عمران خان نے ریاستی رٹ کے حوالے سے باغیانہ روش اختیار کر رکھی ہے ، وہ اپنے لئے الگ اور مخالفین کے لئے الگ قانون چاہتے ہیں ، مولانا فضل الرحمان

131
غزہ کے ہسپتال پر بمباری کر کے اسرائیل نے انتہائی ظلم و بربریت کا مظاہرہ ہے ، مولانا فضل الرحمان

اسلام آباد۔15مارچ (اے پی پی):پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم )اور جمیعت علمااسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان نے ریاستی رٹ کے حوالے سے باغیانہ روش اختیار کر رکھی ہے ، عمران خان اپنے لئے الگ اور مخالفین کے لئے الگ قانون چاہتے ہیں ، ریاست کو اپنی رٹ قائم کرنے کے لئے اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لانےچاہیئں ، عمران خان پاکستان کی سیاست کا غیر ضروری عنصر ہے ۔وہ بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس وقت لاہور میں جو کچھ ہورہا ہے وہ سب کے سامنے ہے ،عمران خان نے ملک کو ایک کلچر دیا ہے جس کا ایک ہی مقصد ہے کہ ریاست اورریاستی اداروں کو کمزور کرو ،آج اس نے پوری پارٹی کو ریاست کے خلاف کھڑا کر دیا ہے، ریاست کو اپنی رٹ قائم کرنے کے لئے اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لانےچاہیئں ، عدالتوں کو چاہیے کہ وہ ریاست کو مضبوط کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کمزور ہونے سے باغیوں کو حوصلہ ملے گا ۔ انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ ایک بے رحم لیڈر اپنے کارکنان کو ڈھال بنا کر استعمال کر رہا ہے ، ریاست مدینہ کی بات کرنے والے آج خود قانون سے بھاگ رہے ہیں، پی ٹی آئی حکومت میں پوری اپوزیشن کی گرفتاریاں ہوئیں لیکن ایک بھی ثابت نہیں ہوا ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان گھر میں چھپ کر خواتین ، بچوں اور نوجوانوں کو ڈھال بنا کر ریاست کو کمزور کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا کو مثال دی کہ ہمارے سامنے کوئی ادارہ اہمیت نہیں رکھتا ،ہم نے تو عمران خان کے حوالے سے شروع سے ہی تحفظات سب کے سامنے رکھے ، عمران خان پاکستان کی سیاست کا غیر ضروری عنصر ہے ،قدم قدم پر ثابت کر رہا ہے کہ وہ پاکستان کی سیاست کا اہل ہی نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ بتایا جائے کہ لاہور میں جو تربیت یافتہ لوگ ریاست کے خلاف لڑ رہے ہیں ان کی تربیت کہاں ہوئی ہے ؟ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دیئے گئے کلچر میں حیا، عزت ،آبرو نہیں ہے، سی آئی اے کا نمائندہ زلمے خلیل زاد عمران خان کے حق میں ٹویٹ اور احتجاج کر رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کو اپنی عمل داری کے لئے تمام تر توانائیاں بروئے کار لانی چاہیئں، پی ٹی آئی سیاسی جماعت نہیں ایک گروہ ہے ،ان کے ایجنڈے کو ہم کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 4 سال سے ہمارا مطالبہ تھا کہ الیکشن کرائیں اس وقت تو عمران خان بھاگتا رہا جب عدم اعتماد آیا تو مختلف بیانیے سامنے آئے ۔

انہوں نے کہا کہ فاٹا اورپورے کے پی کے میں امن و امان قابو میں نہیں ہے، اضلاع کے ضم ہونے کے بعد بہت سے مسائل ہیں ، مردم شماری کے حوالے سے بھی ایشوز ہیں ،ایسے میں الیکشن کی کیا حیثیت ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس پرامن الیکشن کے انعقاد کے لئے فنڈز ہیں بھی کہ نہیں ، یہ سوچنا چاہیے کہ ریاست اول ہے یا عمران خان ؟ انہوں نے کہا کہ اسمبلیاں عمران خان نے توڑی ہیں کسی گورنر نے نہیں توڑیں ،اس کا بھی جائزہ لینا چاہیے کہ عمران خان کے فیصلے درست تھے یا نہیں تھے ۔