28.8 C
Islamabad
بدھ, مئی 14, 2025
ہومبین الاقوامی خبریںعالمی معیشت میں بڑھتی غیر یقینی صورتحال اور اندرونی مالی کمزوریوں کے...

عالمی معیشت میں بڑھتی غیر یقینی صورتحال اور اندرونی مالی کمزوریوں کے باعث جنوبی ایشیائی خطے کی معیشتوں کو چیلنجز کا سامنا ، ترقی کی شرح 5.8 فیصد تک رہنے کا ا مکان ہے، ورلڈ بینک

- Advertisement -

اسلام آباد۔23اپریل (اے پی پی):ورلڈ بینک نے کہاہے کہ عالمی معیشت میں بڑھتی غیر یقینی اور اندرونی مالی کمزوریوں کے باعث جنوبی ایشیائی خطے کی معیشتوں کو سنگین چیلنجز کا سامنا ہے، خطے کی ترقی کی شرح 5.8 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔ یہ بات عالمی بینک کی جانب سے ”سائوتھ ایشیا ڈویلپمنٹ اپ ڈیٹ” کے نام سے جاری رپورٹ میں کہی گئی ۔

رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیا میں ترقی کی رفتار 2025 میں 5.8 فیصد تک رہنے کاامکان ہے جو اکتوبر میں کی گئی پیش گوئی سے 0.4 فیصد کم ہے تاہم 2026 میں یہ شرح 6.1 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے۔ جنوبی ایشیا کےلئے عالمی بینک کے نائب صدر مارٹن ریزر کا کہنا ہے کہ گزشتہ دہائی میں لگاتار پیش آنے والے جھٹکوں نے خطے کے ممالک کو کمزور کر دیا ہے اور اب ان کے پاس مزید جھٹکوں کو برداشت کرنے کے لئے خاطر خواہ بفرز موجود نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ خطے کو معاشی لچک بڑھانے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے ہدفی اصلاحات کی ضرورت ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہاکہ اب وقت ہے کہ تجارت کو فروغ دیا جائے، زرعی شعبے کو جدید بنایا جائے اور نجی شعبے کی استعداد ودائرہ کارمیں اضافہ کیا جائے۔رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ معاشی لچک پیدا کرنے کے لئے داخلی محصولات بڑھانا ناگزیر ہے، جنوبی ایشیا کے ممالک میں اگرچہ ٹیکس کی شرحیں ترقی پذیر ممالک کی اوسط سے زیادہ ہیں لیکن محصولات کی وصولی کاحجم کم ہے۔رپورٹ کے مطابق2019 سے 2023 کے دوران جنوبی ایشیا میں حکومتی آمدن اوسط مجموعی قومی پیداوار کا 18 فیصد رہی جو کہ دیگر ترقی پذیر معیشتوں کے 24 فیصد کے مقابلے میں کہیں کم ہے۔

رپورٹ میں جنوبی ایشیا میں ٹیکس محصولات کے حوالے سے اقدامات کی ضرورت پرزوردیاگیا اوربتایاگیاہے کہ جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکسوں کی شرح ممکنہ سطح سے 1 سے 7 فیصد تک کم ہیں، کمی کی اہم وجوہات میں غیر رسمی معیشت اور زراعت پر انحصار شامل ہے۔ رپورٹ میں ٹیکس محصولات میں اضافے کےلئے ٹیکسوں میں چھوٹ ختم کرنے،ٹیکس قوانین کو سادہ اور ہم آہنگ بنانے، ٹیکس تعمیل میں بہتری،ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے ٹیکس دہندگان کی شناخت و وصولی میں سہولیات کی فراہمی اورماحولیاتی بہتریو آمدن میں اضافے کی سفارشات کی گئی ہیں۔ ورلڈ بینک کے مطابق قدرتی آفات، مہنگائی اور بیرونی دباؤ کے باوجود پاکستان کی معیشت بحال ہو رہی ہے،جاری مالی سال کے دوران ملکی معیشت کی ترقی کی شرح 2.7 فیصد اورآئندہ مالی سال کے دوران 3.1 فیصد رہنے کی توقع ہے۔

سری لنکا میں سرمایہ کاری اور برآمدات میں بہتری سے 2025 میں ترقی کی شرح 3.5 فیصد اور 2026 میں 3.1 فیصد رہے گی۔ جاری مالی سال کے دوران افغانستان میں مجموعی قومی پیداوارمیں اضافے کی شرح 2.5 فیصد اورآئندہ مالی سال کے دوران 2.2 فیصد تک رہنے کاامکان ہے۔ سیاسی غیر یقینی صورتحال اور مالی مشکلات کے باعث جاری مالی سال کے دوران بنگلہ دیش کی ترقی کی شرح 3.3 فیصد اور آئندہ سال 4.9 فیصد تک رہنے کاامکان ہے۔

زرعی شعبے میں کمزوری کے باعث جاری مالی سال کے دوران بھوٹان کی شرح نمو 6.6 فیصد اورآئندہ مالی سال کے دوران 7.6 فیصدتک رہنے کاامکان ہے، ترقی متوقع ہے۔ نئے ایئرپورٹ ٹرمینل کی تکمیل کے باعث 2025 میں مالدیپ کی ترقی کی شرح 5.7 فیصد تک اورنیپال کی ترقی کی شرح 4.5 فیصدتک رہنے کاامکان ظاہرکیاگیاہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=586482

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں