عمران خان کے ایل این جی کے پاور پلانٹ کے لانگ ٹرم معاہدے نہ کرنے سے ہمیں بجلی مہنگی پڑ رہی ہے،وزیر خزانہ

166

اسلام آباد۔2جون (اے پی پی):وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ عمران خان کے ایل این جی کے پاور پلانٹ کے لانگ ٹرم معاہدے نہ کرنے سے ہمیں بجلی مہنگی پڑ رہی ہے،اگر پٹرول کی قیمتیں نہ بڑھاتے تو روپیہ گرتا اور مزید مہنگائی آتی،روس سے گندم خریدنے کیلئے بات کررہے ہیں،اگر ہمیں سستی گندم اور تیل ملا تو ضرور لیں گے۔ یہ بات وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے جمعرات کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ کوئلہ کے ریٹ بڑھنے سے بھی بجلی کی لاگت بڑھ رہی ہے، ہمیں شارٹ ٹرم پر مہنگی ایل این جی خریدنا پڑ رہی ہے ،جون کے مہینے میں بجلی کی کوئی قیمت نہیں بڑھائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جون کے تیسرے ہفتے کے اندر آئی ایم ایف سے معاہدہ کرلیں گے،دو مہینے تک بجلی کا مسئلہ حل کرلیا جائے گا،ایک ڈیڑھ ماہ مشکل گزریں گے پھر آسانی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے سامنے توانائی بچانے کی سفارشات رکھیں گے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ اگر پٹرول کی قیمتیں نہ بڑھاتے تو روپیہ گرتا اور مزید مہنگائی آتی، حکومت اب بھی پٹرول پر 8 روپے سبسڈی دے رہی ہے،10 جون کو بجٹ میں کافی معاملات سمٹ جائیں گے،ہمیں معلوم ہے کہ آئی ایم ایف نے کیا شرائط رکھی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کاش عمران خان اور شوکت ترین آئی ایم ایف سے ایسا معاہدہ کرکے نہ جاتے جس سے ملک کو نقصان پہنچا۔انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد لانا ہمارا آئینی حق تھا، عمران خان ملک کیلئے دشواریاں پیدا کررہے تھے،عمران خان کوملک کو اس حالت میں دھکیلنے کا کوئی حق نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ اگر روس عمران خان کو 30 فیصد تیل سستا دے رہا تھا تو انہوں نے کیوں نہیں لیا،عمران خان جھوٹ بولتے ہیں حکومت جانے سے تین روز پہلے پی ٹی آئی حکومت نے روس کو خط لکھا جس خط کا آج تک جواب نہیں آیا۔