عمران خان بھگوڑا، جھوٹا، چور اور نوسرباز ہے، وفاقی وزیر اطلاعات 

365

اسلام آباد۔22اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان بھگوڑا، جھوٹا، چور اور نوسرباز ہے، 25 مئی کو لوگوں کو ڈی چوک پہنچنے اور کل بنی گالا پہنچنے کی کال دی اور خود بھاگ گیا، عوام کو ایک کروڑ نوکریاں، 50 لاکھ گھر دینے اور 90 دن میں کرپشن ختم کرنے کا اعلان کیا اور خود کرپشن کر کے بھاگ گیا، وہ آٹھ سال تک فارن فنڈنگ کیس سے بھاگتا رہا، عمران خان نفرت انگیز تقاریر سے لوگوں کو اکساتے ہیں، انتشار پیدا کرتے ہیں اور پھر بھاگ جاتے ہیں، عمران خان کی امانت اور صداقت کا جنازہ نکل چکا ہے، اگر انہوں نے چوری نہیں کی، جھوٹ نہیں بولا تو سامنے آئیں اور جواب دیں، عمران خان نے دو آف شور کمپنیوں سے آنے والی 78 کروڑ روپے کی فارن فنڈنگ KASB بینک اکائونٹ کے ذریعے وصول کی، یہ اکائونٹ پی ٹی آئی کے مرکزی فنانس سیکریٹری کی منظوری سے کھلا جس کی تمام تفصیلات ایف آئی اے کو موصول ہو چکی ہیں، عمران خان تماشوں، ڈراموں، نوٹنکی اور جھوٹ پر مبنی بیانیہ کا عادی ہے، حکومت ملک کی معیشت کو ترقی کی جانب گامزن کر رہی ہے، سیلاب میں جاں بحق ہونے والے افراد کے ورثاء کو 10 لاکھ روپے فراہم کئے جا رہے ہیں، وزیراعظم کی ہدایت پر کیش کی صورت میں فوری ریلیف سیلاب زدگان کو دیا جا رہا ہے۔

پیر کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان نے پچھلے چار سال معاشی سرنگیں بچھائیں، آئی ایم ایف کا پروگرام تباہ کیا تاکہ ملک دیوالیہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ فارن ایڈڈ پارٹی کا فارن ایجنٹ چیئرمین عمران خان ملک پر چار سال مسلط رہا، اس کا مقصد ملک کو دیوالیہ کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت معیشت کو درست سمت میں گامزن کر رہی ہے، پچھلے چار سال کی تباہ کاریاں، مہنگائی، معیشت کی تباہی سمیت دیگر مسائل حل کئے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اتحادی حکومت کا عزم ہے کہ ملک کی معیشت درست سمت میں گامزن ہو، مہنگائی کم ہو، لوگوں کو روزگار ملے، ہمارے معاشی استحکام کا پلان اس کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو جب معلوم ہوا کہ معیشت بہتر ہو رہی ہے تو اس نے فتنہ، فساد، انتشار پھیلانے اور سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کی، وہ عوام کے اعتماد کو خطرے میں ڈالنا چاہتے ہیں، انہوں نے معیشت کو درست کرنا ہوتا تو وہ ورثہ میں ملی درست معیشت کا دیوالیہ نہ کرتے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان چور اور فارن ایجنٹ ثابت ہوئے ہیں، یہ آٹھ سال تک فارن فنڈنگ کیس سے بھاگتے رہے، انہوں نے بلین ٹری سونامی، مالم جبہ، بی آر ٹی پشاور، ہیلی کاپٹر کیس سمیت دیگر کیسوں میں تحقیقات بند کروائیں، یہ چار سال تک صرف شور مچاتے رہے، سیاسی مخالفین کو جیلوں میں ڈالنے کے سوا انہوں نے کچھ نہیں کیا، جھوٹ پر مبنی الزامات پر بیانیہ بنانے کے لئے ریاستی طاقت کا استعمال کیا، جب عدالتوں میں ثبوت دینے کی باری آئی تو یہ اپنا بیانیہ ثابت نہیں کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے لوگوں کو ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا، یہ اپنے وعدے سے بھی بھاگ گئے، عمران خان کی امانت اور صداقت کا جنازہ نکل چکا ہے، یہ جھوٹے بھی ہیں، چور بھی ہیں، انہیں فارن ایجنٹ مسلم لیگ (ن) یا اتحادی حکومت نے نہیں بلکہ الیکشن کمیشن نے ڈیکلیئر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پانچ مرتبہ غلط بیان حلفی الیکشن کمیشن میں جمع کروایا، الیکشن کمیشن کو ان کی اکائونٹنٹ فرم نے خط لکھ کر کہا کہ اس ریکارڈ کا ان سے کوئی تعلق نہیں، جو معلومات انہیں دی جاتی تھیں، اسی کی بنیاد پر اسٹیٹمنٹس الیکشن کمیشن میں جمع کروائی گئیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ الیکشن کمیشن پاکستان تحریک انصاف سے KASB بینک کے اکائونٹ کی تفصیلات بھی مانگتا رہا جس پر بینک نے خط لکھ کر کہا کہ ہمیں تفصیلات دینے کے لئے کچھ وقت درکار ہے اور بینک نے الیکشن کمیشن کو دوبارہ خط لکھ کر کہا کہ ان کا سافٹ ویئر خراب ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان جب تک حکومت میں رہے، KASB بینک نے الیکشن کمیشن کو کوئی تفصیل فراہم نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے بینک سے پی ٹی آئی کے چار ملازمین کے علاوہ اکائونٹس کی بھی تفصیل مانگی، اکبر ایس بابر بھی بینک سے تفصیلات مانگتے رہے لیکن بینک کی طرف سے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ اب بینک سے تفصیلات آ چکی ہیں جس کے مطابق پی ٹی آئی کے نیشنل کمپین آفس مسلم ٹائون لاہور کے سنٹرل فنانس بورڈ نے KASB بینک میں اکائونٹ کھولنے کی اجازت دی، اس اکائونٹ میں 78 کروڑ روپے کی فارن فنڈنگ آئی جو KASB بینک کے ذریعے نکالی گئی۔ یہ اکائونٹ پی ٹی آئی کے مرکزی فنانس سیکریٹری کی منظوری سے کھلا۔ پارٹی کے سنٹرل فنانس بورڈ کے دستخطوں سے پیسے اس اکائونٹس سے نکال کر ذاتی اکائونٹس میں جاتے رہے، اس کی تفصیلات ایف آئی اے کے پاس پہنچ چکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی دو آف شور کمپنیوں کا ایڈریس 2 ۔ زمان پارک ہے، یہ کمپنیاں پنڈورہ پیپرز میں بھی آ چکی ہیں اور عمران خان سے ان دو کمپنیوں کا کئی مرتبہ پوچھا گیا لیکن انہوں نے کوئی تفصیل نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ عمر فاروق، فرید الدین احمد، حامد زمان اور عزیز اللہ نامی چار لوگوں کے نام پر KASB بینک میں اکائونٹ کھلے، پی ٹی آئی کے فنانس بورڈ نے یہ چار اکائونٹس کھولنے کی اجازت دی اور آف شور کمپنیوں سے رقم ان اکائونٹس میں آئی اور جب عمران خان سے پوچھا گیا تو ان کے ترجمانوں نے کہا کہ ہمارا ان اکائونٹس سے دور دور کا کوئی تعلق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ اکائونٹ آٹھ سال الیکشن کمیشن سے چھپائے گئے، اب بینک نے اپنا ڈیٹا فراہم کیا ہے، اس میں تفصیل آ چکی ہے، ایف آئی اے کے پاس یہ ڈیٹا پہنچ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان آٹھ سال تک کہتے رہے کہ الیکشن کمیشن کا دائرہ کار نہیں، اب وہ کہتے ہیں کہ میں جواب نہیں دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے فارن فنڈنگ کیس کو آٹھ سال تک تاخیر کا شکار کیا اور اب جب اس کیس کا فیصلہ آ گیا ہے تو وہ کہتے ہیں کہ فیصلہ عجلت میں ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان سے اپوزیشن سوال کرے تو وہ کہتے ہیں میں جواب نہیں دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ججوں اور اعلیٰ پولیس افسران کو دھمکاتے ہیں، ڈی چوک میں کھڑے ہو کر اس شخص نے پہلے بھی اپنے دھرنے میں آئی جی کو دھمکی دی تھی، اب انہوں نے خاتون جج کو بھی دھمکی دی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نفرت انگیز تقاریر سے لوگوں کو اکساتے ہیں، انتشار پیدا کرتے ہیں اور پھر خود بھاگ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے لوگوں کو 50 لاکھ گھر، ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کیا، 90 دن میں کرپشن ختم کرنے کا اعلان کیا لیکن یہ جھوٹ بول کر بھاگ گئے۔

سعودی عرب میں انہوں نے لوگوں سے نعرے لگوائے، ان مزدوروں کو دس دس سال قید کی سزا ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 25 مئی کو لوگوں کو ڈی چوک پہنچنے کی کال دی، رات کو بھی انہوں نے لوگوں کو بنی گالا پہنچنے کی کال دی لیکن یہ خود بھاگ گئے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان نے اگر چوری نہیں کی اور جھوٹ نہیں بولا تو وہ سامنے آئیں اور جواب دیں، بھاگے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان جعلی ویڈیوز کے ذریعے اصل کہانی کو بدلنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے لسبیلہ ہیلی کاپٹر حادثہ کے شہداء کے خلاف اپنے ٹرولز کے ذریعے مہم چلائی، توشہ خانہ کی چوری کی، ان کی فارن فنڈنگ پکڑی گئی، ان تمام چیزوں سے یہ نظر ہٹانے کے لئے کہانی بدلنے کی کوشش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے کہنے پر شہباز گل نے ان کا ٹرانسکرپٹ پڑھا، میوٹنی کال کی کیونکہ عمران خان کہانی کو بدلنا چاہتے تھے، وہ اپنا مقصد پورا کر کے بھاگ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان نے چوری نہیں کی، لوگوں کو دھمکیاں نہیں دیں، تو راہداری ضمانت کیوں لے رہے ہیں، درحقیقت یہ بزدل آدمی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے رہے ہیں کہ طاقتور کو قانون کے نیچے آنا چاہئے تو آج وہ قانون سے کیوں بھاگ رہے ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان نے فارن فنڈنگ منگوا کر اپنی سیاسی جماعت کو گندا کیا، وہ اپنی پارٹی کو فارن ایڈڈ پارٹی ڈیکلیئر کروا کر خود جواب دینے سے بھاگ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اس پالیسی پر گامزن ہیں کہ ہر جگہ کہانی کو بدلو، ٹوئسٹ لائو، جھوٹ بولو اور پھر بھاگ جائو۔ انہوں نے کہا کہ یہ احسان فراموش شخص ہے، یہ کسی کا محسن نہیں۔ انہوں نے فارن فنڈنگ کے نام پر لوگوں سے پیسے بٹورے، خیرات کے نام پر ملنے والی رقم اپنے ذاتی اکائونٹس میں منتقل کی۔ انہوں نے کہا کہ اس شخص نے کھڑے ہو کر ریاست کی رٹ کو چیلنج کیا ہے، پولیس اس پر مقدمہ کرتی ہے، اس پر سوموٹو ایکشن کیوں نہیں لیا جاتا۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف تین مرتبہ وزیراعظم رہے ہیں، انہوں نے اپنی نسلوں کا حساب دیا ہے، وہ روز قانون کے آگے پیش ہوتے رہے، جھوٹے الزامات کا جواب دینے کے لئے اپنی بیٹی کے ساتھ وطن واپس آئے، اپنی بیٹی کو اپنی آنکھوں کے سامنے گرفتار ہوتا ہوا دیکھا۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو دو مرتبہ گرفتار کیا گیا، آج وہ وزیراعظم ہوتے ہوئے بھی نیب اور عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ KASB بینک اکائونٹ کی تحقیقات ایف آئی اے میں جاری ہیں، صدر عارف علوی کے نام پر بھی ایک اکائونٹ سامنے آیا ہے جو الیکشن کمیشن میں ڈیکلیئر نہیں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان نے شہباز گل کے حوالے سے جنسی زیادتی کا ٹویٹ کر کے ان کی رہی سہی عزت بھی دائو پر لگا دی ہے۔ شہباز گل پر کسی قسم کا کوئی تشدد نہیں ہوا، رپورٹ آج عدالت میں پیش ہو چکی ہے، کسی قسم کے تشدد کے شواہد نہیں ملے۔

انہوں نے کہا کہ شہباز گل کے حوالے سے انکوائری رپورٹ آج ہائی کورٹ میں جمع ہوئی جس پر شہباز گل کا دو دن کا ریمانڈ دیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کے خلاف ہمارے پاس تمام شواہد موجود ہیں، انہوں نے ڈاکہ ڈالا، ریاستی طاقت کا ناجائز استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔ یہ وہی شخض ہے جس نے پی ٹی وی پر حملہ کیا، اس کی پوری سیاست نواز شریف اور شہباز شریف کا نام لیتے گذری ہے۔ قبل ازیں ملک میں سیلاب کے حوالے سے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سیلاب سے بحالی کی سرگرمیوں کے بارے میں میڈیا نے جس طرح آگاہی پیدا کی، قابل ستائش ہے، میڈیا نے پبلک سروس میسیج کے بارے میں بہتر طریقے سے آگاہی فراہم کی۔

انہوں نے کہا کہ 25 ہزار روپے فی گھرانہ امداد کی تقسیم سے متعلق پروگرام کے بارے میں بھی میڈیا نے عوام کو عمدہ طریقے سے آگاہی دی۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب میں جاں بحق ہونے والے افراد کے ورثاء کو 10 لاکھ روپے فراہم کئے جا رہے ہیں۔ وزیراعظم کی ہدایت پر کیش کی صورت میں فوری ریلیف سیلاب زدگان کو دیا جا رہا ہے۔ جن علاقوں میں این ڈی ایم اے کی خوراک اور ادویات کی صورت میں امداد نہیں جا سکتی، ان علاقوں کے لوگ اس رقم سے اپنی ضروری اشیاء حاصل کر سکیں گے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ 5 ارب روپے مالیت کا پرائم منسٹر ریلیف فنڈ سیلاب زدگان کے لئے مختص کیا گیا ہے، وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ این ڈی ایم اے کو فوری ریلیف سرگرمیوں کے لئے فنڈز دیئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی ریلیف اینڈ ریسکیو کی سرگرمیاں جاری ہیں، این ڈی ایم اے، صوبائی ڈیزاسٹرز مینجمنٹ اتھارٹیز کے ساتھ مل کر مشترکہ سروس کا کام شروع ہو گیا ہے۔

متاثرہ گھروں کے معاوضہ کیلئے کام بھی شروع ہو چکا ہے، جاں بحق ہونے والے افراد کے لئے 10 لاکھ روپے فی کس رقم مختص کی گئی ہے جس کی تقسیم گزشتہ ایک ماہ سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ پرائم منسٹر ریلیف فنڈ میں حصہ ڈالیں، کوئی حکومت تنہاء اتنی بڑی آفت سے نہیں لڑ سکتی۔