عرب ریاستوں کا امریکا کے گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی قبضے کو تسلیم کرنے کے اقدام کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں جانے کا اعلان، عرب لیگ کے اجلاس میں مذمتی قراداد منظور

84

تیونس۔ یکم اپریل (اے پی پی) عرب لیگ نے امریکا کی جانب سے گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی قبضے کو تسلیم کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے معاملے پر عالمی عدالت انصاف میں جانے کا اعلان کیا ہے۔تیونس کے دارلحکومت میں عرب لیگ کے30 ویں سالانہ اجلاس میں عرب ممالک نے امریکا کی جانب سے گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی قبضے کو تسلیم کرنے کو زبردست تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے امریکی اقدام کی شدید مذمت کی۔اجلاس میں امریکا کی جانب سے گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی قبضے کو تسلیم کرنے کے فیصلے کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک مذمتی قراد داد پیش کرنے کی بھی منظوری دی گئی اور اعلامیہ میں کہا گیا کہ عرب لیگ امریکی اقدام کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں جائے گی کیونکہ امریکی فیصلہ نہ صرف عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ صریحاً غلط ہے۔عرب لیگ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یورپی یونین کی اعلی نمائندہ برائے خارجہ امور اور سیکیورٹی پالیسی فیڈریکا موغرینی نے کہا کہ گولان کا امریکی فیصلہ مکمل طور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کی مخالفت ہے۔اس موقع پر عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد عبولغیاث نے کہا کہ ٹرمپ کا فیصلہ عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور غلط ہے۔واضح رہے کہ اسرائیل نے 1967میں مشرق وسطی کی تیسری جنگ کے دوران گولان کی پہاڑیوں پر قبضہ کر لیاتھا اور 1980 کی دہائی میں اس کو اسرائیل کا حصہ بنانے کا اعلان کیا گیا۔دسمبر1981 میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اسرائیلی اقدام کے خلاف قرارداد نمبر 497 منظور کی گئی جس میں اسرائیلی قبضے کو غاصبانہ قرار دیتے ہوئے اسے غیر قانونی تسلیم کیا گیا۔