صوبائی وزیر زراعت سے امریکی قونصل کی ملاقات،انسداد سموگ اقدامات اورزرعی شعبہ بارے تبادلہ خیال

163

لاہور۔7نومبر (اے پی پی):وزیر زراعت و لائیو سٹاک پنجاب سید عاشق حسین کرمانی سے لاہورمیں امریکی قونصل جنرل کرسٹین کے ہاکنزنے ملاقات کی۔ملاقات میں ایگری ای میکنائزیشن،جدید ٹیکنالوجی ،جی او ایم سیڈ،انسداد سموگ اقدامات،پسیٹی سائیڈز اور فرٹیلائزر ایکٹ بارے دو طرفہ تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو بھی موجود تھے۔ سید عاشق حسین کرمانی نے کہا کہ پنجاب زراعت کے شعبہ میں امریکہ کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہتا ہے خصوصاً کاٹن اور سویابین کی پیداوار بڑھانے کے لیے ہمیں آپ کا تعاون درکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ یو ایس ایڈ کے تحت پنجاب کے ایگریکلچر پراجیکٹس میں امریکی مالی امداد و معاونت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔وزیر اعلی پنجاب کی قیادت میں پنجاب حکومت کا فوکس زرعی شعبہ کی ترقی پر مرکوز ہے جس کے لیے بھرپور اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ400ارب روپے کی خطیر رقم سے”ٹرانسفارمنگ پنجاب ایگریکلچر پروگرام”پر عملدرآمد جاری ہے جس کے رواں سال میں کسان کارڈ کے ذریعے کاشتکاروں کو 150ارب روپے کے بلا سود قرضے فراہم کئے گئے ہیں۔سموگ کے ایشو کا دیرپا حل میکنائزیشن ہے جس کو کنٹرول کرنے کے لیے حکومت نے بروقت اقدامات کئے ہیں۔

رواں سال میں کسانوں کو 60/40کی سبسڈی پر سپر سیڈرز فراہم کئے ہیں جبکہ مجموعی طور پر 5ہزار سپر سیڈرز منظور ہوئے ہیں۔ اس حوالے سے کاشتکاروں کو ایجوکیٹ کرنے کے علاوہ ان پر جرمانہ اور ایف آئی آرز بھی درج کی جا رہی ہیں۔حکومت پنجاب جدید زرعی مشینری کی رینٹل سروسز کا پروگرام بہت جلد شروع کرنے جا رہی ہے جہاں پر تمام مشینری سبسڈی ریٹ پر کسانوں کو دستیاب ہو گی۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کے ہر ڈسٹرکٹ میں ایگری مالز قائم کئے جائیں گے جہاں پر کسانوں کو معیاری سیڈ،فرٹیلائزر اور پیسٹی سائیڈز سبسڈی پر دستیاب ہوں گے۔مشینری خریدنے کے علاوہ کرایہ پر لینے کی سہولت بھی میسر ہو گی۔

صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت کسانوں کو 9500ٹریکٹرز فی ٹریکٹر 10لاکھ روپے سبسڈی پر فراہم کر رہی ہے ۔کسانوں کے الیکٹرک ٹیوب ویلز کو سولر پر منتقل کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ تمام انیشیٹیوز کا مقصد کسانوں کی فصلوں کی پیداواری لاگت کو کم کرکے فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کرنا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ فرٹیلائزر اور پیسٹی سائیڈز کے نمونوں کی جانچ کے لیے ایک جدید لیب لاہور میں بنائی جا رہی ہے۔ سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے اس موقع پر کہا کہ پنجاب حکومت کی اولین ترجیح زراعت ہے۔

افتخار علی سہو نے کہا کہ حکومت ترمیم شدہ پیسٹی سائیڈز اور فرٹیلائزر ایکٹ کے لیے انڈسٹری کے تمام اسٹیک ہولڈرز سے بات چیت جاری رکھے ہوئے ہے اور باہمی مشاورت سے بہت جلد دونوں ترمیمی ایکٹ پنجاب اسمبلی سے پاس کروا لئے جائیں گے۔اجلاس میں کنسلٹنٹ محکمہ زراعت پنجاب محمد انجم علی اور ڈائریکٹر جنرل زرعی اطلاعات پنجاب نوید عصمت کاہلوں نے بھی شرکت کی۔