لاہور۔2نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیرجاوید لطیف نے کہا ہے کہ پاکستان میں ایک ایسا فتنہ فساد کھڑا ہوگیا ہے جس نے ملک کیلئے نقصان کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیا ،ملکی معیشت جس طرح ڈبو دی گئی اگر ناراض دوست ممالک پھر سے پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری کرکےمعیشت کو سنبھالنے میں مدد دے رہے ہیں تو فتنہ پھر 2014والی پوزیشن پر آگیا ہے،
عمران خان کہتا ہے مارشل لا لگ جائے مجھے کیا فرق پڑے گا،عمران خان نے ملک میں صدارتی نظام لانے کی کوشش کی ۔بدھ کو ماڈل ٹائون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر جاوید لطیف نے کہا کہ آج بھارت خود کہہ رہا ہے عمران خان کو اتنا پیسہ دو کہ وہ ناکام نہ ہو ۔
مارچ پر اربوں روپے خرچ کئے جا رہے ہیں،عمران خان نے اسلام آباد کے قریب مسلح سرگرمیوں کے لئے علی امین گنڈا پور کو ٹاسک سونپا ہوا ہے ،عمران خان اور اس کا کوچ ہر کام بندوق سے کرنا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان مرضی کا آرمی چیف لانا چاہتا ہے، مسلح جتھوں کی اجازت نہیں دی جا سکتی،ضرورت پڑنے پر ریاست قانون کی زبان میں بات کرے گی۔
انہوں نے کہاکہ بندوق کے زور پر بلیک میل ہوکر مذاکرات یا بات چیت نہیں کریں گے۔شہباز گل اور سواتی پر تشددکے الزام کے حقائق بھی سامنے لائیں گے۔انہوں نے کہا کہ جسٹس شوکت صدیقی کی گفتگو سنیں انصاف کیلئے کتنی بڑی قیمت ادا کرنی پڑتی ہے ،2018 سےزیادہ سخت وقت نہیں آنا، ہم نے اس آزمائش کا جس طرح سامنا کیا قوم کے سامنے ہے،محمد نوازشریف کی سزا ختم ہونے دیں پھر ہم بتائیں گے عمران خان کا کیسے مقابلہ کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان سے بیک چینل رابطہ نہیں۔ ارشد شریف کا قتل ہوا تووہ کون سی وجوہات اور عوامل تھے کہ اسے ملک چھوڑنا ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے پاس ہی آرمی چیف کی تعیناتی کا اختیار ہے ،پہلے ریاست بچا لیں پھر ایسی سیاست کریں گے کہ پتا چل جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ اعتراف کریں گے کہ محمد نوازشریف کو ہٹا کر اچھا کام نہیں کیا۔