28.8 C
Islamabad
اتوار, مئی 11, 2025
ہومقومی خبریںعمران خان فتنہ ہے جو نفرت کی سیاست کرتا ہے، مسلح جتھوں...

عمران خان فتنہ ہے جو نفرت کی سیاست کرتا ہے، مسلح جتھوں نے ملک بھر میں دہشت گردی کی اور منصوبہ بندی سے جلائو گھیرائو کیا،وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ

- Advertisement -

اسلام آباد۔14مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان فتنہ ہے جو نفرت کی سیاست کرتا ہے، مسلح جتھوں نے ملک بھر میں دہشت گردی کی اورمنصوبہ بندی سے جلائو گھیرائو کیا، لوگوں کو باقاعدہ پٹرول بم بنانے کی تربیت دی گئی، پی ٹی آئی کے شرپسندوں نے شہدا کی یادگاروں کو بھی نذر آتش کیا، عمران خان کہتا ہے میری گرفتاری پر جو کچھ ہوا اس کا مجھے علم نہیں، عوام اپنے ووٹ کی طاقت سے اس فتنہ کو مائنس کریں، پی ڈی ایم کے احتجاج میں عوام بڑی تعداد میں شرکت کریں گے، لوگوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے، پرامن احتجاج کو ریڈ زون سے باہر منتقل ہونا چاہئے، بہت بڑے احتجاج کو قابو کرنا مشکل ہوگا، مبینہ آڈیو لیکس سے پی ٹی آئی کا چہرہ عوام میں بے نقاب ہوچکا ہے، عمران خان نے قومی خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کی دہشت گردی سے قوم و ملک کو نقصان پہنچا ہے، لوگوں کی دل آزاری ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی املاک کو نذر آتش کرنے کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی کے شرپسندوں نے شہداء کی یادگاروں کو بھی آگ لگائی ہے، ایم ایم عالم کا جہاز قوم کے لئے فخر کا باعث تھا، اس کو آگ لگانے کا کیا جواز بنتا ہے؟ ان کا جہاز پورے بھارت کیلئے باعث ہزیمت تھا جس کو جلا کر پی ٹی آئی نے خوشیاں منائی۔ انہوں نے کہا کہ دوسری جانب عدالت میں ملک بھر میں دہشت گردی کے ماسٹر مائنڈ کا استقبال کیا گیا اور ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جو کچھ کیا ہے اس کے بعد ان کا حل یہی ہے کہ اس جماعت کو کالعدم قرار دیا جائے لیکن یہ ایک قانونی پراسیس ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کل دوبارہ ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان پر اعتراض کیا جو سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان یا تو قوم کو بے وقوف سمجھتے ہیں یا بے وقوف بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایک احمق انسان کی یہی نشانی ہوتی ہے کہ وہ دوسروں کو بھی احمق سمجھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتا ہے کہ اگر ساٹھ ارب روپے برطانیہ میں رہتے تو اس کیس پر مزید اخراجات آتے اس لئے میں نے سمجھا کہ اخراجات بچائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اعتراف کیا ہے کہ ساٹھ ارب روپے میرے احکامات پر سپریم کورٹ کے اکائونٹ میں آئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیسہ سپریم کورٹ کے اکائونٹ میں نہیں آیا بلکہ ایک پراپرٹی ٹائیکون کے اکائونٹ میں آیا جس نے سپریم کورٹ کے ایک فیصلہ کے نتیجہ میں 460 ارب روپے دینے تھے جو سرکاری زمین کی مد میں سندھ کی حکومت کو ادا کئے جانے تھے اور یہ اس پراپرٹی ٹائیکون کا فرض تھا کہ وہ یہ پیسے اپنے پاس سے جمع کراتا۔

منی لانڈرنگ کے ذریعہ لوٹے گئے قوم کے پیسے جو قومی خزانہ میں آنے تھے عمران خان نے وہ پراپرٹی ٹائیکون کے اکائونٹ میں ایڈجسٹ کرادیئے اور اس کے بدلے میں 468 کنال اور 240 کنال زمین جس کی مالیت اربوں روپے بنتی ہے کس مقصد سے حاصل کی۔ ملک کو ساٹھ ارب روپے کا نقصان پہنچا کر اس نے چھ سات ارب روپے کی پراپرٹی حاصل کی۔ عمران خان کہتا ہے کہ ٹرسٹ بنایا ہے ،وہ اور اس کی اہلیہ اس کے ٹرسٹی ہیں، ٹرسٹ میں عمران خان کو اتنے اختیارات حاصل ہیں جتنے کسی کو وراثتی ملکیت میں بھی حاصل نہیں ہوتے۔ عمران نے عوام کے پیسے سے ٹرسٹ بنا کر اپنے نام کرلیا۔ انہوں نے کہا کہ ساٹھ ارب روپے کا قومی خزانہ پر ڈاکہ ڈالنا والا شخص کہتا ہے کہ مجھ سے سوال نہ پوچھیں اور نہ ہی مجھے گرفتار کیا جائے۔

اگر نیب گرفتار کرتا ہے تو منصوبہ بندی سے احتجاج کرواتا ہے جس سے ملک کی جگ ہنسائی ہوئی ہے، لوگوں کے گھروں کو آگ لگواتا ہے جس کے بعد سپریم کورٹ میں اس کو ویلکم اور بیسٹ وشز کا اظہار کیا جاتا ہے ۔ پی ڈی ایم کے احتجاج کے حوالہ سے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پی ڈی ایم احتجاج کرنا چاہتی ہے لیکن ایجینسیز کی اطلاعات پریشان کن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ بڑی تعداد میں آنا چاہتے ہیں، ان میں غم و غصہ پایا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کسی عدالت کا جو احترام و عزت لوگوں کے دلوں میں ہوتا ہے وہ بہت بڑا تحفظ ہوتا ہے جس کا فقدان ہے۔

ہمیں اندیشہ ہے کہ ریڈ زون یا شارع دستور پر اگر احتجاج ہوتا ہے تو انتظامیہ نے اس خدشہ کا اظہار کیا ہے کہ اس کو کنٹرول کرنا مشکل ہوگا۔انہوں نے کہا کہ میں نے وزیراعظم محمد شہباز شریف کو اس حوالہ سے آگاہ کیا اور ان کی ہدایت پر میں نے اور وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی اور ان سے درخواست کی کہ لوگوں کی بڑی تعداد کی پرامن احتجاج میں شرکت کی توقع ہے اور لوگوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے اس لئے احتجاج کو ریڈ زون سے باہر منتقل کیا جائے جس پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ساتھیوں سے مشاورت کرکے آگاہ کروں گا۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ وہ ہماری درخواست کو پذیرائی بخشیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران نیازی نے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ سے تاریخی اور مثالی ریلیف حاصل کیا۔ عمران خان ٹانگ پر جعلی پلستر چڑھا کر آٹھ ماہ بیٹھ کر جتھے بندی اور دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ایک فتنہ ہے، اس کی صحیح شناخت اور ادراک نہ کیا گیا تو یہ ملک و قوم کو کسی حادثہ سے دوچار کر دے گا، عوام اپنے ووٹ کی طاقت سے اس فتنے کو مائنس کریں،اس فتنے نے موقع ملتے ہی قوم کو ایک حادثہ سے دوچار کیا، اس کے کہنے پر شہداکی یادگاروں کو آگ لگائی گئی، ایم ایم عالم کا جہاز قوم کے لئے فخر کا باعث تھا، اس کو آگ لگانے کا کیا جواز بنتا ہے؟

وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ واقعات عمران خان کی نفرت کی سیاست کا ایک ٹریلر ہیں، ان کی ٹیلی فون کالز، آڈیوز، وڈیوز موجود ہیں، ان لوگوں کو باقاعدہ شناخت کیا جائے گا، جو جو آگ لگانے اور توڑ پھوڑ میں ملوث تھا، ان کے ثبوت عدالت میں پیش کئے جائیں گے، چیف جسٹس کو سپریم کورٹ میں اس شخص سے پوچھنا چاہئے تھا کہ حالات کیوں خراب ہوئے، بدقسمتی سے اس شخص سے سوال کرنے کی بجائے بیسٹ آف لک کہا گیا،عمران نیازی نے منصوبہ بندی کے تحت ایک ادارے کی تنصیبات پر حملے کروائے، عمران نیازی نے کل پھر فوج پر الزامات لگائے، حل یہی ہے کہ اس جماعت کو کالعدم قرار دیا جائے، ایک قانونی عمل ہے، اس میں آگے چل کر چیزیں سامنے آئیں گی۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ہیں اس لئے حکومت کے نمائندہ کی حیثیت سے ان سے درخواست کی گئی ہے کیونکہ احتجاج کا فیصلہ بھی انہوں نے کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری درخواست پر وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں جس کا جواب 10 بجے معلوم ہوجائے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیرداخلہ نے کہا کہ جلائو گھیرائو کے پیچھے پی ٹی آئی کی پورے ایک سال کی سرمایہ کاری ہے کیونکہ کسی بھی ضلع میں عوام تو باہر نکلی نہیں دو اڑھائی سو لوگ سامنے آکر قومی املاک کو آگ لگاتے رہے، تحقیقاتی ادارے تحقیق کر رہے ہیں اورشواہد سامنے آنے پر کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے بطور پی ڈی ایم سربراہ کئے گئے پرامن احتجاج کے فیصلہ پر ہم ان کے ساتھ ہیں۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=363418

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں