اسلام آباد۔23فروری (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر قانون احمد عرفان اسلم نے عالمی عدالت انصاف میں پاکستان کا موقف پیش کیا اور کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ فلسطینیوں کے حقوق کو اجاگر کیا ہے، عالمی عدالت انصاف فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کو تسلیم کر چکی ہے اورپاکستان فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کا حامی ہے ۔وزارت قانون و انصاف سے جمعہ کو جاری پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ وفاقی وزیر قانون احمد عرفان اسلم نے عالمی عدالت انصاف میں کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ فلسطین پر اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کی مخالفت کی ہے، پاکستان نے مسئلہ فلسطین کو ہر فورم پر اٹھایا۔
وزیر قانون نے مزید کہا کہ اسرائیل منظم طریقے سے فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے، فلسطین کا تاریخی تشخص فوری طور پر بحال کیا جائے۔ وزیر قانون نے کہا کہ پاکستان دو ریاستی حل کا حامی ہے، پاکستان عالمی عدالت انصاف کی حمایت جاری رکھے گا، اسرائیل فوری طور پر غزہ سے فوجیوں کو نکالے کیونکہ یہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کے لیے ضروری ہے ، فلسطین پر اسرائیل کےغیر قانونی قبضے کا فوری خاتمہ کیا جائے، فلسطین میں معصوم بچوں کا بے دردی سے قتل کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری سے عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں، اقوام عالم اسرائیل جارحیت کو فوری طور پر رکوانے میں کردار ادا کریں، عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں فلسطینیوں کی مدد کریں۔وزیر قانون نے کہا کہ مغربی کنارے پر اسرائیل کی غیر قانونی آباد کاری کو روکا جائے، آزادی بین الاقوامی قانون کے تحت ہر انسان اور قوم کا بنیادی حق ہے، مقبوضہ بیت المقدس میں عیسائیوں کو بھی گرجا گھروں میں جانے کی اجازت نہیں، پاکستان کا مطالبہ ہے کہ عالمی عدالت انصاف فلسطینیوں سے متعلق انصاف کرے۔