Election day banner
16.2 C
Islamabad
منگل, دسمبر 10, 2024
ہومبین الاقوامی خبریںعالمی امن کیلئے طاقت کے توازن کو درست کرنا ہوگا، مشترکہ پائیدار...

عالمی امن کیلئے طاقت کے توازن کو درست کرنا ہوگا، مشترکہ پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی،سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ

- Advertisement -

نیویارک۔19ستمبر (اے پی پی):اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ ماضی کی بڑی جنگوں اور غلطیوں سے سبق سیکھنا چاہیے، عالمی امن کیلئے طاقت کے توازن کو درست کرنا ہوگا، اقوام متحدہ کے منشور پر مکمل عملدرآمد سے ہی امن کا حصول ممکن ہے، ہمیں مشترکہ پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی، طویل عرصہ سے خانہ جنگی کا شکار افغان عوام کو عالمی مدد کی ضرورت ہے، موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے مل کر اقدامات کرنے ہوں گے۔

منگل کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ دنیا کو روس یوکرین جنگ کی وجہ سے خوراک کی کمی کا سامنا ہے، دنیا کو یوکرینی گندم اور خوراک کی اشد ضرورت ہے،

- Advertisement -

انہوں نے شام ،مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی صورتحال اور کانگو میں نسلی تشدد جیسے مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں رہائش پذیر عوام امن چاہتے ہیں، فلسطین اسرائیل تنازع کا حل دو ملکی حل کے ذریعے ہی ممکن ہے، عالمی امن کیلئے اقوام متحدہ کے منشور پر مکمل عملدرآمد ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں خواتین کے حقوق کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، افغان عوام طویل عرصہ سے خانہ جنگی کا شکار رہے ہیں،افغان عوام کو عالمی مدد کی ضرورت ہے،

ہمیں مشترکہ ترقی کے لئے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی۔ان کا کہنا ہے کہ غریب اور ترقی پذیر ملکوں کو مالی امداد کی ضرورت ہے، عالمی مالیاتی نظام بوسیدہ ہو چکا ہے، اصلاحات کی اشد ضرورت ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں بارے اظہار خیال کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے دنیا بھر میں لوگوں کی زندگیاں تبدیلی ہو رہی ہیں،

موسمیاتی تبدیلیاں دنیا کے لئے بڑا چیلنج بن کر سامنے آئی ہیں، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات دنیا بھر میں تباہ کن اثرات کی صورت میں دیکھے جاسکتے ہیں، عالمی حدت کے ہمارے ماحول پر تباہ کن اثرات مرتب ہو رہے ہیں، ہمیں گرین ہائس گیسز کے اخراج کو کم کرنا ہوگا،ان کا کہنا ہے کہ عالمی حدت کی کمی کے لئے جی 20 ممالک کو پہل کرنا ہوگی، ہم طویل عرصے تک زیر زمین توانائی کے ذرائع پر انحصار نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ افریقی خطے کا بڑا حصہ اکیسویں صدی میں بھی بجلی سے محروم ہے،ہمیں عالمی گرین فنڈ کے قیام کے لئے اقدامات تیز کرنا ہوں گے۔ انتونیوگوتریس نے کہا کہ دنیا میں ارب 20 کروڑ افراد غربت کی دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں، مصنوعی ذہانت کے لئے عالمی سطح پر قواعد و ضوابط وضع کرنے کی ضرورت ہے۔

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں