں وزارتوں کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔ اجلاس میں فرٹیلائزر پالیسی کے فریم ورک پر تفصیلی طور پر غور کیا گیا۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ آئندہ پالیسی تین وسیع شعبوں یعنی کھادوں کی طلب، رسد اور قیمتوں کے تعین کیلئے فریم ورک پر تشکیل دی جائے گی۔ اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ نئی کھاد کی پالیسی میں مقامی پیداوار یا درآمدات کے ذریعے گیس کی فروخت کے معاہدوں طلب کے مطابق سپلائی چین کے مسئلے کو مد نظر رکھتے ہوئے تشکیل دیا جائے گا۔

دوران اجلاس، وزیر خسرو بختیار نے کہا کہ سابقہ حکومتوں کے برعکس، موجودہ حکومت نے ربیع سیزن میں یوریا طلب کو پورا کرنے کے لیے یوریا پلانٹس کی مکمل استعداد کا استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے بروقت اقدامات کی وجہ سے مقامی صنعت نے اس سال 63 لاکھ ٹن یوریا کی ریکارڈ پیداوار کی۔ وزیر خسرو بختیار نے ربیع اور خریف کے موسم میں مٹی میں غذائیت کے توازن کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرنے پر بھی زور دیا تاکہ ملک میں کاشت شدہ رقبہ کی پیداواری صلاحیت کو بڑھایا جا سکے۔

اس کے لیے انہوں نے طویل مدتی بنیادوں پر انفراسٹرکچر کی ترقی اور کسانوں کی مدد کے طریقہ کار کے حوالے سے ایک جامع پالیسی فریم ورک بنانے کا مشورہ دیا۔ وزیر توانائی جناب حماد اظہر نے مینوفیکچرنگ پلانٹس ایفی شینسی پر زور دیا تاکہ گیس فراہمی سے کھاد کی پیداوار کو زیادہ سے زیادہ کیا جا سکے۔

میٹنگ کا اختتام موجودہ زرعی طریقوں کے اندر کھادوں کی سپلائی، ڈیمانڈ اور قیمتوں کے تعین کی حکمت عملی پر کام کرنے کے لیے الگ الگ تین ذیلی کمیٹیوں کی تشکیل کے ساتھ ہوا۔ ذیلی کمیٹیاں وزارت صنعت و پیداوار، وزارت فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ، وزارت توانائی ۔

پیٹرولیم ڈویژن اور وزارت منصوبہ بندی اور خصوصی اقدامات کے نمائندے کے ساتھ ساتھ فیلڈ کے تکنیکی ماہرین پر مشتمل ہوں گی۔ ذیلی کمیٹیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مشترکہ پالیسی کا مسودہ آئندہ اجلاس میں پیش کریں۔